ممبئی(ویب ڈیسک ) بھارت کے مشہور کامیڈین و اداکار راجپال یادیو کے والد انتقال کرگئے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اداکار راجپال یادیو کو گزشتہ دنوں ای میل کے ذریعے جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی ۔اس حوالے سے پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ دھمکی بیرون ملک سے دی گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بیٹے کو جان سے مارنے کی دھمکی ملنے کے بعد راجپال یادیو کے والد بیمار ہوگئے تھے اور وہ نئی دہلی کے اسپتال میں زیر علاج تھے جہاں وہ آج دم توڑ گئے۔

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ والد کے انتقال کے وقت اداکار اپنی آنے والی فلم کی شوٹنگ کے لیے تھائی لینڈ میں موجود تھے۔

کامیڈین راجپال یادیو نے قتل کی دھمکیاں ملنے کے بعد اپنے میسج میں کہا تھا کہ میں نے سائبر کرائم ڈیپارٹمنٹ اور پولیس دونوں کو آگاہ کر دیا ہے اور اس کے بعد میں نے کسی سے بات نہیں کی، اس واقعے کے بارے میں بات کرنا میرا کام نہیں ہے کیونکہ میں اس کے بارے میں کچھ نہیں جانتا ہوں۔
مزیدپڑھیں:بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیوں کیا؟ بیرسٹر علی ظفر نے بتادیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کی دھمکی

پڑھیں:

باپ کیخلاف بیٹے کی گواہی تسلیم، بیوی کو ڈنڈوں سے قتل کرنے والے ملزم کی سزا کیخلاف اپیل مسترد

لاہور ہائیکورٹ نے بیوی کو ڈنڈوں سے قتل کرنے والے ملزم کی عمر قید کے خلاف اپیل مسترد کرتے ہوئے  سزا برقرار رکھی ہے۔ 

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس اسجد جاوید گھرال نے بیوی کو ڈنڈوں سے قتل کرنے والے ملزم کی عمر قید کے خلاف اپیل پر 6 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔ 

عدالت نے ملزم اشرف کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی،  عدالت نے ملزم کے خلاف اسکے بیٹے کی گواہی درست تسلیم کرلی۔

عدالت نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ملزم کی عمر قید کی سزا برقرار رکھی، فیصلے کے مطابق ملزم محمد محمد اشرف کے خلاف چشمدید گواہ اسکا بیٹا ہے، ہمارے معاشرے میں باپ کا ایک بہت عزت کا رتبہ ہے،  کوئی بیٹا اپنے باپ پر اس قسم کا جھوٹا الزام نہیں لگا سکتا۔

بیٹے نے خود باپ پر قتل کا الزام لگایا بغیر کسی شواہد کے اس الزام کو جھٹلایا نہیں جاسکتا، ملزم کے وکیل کا موقف تھا کہ مقتولہ کی دیگر بچے بھی تھے مگر کسی نے باپ کو چارج شیٹ نہیں کیا۔

عدالت گواہوں کی تعداد نہیں بلکہ اہمیت دیکھتی ہے، ہر کوئی یہ سمجھ سکتا ہے کہ اگر باپ پر ہی ماں کو قتل کرنے کا الزام ہو تو بچے کس صورتحال میں ہونگے، ہر بچے سے یہ امید نہیں کی جاسکتی کہ وہ اپنے باپ کے خلاف گواہی دے گا۔

خوف ،ڈر ،وفاداری یہ سب چیزیں بچے پر اثر انداز ہوسکتی ہیں، دیگر بچوں کا والد کے خلاف گواہی نا دینا پراسکیوشن کے کیس کو کمزور نہیں کرتا، ملزم کے وکیل نے دلیل دی کہ مقتولہ کو قتل کرنے کی کوئی وجہ بیان نہیں کی گئی۔

بہت سے کیس ایسے ہیں جہاں بغیر کسی وجہ کے جرم کیا گیا، یہ کہنا کہ مقتولہ کو قتل کرنے کی کوئی وجہ نہیں تھی محض اس پر ملزم کی بریت نہیں ہوسکتی، پراسکیوشن اپنا کیس ثابت کرنے میں مکمل کامیاب رہی۔

عدالت ملزم کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کرتے ہوئے سزا برقرار رکھتی ہے، ملزم محمد اشرف پر 2021 میں گوجرانولہ کے تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

2022 میں گواجرانولہ کی سیشن عدالت نے ملزم کو عمر قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی ہندو کمیونٹی کی بھارتی وزیر دفاع کیخلاف بھارتی ہائی کمیشن کے باہر دھرنے کی دھمکی، متنازع بیان واپس لینے کیلئے تین دن کا الٹی میٹم
  • پاکستانی ہندو کمیونٹی کی بھارتی وزیر دفاع کیخلاف بھارتی ہائی کمیشن پر دھرنے کی دھمکی
  • بھارتی دھمکی ناکام: سکھوں نے کھل کر پاکستان کا ساتھ دینے کا اعلان کر دیا
  • عمران خان کے انتقال کی افواہوں پر مشی خان آبدیدہ
  • شیر افضل مروت نے کے پی ہاوس میں علی امین گنڈا پور سے بیٹے کے ہمراہ ملاقات کا دلچسپ واقعہ سنا دیا 
  • عمران خان کے انتقال کی افواہوں پر اداکارہ مشی خان رو پڑیں، ویڈیو وائرل
  • کراچی: کلفٹن سے ملنے والی خاتون کی تشدد زدہ لاش کی شناخت ہوگئی
  • بیٹے کی گواہی کے بعد بیوی کو قتل کرنے والے ملزم کی عمر قید برقرار
  • باپ کیخلاف بیٹے کی گواہی تسلیم، بیوی کو ڈنڈوں سے قتل کرنے والے ملزم کی سزا کیخلاف اپیل مسترد
  • دھرمیندر نے اپنے آخری ویڈیو پیغام میں کیا کہا تھا؟ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل