راولپنڈی کے تھانہ جاتلی کے علاقے نتھہ چھتر میں انسانیت کو شرما دینے والا افسوسناک  واقعہ پیش آیا جہاں بہن کے گھر مقیم 21 سالہ یتیم  کنواری لڑکی کو بہنوئی اور ایک دوسرا شخص مبینہ زیادتی کا نشانہ بناتا رہا، اہل خانہ بھی تشدد سے پیچھے نہ رہے حاملہ ہونے کا پتہ چلا تو مبینہ طور پر زہریلی گولیاں کھلا کر موٹ کے گھاٹ اتار دیا۔

جرم چھپانے کے لیے موت کو طبی ظاہر کر کے نعش کو اچانک دفنا بھی دیا معاملہ سوشل میڈیا پر سامنے آنے پر سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی نے نوٹس لیا  اور قبر کشائی کروا کے پوسٹمارٹم کرایا گیا تو لڑکی 8 ماہ کی حاملہ ثابت ہوئی تشدد کی بھی تصدیق ہوئی، پولیس نے بہنوئی گلفراز اور امین نامی ملزم سمیت دیگر ملوث ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

پولیس  کے مطابق رواں ماہ 13 جنوری کو سوشل میڈیا پر واقعہ وائرل ہوا تو سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی نے نوٹس لیکر ایس پی صدر نبیل کھوکھر کو اپنی نگرانی میں چھان بین کی ہدایات کیں۔

پولیس ٹیم نے علاقے سے پوچھ گچھ کے بعد قانون کارروائی شروع کر کے عدالت سے قبر کشائی و پوسٹمارٹم کی اجازت لیکر پوسٹمارٹم کرایا تو لڑکی کے  8 ماہ سے حاملہ ہونے اور اس پر مبینہ تشدد کیے جانے کی تصدیق ہوئی جس پر تھانہ جاتلی نے پولیس مدعیت میں ہی ملزمان گلفراز عرف گلو، دوسرے ملزم امین، گلفراز کی والدہ اور ہمشیرہ کے خلاف قتل ، مبینہ زیادتی ، جرم کو چھپانے و شہادتوں کو ضائع کرنے سمیت تشدد وغیرہ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

پولیس کی جانب سے ایف آئی آر میں ملزمہ گلزار بیگم کے مقتولہ کو زہر دینے کے انکشاف بھی شامل ہیں اسی طرح   نتھہ چھتر کے رہائشی  رستم علی وغیرہ دو بھائیوں کے انکشافات کو بھی ایف آئی آر کا حصہ بنایا گیا ہے جس میں وہ پولیس کو بتاتے ہیں کہ مقتولہ کی ہمشیرہ مسماتہ رافعہ جو اسی گھر میں بیاہی ہوئی ہے نے انھیں بتایا ہے کہ گلفراز عرف گلو ، مسماتہ گلزار بیگم اور مسماتہ انیلہ بی بی اکثر اوقات ہمشیرہ (مقتولہ) کو تشدد کا نشانہ بناتے رہتے۔

واقعہ سے قبل مقتولہ بہن نے اس کو بتایا کہ اس کے ساتھ گلفراز عرف گلو اور امین رفیق مبینہ زیادتی کرتے ہیں جس سے حمل ہوا اور 13 جنوری کو بچوں کو اسکول چھوڑ کر واپس آئی تو دیکھا مسماتہ گلزار بیگم اور مسماتہ انیلہ میری ہمشیرہ کو ڈنڈوں سے تشدد کر رہی تھیں اس دوران مقتولہ کی ہمیشرہ نے بتایا کہ انھوں نے گلفراز کے ساتھ مل کر زہریلی گولیاں پانی میں ملا کر پلا دی ہیں۔

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ زہرخوانی کے متعلق حتمی تجزیے اور  ڈی این اے  کے نمونے فرانزک سائنس ایجنسی کو بیجھوا دیے گئے ہیں جبکہ ملزمان گلفراز عرف گلو اور امین رفیق اور دونوں خواتین ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس ٹیمیں چھاپے مارنے میں مصروف ہیں ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

لاہور: ممنوعہ نمبر پلیٹ والی گاڑی روکنے پر وکلاء کا ٹریفک وارڈن پر تشدد

اسکرین گریب 

لاہور کے علاقے مزنگ میں ممنوعہ نمبر پلیٹ والی گاڑی روکنے پر وکلاء نے ٹریفک وارڈن کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، واقعے کی ویڈیوز بھی منظر عام پر آگئی ہیں۔

پولیس کے مطابق مزنگ میں ٹریفک وارڈنز نے ممنوعہ نمبر پلیٹ والی سیاہ رنگ کی گاڑی کو روکا تو اس میں سوار وکیل نے ساتھیوں کو بلا لیا۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وکیل اور اس کے ساتھی ٹریفک وارڈن کو لاتیں اور گھونسے مار رہے ہیں۔


وارڈن کے ساتھی اسے چھڑانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن حملہ آور کسی کی نہیں سنتے، لوگوں کے جمع ہونے پر وکلاء گاڑی میں بیٹھ کر فرار ہوگئے۔

پولیس کے مطابق واقعے میں ملوث افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • فیصل آباد: پسند کی شادی نہ ہونے پر لڑکی، لڑکے نے خودکشی کر لی
  • فلسطین کے حق میں احتجاج پر پولیس کا وحشیانہ تشدد، آسٹریلوی اسلحہ کمپنی کیخلاف مظاہرے میں 5 افراد گرفتار
  • ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہونے والے نوجوان کے قاتل تاحال آزاد
  • کراچی ،افغان بستی میں گھر سے 17 سالہ لڑکی کی لاش ملنے کا معمہ حل
  • راولپنڈی: غیرت کے نام پر خاتون اور مرد قتل 
  • قوتِ گویائی سے محروم لڑکی پر کمرے میں بند کرکے تشدد؛ سیف سٹی نے اشارہ سمجھ کر بچا لیا
  • راولپنڈی: کہوٹہ میں پولیس کانسٹیبل نے گولی مار کر خودکشی کر لی
  • لاہور میں گاڑی روکنے پر ٹریفک وارڈن کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنانیوالے 3 ملزمان گرفتار
  • لاہور: ممنوعہ نمبر پلیٹ والی گاڑی روکنے پر وکلاء کا ٹریفک وارڈن پر تشدد
  • تھانہ ستوکتلہ کی حدود میں فائرنگ کا واقعہ، 19 سالہ نوجوان  شدید زخمی