Daily Ausaf:
2025-06-19@15:44:25 GMT

کےپی کابینہ میں تبدیلی کا امکان

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

پشاور(نیوز ڈیسک) پی ٹی آئی میں سیاسی تبدیلی کے بعد کےپی کابینہ میں بھی ردوبدل کا امکان ہے۔

پارٹی ذرائع کے مطابق کےپی میں گڈگورننس کیلئے پہلے مرحلے پر علی امین سے صوبائی صدارت لی گئی۔ بانی پی ٹی آئی نے مبینہ شکایات پر کابینہ میں رہنماؤں کی تجاویز پر ردوبدل پر اتفاق کیا۔

بانی پی ٹی آئی کو کےپی میں بعض وزرا کی کارکردگی پر کارکنوں کے تحفظات سے آگاہ کیا گیا۔ سابق صوبائی وزرا تیمور سلیم جھگڑا اور کامران بنگش کو کابینہ میں شامل کرنے کی تجاویز سامنے آئی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے مشیروں اور وزرا میں ردوبدل کی جاسکتی ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے بھی دیئے گئے دونوں ناموں پر اتفاق کیا۔

بانی پی ٹی آئی وزیراعلیٰ کےپی سے ملاقات میں دونوں ناموں پر مشاورت کریں گے۔
مزیدپڑھیں:جدیدترین ایئرٹریفک کنٹرول سسٹم نافذ کرنے کا فیصلہ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی کابینہ میں

پڑھیں:

پشاور، پی ٹی آئی رکن کی اپنی حکومت کے خلاف احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ کی دھمکی

خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رکن عبدالمنعم نے کہا کہ بجٹ سازی میں وزرا نے اپنی ڈیوٹی ادا نہیں کی، ہر وزیر نے پہلے اپنے حلقے اور پھر دوسرے وزیر کے حلقے کا خیال رکھا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ سے منتخب رکن صوبائی اسمبلی عبدالمنعم نے اپنی حکومت کے وزرا پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انصاف نہ ملنے پر ایوان سے واک آؤٹ کی دھمکی دے دی۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رکن عبدالمنعم نے کہا کہ بجٹ سازی میں وزرا نے اپنی ڈیوٹی ادا نہیں کی، ہر وزیر نے پہلے اپنے حلقے اور پھر دوسرے وزیر کے حلقے کا خیال رکھا۔ انہوں نے کہا کہ 14 اضلاع ترقیاتی منصوبوں سے محروم ہیں، وزرا اپنا قبلہ درست کرلیں، ہمیں بھی اپنے حلقے کے عوام کا دباؤ برداشت کرنا پڑتا ہے۔ عبدالمنعم نے انصاف نہ ملا تو اسمبلی ایوان سے واک آؤٹ کی دھمکی دی اور کہا کہ میں بھی پچھلی حکومت میں وزیر رہا ہوں مگر کسی حلقے کو محروم نہیں رکھا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کابینہ کے 34 اراکین سے حکومت نہیں بن سکتی، تمام اراکین کا خیال رکھا جائے۔ پی ٹی آئی رکن نے اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہاں عجیب نظام ہے، ایک وزیر دوسرے وزیر کے علاقے میں کام کر رہا ہے، گلہ اپنے وزرا سے ہے کیونکہ انہوں نے میرے علاقے کو کہیں ٹچ ہی نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 14ڈپارٹمنٹ نے ہمارے ضلعے کو بالکل نظر انداز کیا ہے، میں بھی اسمبلی کا رکن ہوں، میرے علاقے کو نظر انداز کرنا کہاں کا انصاف ہے۔ عبدالمنعم خان نے کہا کہ میرے خیال میں بجٹ کی تعریف کرنے والے کچھ نہیں سمجھتے، ابھی بھی وقت ہے کمزور ضلعوں کے بارے میں کچھ سوچیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاور سیکٹر کے گردشی قرضے کو ختم کرنے کیلئے ملکی تاریخ کی سب سے بڑی مالیاتی اسکیم کی منظوری
  • وفاقی کابینہ نے توانائی سیکٹر کا گردشی قرض ختم کرنے کی منظوری دیدی
  • ٹریفک جرمانوں میں بڑے پیمانے پر اضافے کا امکان
  • ایران پر ٹرمپ کے گذشتہ روز کے مؤقف میں تبدیلی آنے کا امکان ہے، فرانس
  • پشاور، پی ٹی آئی رکن کی اپنی حکومت کے خلاف احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ کی دھمکی
  • پشاور؛ پی ٹی آئی رکن کی اپنی حکومت کے خلاف احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ کی دھمکی
  • بانی پی ٹی آئی عمران خان کا حکومت مخالف تحریک 2 ہفتوں کے لیے مؤخر کرنے کا اعلان
  • پسند کی شادی کرنے پر میاں بیوی قتل
  • بلوچستان کا مالی سال 2025-26 کا بجٹ آج پیش ہوگا، حجم ایک ہزار ارب روپے سے تجاوز کرنے کا امکان
  • (انٹرنیشنل کرکٹ کونسل)ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی قوانین میں تبدیلی