بھارت نے پاکستان کا پانی روکا تو جنگ ہوگی( بلاول بھٹو)
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
عمران خان آج بھی کہتے ہیں وہ حکومت سے نہیں بلکہ فوج سے بات کرنے کو تیار ہیں
پی ٹی آئی میں ایسی سیاست ہی نظر نہیں آتی، وہ انتہا پسند سیاست کرتے ہیں، انٹرویو
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین اور سابق وزیر خارجہ اور پاکستانی سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے انڈیا نے بہت بڑا اعلان کر دیا ہے، اس پر عملدرآمد ہو گا تو جنگ ہو گی، تو اگر انڈیا ہماری پانی کی سپلائی روکتا ہے تو اس صورت میں جنگ ہو گی۔برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے اپنے ایک انٹریو میں ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن کوا سپیکر آفس میں ملاقات کی پیشکش بھی کی تھی لیکن عمران خان کی سیاست غیر جمہوری اور غیر پارلیمانی رہی ہے، انھیں جمہوری نظام کو مضبوط بنانے کی خواہش کبھی نہیں رہی۔عمران خان آج بھی کہتے ہیں کہ وہ حکومت سے نہیں بلکہ فوج سے بات کرنے کو تیار ہیں۔اس سوال پر کہ عمران خان کے اختلافات یا تو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ہیں یا پھر مسلم لیگ ن کے ساتھ تو اس کے حل کے لیے کیا پیپلز پارٹی کوئی کردار ادار کر سکتی ہے؟بلاول نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا ریکارڈ پر آپ کے سامنے ہے، ہم یہ چاہیں گے کہ پاکستان میں مزید اتحاد ہو، سیاست میں مفاہمت ہو لیکن کوشش دونوں طرف سے ہوتی ہے۔ میں خواہش تو رکھ سکتا ہوں لیکن پی ٹی آئی میں ایسی سیاست ہی نظر نہیں آتی۔ وہ انتہا پسند سیاست کرتے ہیں۔ وہ انتہا پسند پوزیشنز لیتے ہیں اور ایک سیاسی بندے کے لیے ان پوزیشنز کو سمجھنا مشکل ہوتا ہے۔انھوں نے عمران خان کے بارے میں مزید کہا کہ آپ ملک کے سابق وزیراعظم رہے ہیں، آپ سیاست دانوں میں سے ہیں اور ہر بار یہ کہنا کہ آپ سیاست دانوں سے بات نہیں کریں گے، ان کا اپنا فیصلہ ہے۔پہلگام واقعے کے بارے میں امریکہ میں موجود انڈیا کے حامیوں نے بھی تسلیم کیا کہ انڈیا نے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے، دہشتگردی کے خلاف پاکستان کے اقدامات کو امریکا میں مانا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
عمران خان کی رہائی کا امکان ہے، نہ ہی ان کے بیٹے پاکستان آئیں گے، گورنر کے پی
پشاور میں سینئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران گورنر فیصل کریم کنڈی ںے کہا کہ فاٹا کے معالات کو حل کرنے کے لیے قبائلی عمائدین پر مشتمل جرگہ تشکیل دیا جائے، قبائلی جرگے میں فاٹا کے سابق اراکین پارلیمنٹ، سیاسی نمائندے اور دیگر شامل ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے جیل سے باہر آنے کے امکانات دکھائی نہیں دے رہے ہیں اور ان کے بیٹے بھی پاکستان نہیں آئیں گے۔ پشاور میں سینئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران گورنر فیصل کریم کنڈی ںے کہا کہ فاٹا کے معالات کو حل کرنے کے لیے قبائلی عمائدین پر مشتمل جرگہ تشکیل دیا جائے، قبائلی جرگے میں فاٹا کے سابق اراکین پارلیمنٹ، سیاسی نمائندے اور دیگر شامل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا کا انضمام آئینی ترمیم کے بغیر ممکن نہیں، فاٹا کے انضمام کے وقت کیے گئے وعدے کے مطابق مختص فنڈز جاری کیے جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کے پی میں امن و امان کی صورت حال انتہائی مخدوش ہے، دن دہاڑے تاجروں اور مقامی رہنماؤں سمیت عام عوام سے بھتہ وصول کیا جا رہا ہے، ڈی آئی خان میں عصر کے بعد شہری گھروں سے باہر نہیں نکل سکتے ہیں۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ وفاقی حکومت کے منصوبوں کی تمام تر توجہ پنجاب پر مرکوز ہے، وفاق کی لیپ ٹاپ اسکیم ،یوتھ اسکیم اور دانش اسکولوں سے خیبرپختونخوا کے نوجوانوں کو نظرانداز کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں ارباب نیاز اسٹیڈیم کی تزئین و آرائش غیر معیاری ہے، خیبر پختونخوا میں کھیلوں کے معیاری گراؤنڈز نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) وہاں نہیں ہوسکا۔گورنر فیصل کریم کنڈی نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی صوبے میں دھڑے بندی کا شکار ہے، یہ لوگ 5 اگست کے احتجاج کے لیے 20 گاڑیاں بھی نہیں لاسکتے۔