امریکی فوج میں بڑی تبدیلی: ہزاروں ٹرانس جینڈر اہلکار نکالنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
واشنگٹن: امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) نے ایک نئی پالیسی کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت ٹرانس جینڈر فوجی اہلکاروں کو فوج سے نکال دیا جائے گا، جب تک کہ انہیں خصوصی استثنیٰ نہ ملے۔
یہ فیصلہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے بعد سامنے آیا، جس میں انہوں نے ٹرانس جینڈر افراد کی فوج میں شمولیت پر مکمل پابندی عائد کر دی تھی۔
پینٹاگون کے فروری 26 کے میمو کے مطابق، فوج کو 30 دن کے اندر ٹرانس جینڈر اہلکاروں کی شناخت کا طریقہ کار تیار کرنا ہوگا، اور اس کے بعد مزید 30 دن میں ان کی برطرفی کا عمل شروع ہوگا۔
ٰ
امریکی فوج میں باقی رہنے کے لیے صرف انہی اہلکاروں کو استثنیٰ دی جائے گی جن کا فوج میں برقرار رہنا جنگی صلاحیتوں کے لیے انتہائی ضروری ہوگا۔ مزید یہ کہ اہلکاروں کو 36 ماہ تک اپنی جنسی شناخت میں استحکام کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور کسی ذہنی دباؤ یا طبی مسائل کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔
ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے حامیوں نے اس فیصلے کو غیر منصفانہ قرار دیا ہے۔ نیشنل سینٹر فار لیزبین رائٹس (NCLR) کے ترجمان شینن مینٹر نے کہا کہ "یہ فوج سے ٹرانس جینڈر افراد کی مکمل صفائی کا منصوبہ ہے، جو پہلے کبھی نہیں ہوا۔"
یہ فیصلہ اس وقت قانونی جنگ کا حصہ بن چکا ہے، کیونکہ NCLR اور GLAD Law نے عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا ہے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ یہ اقدام امریکی آئین کی پانچویں ترمیم کی خلاف ورزی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فوج میں
پڑھیں:
پنجاب حکومت کا عارضی بنیادوں پر طبی ماہرین بھرتی کرنے کا فیصلہ
پنجاب حکومت نے صوبے میں صحت کے شعبے میں عملے کی کمی پورا کرنے کے لیے عارضی بنیادوں پر طبی ماہرین بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے پنجاب لوکم ہائیرنگ ایکٹ 2025 پنجاب اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے۔
بل کو حالیہ اجلاس میں ایوان کے سامنے رکھا گیا جسے مزید غور کے لیے متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ کمیٹی دو ماہ میں اپنی رپورٹ اسمبلی میں پیش کرے گی۔
بل کے متن کے مطابق اس مقصد کے لیے ایک لوکم پالیسی کمیٹی قائم کی جائے گی جس کی چئیرپرسن صوبائی وزیر اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر ہوں گے، جبکہ سیکریٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر وائس چئیرپرسن ہوں گے۔ اس کمیٹی میں تین فیلڈ ماہرین اور ایک ہیومن ریسورس نمائندہ بھی شامل ہوگا۔
مزید پڑھیں: پنجاب حکومت کی گرین ای ٹیکسی اسکیم کیا ہے، کون اپلائی کرسکتا ہے؟
کمیٹی صحت کے شعبے میں عملے کی کمی کی نشاندہی کرے گی اور عارضی بھرتیوں کے لیے طریقہ کار، مدت، تنخواہ، مراعات اور معاہدے کے خاتمے کی شقیں طے کرے گی۔
بل کے مطابق بھرتی کا عمل شفاف انداز میں ہوگا اور اس سے قبل کم از کم دو اخبارات میں اشتہار دینا لازمی ہوگا، جس میں بھرتی کے تمام طریقہ کار کی وضاحت کی جائے گی۔
متن میں مزید کہا گیا ہے کہ عارضی بنیادوں پر بھرتی ہونے والے افراد مستقبل میں مستقل ملازمت کے حقدار نہیں ہوں گے اور نہ ہی انہیں محکمہ صحت کے مستقل ملازمین جیسی مراعات دی جائیں گی۔
مزید پڑھیں: سیلاب متاثرین کو ایئر لفٹ کرنے کے لیے پنجاب حکومت کتنے ڈرون استعمال کررہی ہے؟
عارضی بھرتیوں کی مدت بڑھانے یا ختم کرنے کا اختیار بھی پالیسی کمیٹی کو حاصل ہوگا۔ بل کا بنیادی مقصد صوبے میں صحت کے شعبے کو درپیش عملے کی کمی کو دور کرنا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب حکومت طبی ماہرین بھرتی