بڑھاپے کے اثرات : امیتابھ بچن کی یادداشت جواب دینے لگی
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
ممبئی: بالی وڈ کے لیجنڈری اداکار امیتابھ بچن نے اپنی عمر کے بڑھنے سے پیش آنے والی مشکلات پر کھل کر بات کی۔
82 سالہ اداکار نے اپنے ذاتی بلاگ میں اعتراف کیا کہ انہیں ڈائیلاگ یاد کرنے میں دشواری ہوتی ہے اور کبھی کبھار وہ رات گئے ہدایت کار کو کال کرکے دوبارہ شوٹنگ کی درخواست کرتے ہیں۔
امیتابھ بچن نے لکھا، "عمر بڑھنے کے ساتھ صرف ڈائیلاگ یاد رکھنا ہی چیلنج نہیں بلکہ دیگر مشکلات بھی درپیش ہوتی ہیں، جن کا سامنا اداکاری کے دوران کرنا پڑتا ہے۔"
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ فلم کی شوٹنگ کے بعد انہیں اپنی غلطیوں کا احساس ہوتا ہے اور وہ ہدایت کار سے دوبارہ موقع دینے کی گزارش کرتے ہیں۔
امیتابھ بچن نے اپنی پوسٹ میں شہرت کی ناپائیداری پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے لکھا، "ہر دن نیا چیلنج لے کر آتا ہے، مگر وقت کسی کا انتظار نہیں کرتا۔ مداحوں کا جوش وقت کے ساتھ کم ہوتا جاتا ہے، یہ ایک قدرتی عمل ہے۔"
بالی وڈ کے سپر اسٹار نے مزید کہا کہ وہ فلم انڈسٹری کے مالی معاملات کو نہیں سمجھتے۔ انہوں نے اعتراف کیا، "پروڈکشن، لاگت، مارکیٹنگ، نمائش سب کچھ ایک دھندلی اور ناقابلِ فہم دنیا لگتی ہے۔"
فی الحال امیتابھ بچن مشہور گیم شو "کون بنے گا کروڑ پتی" کی میزبانی کر رہے ہیں، جبکہ ان کے دیگر فلمی پروجیکٹس پر بھی کام جاری ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: امیتابھ بچن
پڑھیں:
ججز پر میڈیا سے بات کرنے پر پابندی لگا دی گئی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم جوڈیشل کونسل نے ججزکوڈ آف کنڈکٹ میں اہم ترامیم کردی گئیں۔چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس ہوا جس میں سپریم جوڈیشل کونسل نے ججوں کے ضابطہ اخلاق میں اکثریت رائے سے ترامیم کی منظوری دے دی۔کوڈ آف کنڈکٹ میں ترمیم سے ججز میڈیا پر بات نہیں کرسکیں گے۔ چیف جسٹس ریٹائرڈ قاضی فائز عیسیٰ کے دور میں ترمیم سےججز کو الزامات کا جواب دینے کی اجازت دی گئی تھی۔
رول نمبر 5 میں دوبارہ ترمیم سے ججز کو پابند کردیا گیا کہ ججز الزامات کا جواب تحریری طور پر ادارہ جاتی رد عمل کیلئے قائم کمیٹی کو بھیجیں گے۔ترمیم کے مطابق جج میڈیا پر ایسے کسی سوال کا جواب نہیں دے گا جس سے تنازع کھڑا ہو، سوال میں بے شک قانونی نکتہ شامل ہو، جج جواب نہیں دے گا۔کوڈ آف کنڈکٹ میں کہا گیا ہے کہ جج کو ہر معاملے میں مکمل غیر جانب داری اختیار کرنی چاہیے، جج کسی ایسے مقدمے کی سماعت نہ کرے جس میں ذاتی مفاد یا تعلق ہو، جج کسی قسم کے کاروباری یا مالی تعلقات سے اجتناب کرے، جج کو اپنے عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھانے سے اجتناب کرنا ہوگا۔
خیبر پختونخوا میں انٹیلی جنس بنیاد پر کارروائیاں، 34 خوارج ہلاک، آئی ایس پی آر
کوڈ آف کنڈکٹ کے مطابق سیاسی یا عوامی تنازع میں شامل ہونا جج کے لیے منع ہے، جج کسی بھی مالی فائدے یا تحفے کو قبول نہیں کرے گا، جج کو عدالتی کام میں تیزی اور فیصلوں میں تاخیر سے گریز کا پابند بنایا گیا، جج آئینی حلف کی خلاف ورزی کرنے والے کسی اقدام کی حمایت نہیں کرے گا، جج غیر ضروری سماجی، ثقافتی یا سیاسی تقریبات میں شرکت نہیں کرے گا۔کوڈ آف کنڈکٹ میں کہا گیا کہ جج غیر ملکی اداروں سے ذاتی دعوت قبول نہیں کرے گا، جج کسی وکیل یا فرد کی طرف سے ذاتی عشائیہ یا تقریب میں شرکت نہیں کرے گا،۔کوڈ آف کنڈکٹ میں جج کو صرف میرٹ کی بنیاد پر فیصلے کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور جج پر ہر قسم کے اندرونی یا بیرونی دباؤ سے آزاد رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔
افغانستان سمیت جو بھی حملہ کرے گا اس کو بھرپور جواب ملے گا، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی
مزید :