منیر اکرم— فائل فوٹو

پاکستان نے عالمی برادری کی توجہ افغانستان میں دہشت گر دتنظیموں کی طرف مبذول کرا دی۔

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستانی مستقل مندوب منیر اکرم نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی دہشت گرد تنظیموں کے لیے چھتری تنظیم بن رہی ہے، افغانستان میں موجود 20 سے زائد دہشت گرد تنظیمیں خطے اور دنیا کے لیے خطرہ ہیں۔

منیر اکرم نے کہا کہ ان خطرات میں القاعدہ، ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور مجید بریگیڈ جیسی تنظیمیں شامل ہیں، یہ تنظیمیں پاکستان اور خطے کی سلامتی کو نقصان پہنچا رہی ہیں، ٹی ٹی پی افغانستان میں سرگرم سب سے بڑی دہشت گرد تنظیم ہے۔

انہوں نے کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی سرحدی محفوظ پناہ گاہوں سے پاکستان پر حملے کرتی ہے، ان حملوں میں پاکستانی فوجی، شہری اور ریاستی ادارے نشانہ بنے، کالعدم ٹی ٹی پی کے حملوں کے نتیجے میں سیکڑوں جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔

افغان صورتِحال سے سب سے زیادہ پاکستان متاثر ہوا: منیر اکرم

اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ پاکستان میں اب بھی 30 لاکھ افغان مہاجرین موجود ہیں، افغانستان کی صورتِ حال، تنازع کے نتائج سے سب سے زیادہ پاکستان متاثر ہوا، نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار پاکستانی جاں بحق ہوئے، پاکستان کی معیشت کو 150 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا۔

منیر اکرم نے کہا کہ بی ایل اے اور مجید بریگیڈ بھی پاک چین اقتصادی تعاون کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، افغان عبوری حکومت خطے کو لاحق خطرات سے نمٹنے میں ناکام رہی ہے، ٹھوس شواہد ہیں کہ کابل حکام ان حملوں کو برداشت اور ان کی سرپرستی بھی کر رہے ہیں۔

پاکستانی مندوب نے یو این کے سیکریٹری جنرل کی رپورٹ میں دہشت گردی کے تذکرے کے فقدان پر شدید حیرت اور مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان اقوامِ متحدہ میں مناسب لائحہ عمل تشکیل دینے کے لیے مشاورت کا آغاز کرے گا۔

منیر اکرم نے کہا کہ اس میں دوحہ عمل کے تحت انسدادِ دہشت گردی پر ورکنگ گروپ قائم کیا جائے گا، پاکستان دہشت گردی کے خطرات کو ختم کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔

منیر اکرم نے یہ بھی کہا کہ یہ سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کے تحت پاکستان کےحقِ دفاع میں شامل ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: منیر اکرم نے کہا افغانستان میں میں پاکستان نے کہا کہ ٹی ٹی پی کے لیے

پڑھیں:

پاکستان کا افغان سرحد پر جارحیت کا منہ توڑ جواب، 200 دہشتگرد ہلاک، 23 جوان شہید

راولپنڈی:  پاک افغان بارڈر پر افغانستان کی طرف سے بلا اشتعال فائرنگ پر پاک فوج نے بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے 200 سے زیادہ طالبان اور منسلک دہشت گردوں کو ہلاک اور کئی زیادہ کو زخمی کردیا جبکہ پاکستان کے 23 بہادر جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق افغان طالبان اور فتنۃ الخوارج نے رات کو پاک افغان سرحد کے ساتھ پاکستان پر بلا اشتعال حملہ کیا. فائرنگ اور چھاپوں کامقصد دہشت گردی کی سہولت کاری کے لیے سرحدی علاقوں کو غیر مستحکم کرنا تھا۔ترجمان پاک فوج کے مطابق چوکس مسلح افواج نے پوری افغان سرحد پر حملے کو فیصلہ کن طور پر پسپا کیا. جوابی کارروائی میں طالبان فورسز اورخوارجیوں کو بھاری جانی نقصان پہنچایا گیا. جوابی کارروائی میں فائرنگ، حملوں کے ساتھ طالبان کے کیمپوں، چوکیوں اور تربیتی مراکز پر چھاپے بھی مارے گئے. کولیٹرل نقصان سے بچنے اور شہریوں کی جانوں کے تحفظ کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے گئے۔آئی ایس پی آر نے کہا کہ جوابی کارروائیوں میں سرحد کے ساتھ ساتھ طالبان کے متعدد ٹھکانے تباہ کر دیئے گئے. جوابی کارروائی کے دوران افغان سرحد پر دشمن کی 21 چوکیوں کو قبضے میں لے لیا گیا۔ترجمان پاک فوج پاکستان کے خلاف حملوں میں ملوث متعدد تربیتی کیمپوں کو بھی ناکارہ بنا دیا گیا. جھڑپوں کے دوران پاکستان کے 23 بہادر جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، 20 فوجی زخمی ہوئے۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ کارروائی کے دوران دو سو سے زیادہ طالبان اور منسلک دہشت گرد ہلاک اور کئی زیادہ زخمی ہوگئے. طالبان کی پوسٹوں، کیمپوں، ہیڈکوارٹرز اور دہشت گرد ی کابنیادی ڈھانچہ بھی تباہ کیاگیا، مسلح افواج پاکستان کے عوام کی سالمیت، جان و مال کے تحفظ کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پاکستانی عوام تشدد اور جنگ بندی پر تعمیری سفارت کاری اور بات چیت کو ترجیح دیتے ہیں، پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے غدارانہ استعمال کو برداشت نہیں کریں گے. یہ سنگین اشتعال طالبان وزیر خارجہ کے دورہ بھارت کے دوران پیش آیا جو خطے میں دہشت گردی کا سب سے بڑا اسپانسر ہے۔آئی ایس پی آر نے کہا کہ طالبان حکومت فتنۃ الہندوستان، فتنۃ الخوارج اور داعش کے خاتمہ کے لیے فوری اور قابل تصدیق اقدامات کرے، پاکستان دہشت گردی کے اہداف کو مسلسل بے اثر کرکے اپنے عوام کے دفاع کے حق کا استعمال جاری رکھے گا۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ طالبان حکومت ناجائز تصورات سے پرہیز کرے اورہنگامہ آرائی پر افغان عوام کی بھلائی، امن، خوشحالی اور ترقی کو ترجیح دے، واقعہ تصدیق کرتا ہے کہ طالبان حکومت دہشت گردوں کو فعال طور پر سہولت فراہم کر رہی ہے.طالبان حکومت بھارت کے ساتھ مل کر دہشت گرد تنظیموں کی سرپرستی کرتی رہی تو پاکستان افغانستان سے دہشت گردی کی لعنت کے مکمل خاتمہ تک آرام سے نہیں بیٹھے گا۔ 

متعلقہ مضامین

  • نوازشریف سے ملاقات: دفاع پر سمجھوتہ نہیں ہوگا، دہشتگرد افغان سرزمین استعمال کر رہے ہیں: وزیراعظم
  • افغانستان سے حملہ علاقائی امن کیلیے خطرہ ہے‘ خالد مقبول
  • افغان فورسز کی بلااشتعال جارحیت علاقائی استحکام کےلیے سنگین خطرہ ہے، بلاول بھٹو
  • دہشت گرد گروہ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے امن اور مستقبل کیلئے خطرہ ہیں؛ بلاول بھٹو
  • پاک فوج کی جوابی کارروائی میں 200 سے زائد طالبان و وابستہ دہشتگرد ہلاک، 30 پوسٹوں پر قبضہ کیا گیا: آئی ایس پی آر
  •  پاکستان اپنی سرزمین کے تحفظ میں کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا:فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر 
  • پاکستان کا افغان سرحد پر جارحیت کا منہ توڑ جواب، 200 دہشتگرد ہلاک، 23 جوان شہید
  • پاکستان کی افغانستان کیخلاف جوابی کارروائی، 200 سے زائد طالبان و خوارج ہلاک، 23 جوان شہید
  • پاک فوج نے افغان طالبان و خوارج کا حملہ پسپا کر دیا، 200 سے زائد دہشتگرد ہلاک
  • فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بے باک قیادت، افغانستان کی پوسٹس تباہ کیں: وزیراعظم