اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بجلی صارفین سے گزشتہ 2 سال کے دوران ٹیلی ویژن فیس کی مد میں اربوں روپے وصول کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے تحریری جواب میں بتایا کہ دو سالوں میں بجلی صارفین سے 18 ارب 86 کروڑ روپے سے زائد وصول کیے گئے ہیں۔

وزیر اطلاعات عطا تارڑ کے مطابق پیپکو نے ٹی وی فیس کی مد میں دو سالوں میں بجلی بلوں کے ذریعے 16 ارب 64 کروڑ روپے سے زائد وصول کیے۔

تحریری جواب کے مطابق کے الیکٹرک نے بھی دو سالوں کے دوران ٹی وی فیس کی مد میں 2 ارب 21 کروڑ روپے سے زائد بجلی صارفین سے وصول کیے۔

دریں اثنا، قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی مختلف کشتی حادثوں میں جاں بحق افراد سے متعلق انکشاف کیا، انھوں نے بتایا کہ 2023 میں یونان کشتی حادثے میں 300 پاکستانیوں میں سے 262 افراد جاں بحق ہوئے۔

وزیر داخلہ کے مطابق 2024 میں یونان کشتی حادثہ میں 5 پاکستانی جاں بحق ہوئے، جب کہ مراکش کشتی حادثے میں 10 پاکستانی اور لیبیا کشتی حادثہ میں 16 پاکستانی جاں بحق ہوئے۔
مزیدپڑھیں:باپ نے ایک دن کے بچے کو 50 ہزار روپے میں فروخت کردیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بجلی صارفین سے فیس کی مد میں وصول کیے کے دوران

پڑھیں:

خیبر پختونخوا، صحت کارڈ سمیت دیگر منصوبوں میں اربوں روپے کی مالی بے قاعدگیاں

آڈٹ رپورٹ کے مطابق نجی ہسپتالوں کو غیر ضروری طور پر صحت سہولت کارڈ کے پینل میں شامل کیا گیا، بعض نجی ہسپتالوں کو ہیلتھ کئیر کمیشن کے پینل پر نہ ہونے کے باوجود اربوں روپے کی ادائیگیاں کی گئیں، صوبہ کے 10 اضلاع صحت سہولت کارڈ کے پینل میں شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شعبہ صحت کے پی میں 2018ء سے 2021ء کے دوران صحت انصاف کارڈ سمیت دیگر منصوبوں میں 28 ارب 61 کروڑ روپے کی مالی بے قاعدگیاں سامنے آ گئیں۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق نجی ہسپتالوں کو غیر ضروری طور پر صحت سہولت کارڈ کے پینل میں شامل کیا گیا، بعض نجی ہسپتالوں کو ہیلتھ کئیر کمیشن کے پینل پر نہ ہونے کے باوجود اربوں روپے کی ادائیگیاں کی گئیں، صوبہ کے 10 اضلاع صحت سہولت کارڈ کے پینل میں شامل ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 48 میں 17 ہسپتال رجسٹرڈ نہیں تھے، غیر رجسٹرڈ ہسپتالوں کو صحت سہولت پروگرام کے تحت ادائیگیاں کی گئیں، سوات کے صرف 2 غیر رجسٹرڈ نجی ہسپتالوں کو 1-1 ارب روپے سے زیادہ کی ادائیگیاں کی گئیں۔ اسی طرح 18-2017ء سے 22-2021ء کے دوران سٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کو 27 ارب،1 کروڑ 66  لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی، جس پر 2 ارب 16 کروڑ 13 لاکھ روپے انکم ٹیکس بنتا تھا جس سے کٹوتی نہیں کی گئی اور خزانہ کو نقصان ہوا۔

آڈٹ رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ 32 ڈی ایچ کیو ہسپتالوں میں ضرورت سے زیادہ بھرتیوں سے خزانہ کو  82 کروڑ 40 لاکھ روپے کا نقصان ہوا، یکم مارچ 2022ء کو محکمہ صحت اور نادرا نے صحت سہولت پروگرام کیلئے سنٹرل مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم متعارف کرانا تھا جو نہیں ہوا۔ دوسری جانب رپورٹ میں اس بات کا بھی انکشاف ہوا کہ صحت سہولت کارڈ سے استفادہ کرنے والے مریضوں کا مکمل ڈیٹا دستیاب نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ کی معاونت سے گورننس اصلاحات کے ذریعے پاکستان کی اربوں روپے کی بچت
  • پیٹرولیم لیوی کی مد میں عوام سے کتنی رقم وصول کی گئی؟ رپورٹ جاری
  • وزیر توانائی نےپروٹیکٹڈ صارفین کی حد 300 یونٹس تک بڑھانے کی خبریں مسترد کر دیں
  • بجلی کی بندش پر احتجاج میں گولی چل گئی، کئی زخمی،  24 گرفتار 
  • ہیٹ ویو کے دوران عراق میں ملک گیر بجلی کا بریک ڈاؤن، درجہ حرارت 50 ڈگری تک پہنچ گیا
  • 200 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی، وزیر توانائی
  • 200 یونٹ سے کم کے صارفین کی بجلی مزید 60 فیصد سستی کی، اویس لغاری
  • بجلی کے صارفین پر اربوں روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاری
  • بجلی کے صارفین پر اربوں کا اضافی بوجھ ڈالنے کا فیصلہ
  • خیبر پختونخوا، صحت کارڈ سمیت دیگر منصوبوں میں اربوں روپے کی مالی بے قاعدگیاں