آر جے مہوش نے بھارتی کرکٹر یوزویندر چہل کے ساتھ تعلقات کی افواہوں پر ردعمل میں حیران کن بیان دیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق آر جے مہوش نے کہا کہ فی الحال مکمل طور پر سنگل ہوں اور اس پر بہت خوش بھی ہوں۔

مہوش نے یوٹیوب چینل کو انٹرویو میں کہا کہ مجھے شادی کے موجودہ تصور کو سمجھنے میں مشکل ہوتی ہے اور میں وہ ہوں جو صرف اس کے ساتھ ڈیٹ کروں گی جس کے ساتھ شادی ہونے کا یقین ہو۔

آر جے مہوش نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ میں اس شخص کے ساتھ ڈیٹ پر جاؤں گی جس سے شادی کرنا چاہتی ہوں اور میں کبھی بھی کسی سے غیر ضروری ملاقات کی قائل نہیں ہوں۔

اپنے جیون ساتھی کی خوبیوں کے بارے میں مہوش نے بتایا کہ ایک ہنسنے ہنسانے والے شخص کو پسند کروں گی چاہے مجھے شکل اور صورت پر قربانی دینی پڑے۔

مہوش نے کہا کہ جیون ساتھی کو رومانوی اور فلمی تو بنایا جا سکتا ہے لیکن آپ کسی کو مذاق کرنا نہیں سیکھا سکتے۔

آر جے مہوش نے مشورہ دیا کہ میری خیال میں ہر لڑکی کو مذاق کرنے اور سہنے والے لڑکے کی تلاش کرنی چاہیے۔

جب مہوش سے ان کے سابق تعلقات کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے بتایا کہ میں تین سال تک یہ جانتے ہوئے بھی کہم میرا پارٹنر مجھے دھوکا دے رہا ہے اس کے ساتھ رہی۔

آر جے مہوش نے مزید بتایا کہ میں نے ایسا اس لیے کیا تاکہ لوگ مجھے برا نہ کہیں کیوں کہ ہمیشہ عورت کو ہی تعلقات کے ٹوٹنے کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے جو کہ درست نہیں۔

خیال رہے چیمپئنز ٹرافی کا ایک میچ دیکھنے کےلیے مہوش اور یوزویندر اسٹیڈیم میں موجود تھے اور ان کی تصاویر وائرل ہوئی تھی۔

یہ سب اُس وقت ہوا جب بھارتی کرکٹر یوزویندر کی اہلیہ سے طلاق کی خبریں زیر گردش تھیں اور چند دن بعد دونوں کے درمیان طلاق کی تصدیق بھی ہوگئی۔

جس پر یوزویندر چہل اور آر جے مہوش کی خفیہ ملاقاتوں کی مزید تصاویر نے جلتی پر تیل کا کام کیا اور یہ خبریں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئیں کہ دونوں شادی کرنے جا رہے ہیں۔

 

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ا ر جے مہوش نے کے ساتھ کہا کہ

پڑھیں:

وزیر اعظم شہباز شریف کی آج صدر ٹرمپ سے ملاقات

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 ستمبر 2025ء) خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ امریکی صدر جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں پاکستانی وزیرِاعظم شہباز شریف سے ملاقات کرنے والے ہیں۔

یہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب واشنگٹن اور اسلام آباد نے چند ہفتے قبل ایک تجارتی معاہدے کا اعلان کیا تھا، جو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں حالیہ بہتری کو اجاگر کرتا ہے۔

یہ ملاقات ایک نہایت اہم سفارتی کوشش بھی قرار دی جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق، خطے میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی، تجارت اور محصولات کے مسائل، نایاب معدنیات پر تعاون، اور انسدادِ دہشت گردی کے وسیع تر اشتراک جیسے امور دونوں رہنماؤں کی بات چیت کے ایجنڈے میں شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق، وفد ایسے معاملات بھی اٹھائے گا جنہیں ''باہمی دلچسپی‘‘ کے امور قرار دیا گیا ہے، جن میں علاقائی استحکام اور دوطرفہ تعلقات شامل ہیں۔

پاکستان اور امریکہ کے تعلقات ایک نئے مرحلے میں

ٹرمپ کے دور میں حالیہ مہینوں میں امریکہ اور پاکستان کے تعلقات میں بہتری آئی ہے، اس سے قبل واشنگٹن کئی برسوں تک پاکستان کے حریف بھارت کو ایشیا میں چین کے اثر و رسوخ کے مقابلے میں توازن قائم رکھنے کے لیے اہم سمجھتا رہا تھا۔

لیکن ٹرمپ کی دوسری مدت صدارت میں واشنگٹن اور نئی دہلی کے تعلقات کو ویزا مسائل، بھارت سے درآمدی اشیاء پر ٹرمپ کی جانب سے عائد بھاری محصولات اور ان کے بار بار اس دعوے کی وجہ سے پیچیدہ بنا دیا ہے کہ انہوں نے مئی میں بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کرائی تھی، جب دونوں جنوبی ایشیائی پڑوسیوں کے درمیان تازہ جھڑپیں ہوئیں۔

امریکہ اور پاکستان نے 31 جولائی کو ایک تجارتی معاہدے کا اعلان کیا تھا جس کے تحت واشنگٹن نے 19 فیصد ٹیرف عائد کیا۔ ٹرمپ ابھی تک بھارت کے ساتھ کوئی تجارتی معاہدہ نہیں کر سکے ہیں۔ حکام اور تجزیہ کاروں کے مطابق، بدلتی ہوئی صورتِ حال نئی دہلی کو بیجنگ کے ساتھ تعلقات از سر نو ترتیب دینے پر مجبور کر رہی ہے۔

ٹرمپ کی پاکستان سے بڑھتی دلچسپی

ٹرمپ پہلے ہی پاکستان کے ساتھ تعلقات کی اہمیت کا اظہار کر چکے ہیں۔

شہباز شریف منگل کو اس اجلاس میں بھی شریک تھے جس میں ٹرمپ نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر مسلم اکثریتی ممالک کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔

رواں سال کے اوائل میں ٹرمپ نے پاکستانی فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی وائٹ ہاؤس میں میزبانی کی تھی، جو ایک نایاب موقع تھا کہ کسی امریکی صدر نے پاکستانی فوجی رہنما سے ملاقات کی، وہ بھی اس وقت جب کوئی اعلیٰ سول عہدیدار موجود نہ تھا۔

دوسری جانب اسلام آباد نے بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کم کرنے کی ٹرمپ کی کوششوں پر انہیں نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کی کھل کر حمایت کی ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار نے منگل کو ایک بریفنگ میں کہا،''ہم انسدادِ دہشت گردی کے معاملات کے ساتھ ساتھ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے حوالے سے کئی امور پر کام کر رہے ہیں۔

‘‘

انہوں نے مزید کہا، ''صدر کا فوکس خطے میں امریکی مفادات کو آگے بڑھانے پر ہے، جس میں پاکستان اور اس کی حکومت کے رہنماؤں کے ساتھ روابط کو شامل کیا گیا ہے۔‘‘

بھارت امریکہ حالیہ تعلقات

جب بھارت کے ساتھ اختلافات کے بارے میں پوچھا گیا تو امریکی محکمہ خارجہ کے سینیئر عہدیدار نے کہا کہ ٹرمپ تعلقات میں موجود مسائل پر کھل کر بات کرنے پر یقین رکھتے ہیں لیکن مجموعی طور پر تعلقات مضبوط ہیں۔

انہوں نے کہا کہ واشنگٹن نئی دہلی کو ایک اچھا دوست اور شراکت دار سمجھتا ہے اور مانتا ہے کہ ان کے تعلقات اکیسویں صدی کی سمت کا تعین کریں گے۔

عہدیدار نے مزید کہا کہ واشنگٹن "کواڈ" گروپ (بھارت، آسٹریلیا، جاپان اور امریکہ) کی سربراہی اجلاس کی منصوبہ بندی پر کام کر رہا ہے، جو بھارت نومبر میں منعقد کرنے کی توقع رکھتا تھا۔ یہ اجلاس ''اگر اس سال نہیں تو اگلے سال کے اوائل میں‘‘ ہو گا۔

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف اورامریکی ٹرمپ کی ملاقات پر خواجہ آصف کا ردعمل سامنے آ گیا
  • پاک امریکا سربراہان کی تاریخی ملاقات پر خواجہ آصف کا ردعمل سامنے آ گیا
  • یورپی کونسل کے سربراہ کا ایران کیساتھ سفارتکاری کے تسلسل پر زور
  • حسن رحیم کا اپنی شادی کی وائرل ویڈیوز پر ردعمل سامنے آگیا
  • وزیر اعظم شہباز شریف کی آج صدر ٹرمپ سے ملاقات
  • شادی نہیں کروں گا لیکن باپ بننا چاہتا ہوں؛ سلمان خان
  • موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کیخلاف جنگ میں پاکستان کیساتھ ہیں: فرانسیسی سفیر
  • یانگو کیساتھ محفوظ سفر اور زیادہ آمدنی: پارٹنر ڈرائیور بننے کے 6 اہم فوائد
  • آسیان ممالک کیساتھ تعلقات خوشگوار، مزید آگے بڑھانے کا  وقت ہے:جام کمال
  • افغانستان سمیت وسطی ایشیائی ممالک کیساتھ تجارت 2.4 ارب ڈالر تک پہنچ گئی، حکام وزارت خارجہ