اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )افغان شہریوں کی واپسی کے دوران شکایات کے ازالے کیلئے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم کردیا گیا۔
نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے کابل میں اعلان کے بعد کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق کنٹرول روم نیشنل کرائسس اینڈ انفارمیشن مینجمنٹ سیل میں قائم کیا گیا جو 24 گھنٹے افغان شہریوں کی معاونت کے لیے کام کرے گا۔
اسحاق ڈار نے افغان عبوری وزیرخارجہ امیرخان متقی سے بھی ٹیلی فونک رابطہ کیا۔
ترجمان دفترخارجہ کے مطابق امیرخان نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرلی ہے۔

او آئی سی کے نمائندہ خصوصی کی قیادت میں اعلیٰ سطحی وفد کا مظفرآباد، آزاد جموں و کشمیر کا دورہ 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: کنٹرول روم

پڑھیں:

کراچی: سہراب گوٹھ میں قائم افغان کیمپ میں 1200 مکانات مسمار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (مانیٹر نگ ڈ یسک )کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ میں قائم افغان کیمپ میں پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے گزشتہ چار دنوں کے دوران افغان باشندوں کے خالی کیے گئے سیکڑوں مکانات مسمار کر دیے ہیں۔ضلع غربی کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) طارق الٰہی مستوئی نے بتایا کہ 15 اکتوبر سے شروع ہونے والے آپریشن کے بعد سے اب تک تقریباً 1200 مکانات گرائے جا چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 14 ہزار سے زائد افغان باشندے پہلے ہی اقوام متحدہ کے اس نامزد کردہ کیمپ کو چھوڑ چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آپریشن اتوار کے روز بھی جاری رہا اور توقع ہے کہ یہ چند دنوں میں مکمل کر لیا جائے گا۔ایس ایس پی مستوئی نے بتایا کہ پہلے دن قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو مبینہ لینڈ مافیا کی جانب سے معمولی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، تاہم بعد میں آپریشن بغیر کسی رکاوٹ کے پرامن طور پر جاری رہا۔انہوں نے کہا کہ یہ آپریشن وفاقی حکومت کی پالیسی کے تحت شروع کیا گیا تھا کیونکہ کچھ عناصر زمین پر غیر قانونی قبضے کی کوشش کر رہے تھے، جس سے امن و امان میں خلل پڑنے کا خدشہ تھا۔یہ زمین ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ڈی اے ) کی ملکیت ہے۔حکام کے مطابق کیمپ میں پہلے تقریباً 15680 افغان مقیم تھے۔ ان میں سے 1496 اپنے وطن افغانستان واپس جا چکے ہیں، جب کہ باقی 184 ابھی وہاں موجود ہیں جنہیں مرحلہ وار واپس بھیجا جا رہا ہے۔یہ آپریشن ویسٹ زون کے ڈی آئی جی عرفان علی بلوچ کی جانب سے ایڈیشنل آئی جی کراچی اور دیگر متعلقہ حکام کو لکھے گئے ایک خط کے بعد شروع کیا گیا، جس میں ان کی توجہ ان لینڈ مافیا گروہوں کی جانب مبذول کرائی گئی تھی جو زمین پر غیر قانونی قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ڈی آئی جی نے یہ بھی تجویز دی تھی کہ ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ضلعی انتظامیہ، پولیس اور دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندے شامل ہوں تاکہ خالی کی گئی سرکاری زمین پر قبضے کی کوششوں کو روکا جا سکے۔یہ افغان کیمپ بے گھر افراد کا سب سے بڑا کیمپ قرار دیا جاتا تھا، جہاں ماضی میں اندازاً 30 ہزار لوگ رہائش پذیر تھے۔

مانیٹرنگ ڈیسک سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • مذہب کے نام پر جتھے قبول نہیں سب کو پتہ یہ کون ‘ کس کیلئے تیار کرتا ہے : خواجہ آصف 
  • حافظ نعیم الرحمن عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کیلئے سعودی عرب روانہ
  • تجارت اور سرحدی امور پر غور کیلئے پاکستان کا اعلیٰ سطح کا وفد آج افغانستان کا دورہ کرے گا
  • بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھنے کیلئے ورزش کرنے کا بہترین وقت
  • افغان مہاجرین کی واپسی، آزاد کشمیر حکومت نے حتمی ٹائم فریم مقرر کر دیا
  • غیرقانونی طور پر رہائش پذیر افغان شہریوں کو واپس بھجوایا جائے،یورپی ممالک
  • 20 یورپی ممالک نے غیر قانونی افغان شہریوں کو ہر حال میں واپس افغانستان بھیجنے کا مطالبہ کر دیا
  • غیرقانونی افغانوں کو واپس بھیجا جائے: 20 یورپی ممالک کا یورو کمیشن کو خط
  • اسلام آباد : فضائی آلودگی پر قابو پانے کیلئے کنٹرول ایکشن پلان متعارف
  • کراچی: سہراب گوٹھ میں قائم افغان کیمپ میں 1200 مکانات مسمار