گندم نرخوں کو مدنظر رکھ کر کھاد کی قیمتوں کا تعین کیا جائے،راناتنویرحسین
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
اسلام آباد: وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ حکومت کسانوں کےمفادکومدنظررکھ کرقیمتوں کا تعین کرنا چاہتی ہے،کسان کا استحصال کسی طرح بھی پا کستان کے مفاد میں نہیں ہے۔
رانا تنویر حسین کی زیر صدارت فرٹیلائزر جائزہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ملک میں کھادوں کی موجودہ قیمتوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے دوران وزیر موصوف نے کھاد کی قیمتوں کے تعین کے لیے تمام شرکاء سے تجاویز طلب کیں اور کہا کہ حکومت کسانوں کے مفاد کو اولین ترجیح دیتے ہوئے قیمتوں کا تعین کرنا چاہتی ہے۔
رانا تنویر حسین نے واضح کیا کہ کسان کا استحصال کسی صورت پاکستان کے مفاد میں نہیں اور اس حوالے سے حکومت سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے کسان بورڈ کی جانب سے دی گئی تجاویز پر عمل درآمد یقینی بنائیں تاکہ زراعت کے شعبے کو مستحکم بنایا جا سکے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ گندم کی قیمتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کھاد کی قیمتوں کا تعین کیا جانا چاہیے تاکہ کسان کو براہ راست فائدہ پہنچے،نجی فرٹیلائزر کمپنیوں کی جانب سے دی گئی سفارشات کو متعلقہ حکام تک پہنچایا جائے گا تاکہ پالیسی سازی میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی آواز شامل ہو۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: قیمتوں کا تعین کی قیمتوں
پڑھیں:
اہلِ بیتؑ کے چاہنے والے روزِ قیامت نور کے ساتھ اٹھائے جائیں گے، علامہ شہنشاہ نقوی
نشتر پارک میں محرم الحرام کی مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے معروف عالم دین نے کہا کہ قیامت کی تیاری کا سب سے سچا راستہ یہی ہے کہ انسان حسینی بن جائے، جو کربلا کو سمجھے گا وہ محشر میں شرمندہ نہ ہوگا جو آنکھ دنیا میں حسینؑ پر گریہ کرتی ہے وہ آنکھ قیامت میں اندھی نہ ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ مرکزی عشرہ محرم الحرام کی نویں مجلس عزا سے نشتر پارک میں خطاب کرتے ہوئے علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے کہا ہے کہ قیامت ایک ایسی حقیقت ہے جس پر ہر آسمانی دین اور ہر پیغمبر نے یقین دلایا ہے، قرآن مجید بارہا اس دن کا ذکر کرتا ہے، جس دن اعمال کا حساب ہوگا ظالم کو اس کا ظلم اور مظلوم کو اس کا حق ملے گا، قیامت عدلِ الٰہی کا ظہورِ کامل ہے، امام حسینؑ کا قیام اسی عدل کے قیام کی تمہید تھا، آپ نے دنیا کی خاموش فضا میں ظلم کے خلاف وہ صدا بلند کی جو قیامت تک خاموش نہ ہوگی، قیامت کا ایک نام یوم الحسرۃ بھی ہے یعنی حسرت کا دن، وہ دن ظالم کے لیے حسرت کا ہوگا کہ کیوں حق کا ساتھ نہ دیا اور محبِّ حسینؑ کے لیے فخر و اطمینان کا دن ہوگا کہ اس نے حسینؑ کے کاروان کا ساتھ دیا، روایات میں ہے کہ جب قیامت برپا ہوگی تو سب انبیاء، اولیاء اور شہداء اپنی اپنی منزلوں پر ہوں گے مگر حسینؑ کا خیمہ عرشِ الٰہی کے قریب ترین ہوگا، قیامت کی سب سے بڑی سفارش حسینؑ کے ہاتھ میں ہوگی، قیامت کی تیاری کا سب سے سچا راستہ یہی ہے کہ انسان حسینی بن جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو کربلا کو سمجھے گا وہ محشر میں شرمندہ نہ ہوگا جو آنکھ دنیا میں حسینؑ پر گریہ کرتی ہے وہ آنکھ قیامت میں اندھی نہ ہوگی، اہلِ بیتؑ کے چاہنے والے روزِ قیامت نور کے ساتھ اٹھائے جائیں گے، امام جعفر صادقؑ فرماتے ہیں جب روزِ قیامت میرے جد حسینؑ کو لایا جائے گا تو ان کے خون آلود لباس کی گواہی زمین و آسمان دیں گے اور پھر ہر آنکھ اشکبار ہو جائے گی، حسینؑ کی قربانی محض ایک تاریخ نہیں بلکہ قیامت کی روشنی ہے، وہ جو روزِ عاشورا کو سمجھ گیا وہ روزِ قیامت کو نہیں بھولے گا، حسینؑ کا ذکر روزِ محشر بندوں کی نجات کا سبب ہوگا، وہ گریہ جو دنیا میں حسینؑ پر کیا گیا وہ محشر میں سکون بن جائے گا، قیامت کا کارواں حسینؑ کے قدموں کے نشان پر ہی چل کر نجات پائے گا، جو حسینؑ کے ساتھ ہے وہ عدالتِ قیامت میں کامیاب ہے۔