اسلام آباد: وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ حکومت کسانوں کےمفادکومدنظررکھ کرقیمتوں کا تعین کرنا چاہتی ہے،کسان کا استحصال کسی طرح بھی پا کستان کے مفاد میں نہیں ہے۔
رانا تنویر حسین کی زیر صدارت فرٹیلائزر جائزہ کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ملک میں کھادوں کی موجودہ قیمتوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے دوران وزیر موصوف نے کھاد کی قیمتوں کے تعین کے لیے تمام شرکاء سے تجاویز طلب کیں اور کہا کہ حکومت کسانوں کے مفاد کو اولین ترجیح دیتے ہوئے قیمتوں کا تعین کرنا چاہتی ہے۔
رانا تنویر حسین نے واضح کیا کہ کسان کا استحصال کسی صورت پاکستان کے مفاد میں نہیں اور اس حوالے سے حکومت سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے کسان بورڈ کی جانب سے دی گئی تجاویز پر عمل درآمد یقینی بنائیں تاکہ زراعت کے شعبے کو مستحکم بنایا جا سکے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ گندم کی قیمتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کھاد کی قیمتوں کا تعین کیا جانا چاہیے تاکہ کسان کو براہ راست فائدہ پہنچے،نجی فرٹیلائزر کمپنیوں کی جانب سے دی گئی سفارشات کو متعلقہ حکام تک پہنچایا جائے گا تاکہ پالیسی سازی میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی آواز شامل ہو۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: قیمتوں کا تعین کی قیمتوں

پڑھیں:

افغانستان کے ساتھ کشیدگی دونوں ملکوں کے مفاد میں نہیں، فضل الرحمان

سٹی42: جمعیت علما اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ افغانستان کے ساتھ کشیدگی دونوں ملکوں کے مفاد میں نہیں۔  اگر ہم افغانستان سے بھی لڑنا چاہتے ہیں اور بھارت سے بھی لڑنا چاہتے،تو سفارتی گہرائی کہاں چلی گئی.

مولانا فضل الرحمان نے یہ باتیں اپنے گھر پر پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھتو کے ساتھ ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں کے سوالات کے جواب میں کہیں۔  سوالات کے جواب مین مولانا نے بتایا کہ انہیں اپوزیشن لیڈر بننے میں کوئی دلچسپی نہیں تاہم وہ اپوزیشن میں ہی رہیں گے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بلاول سے ملاقات مین کسی آئینی ترمیم پر کوئی بات نہیں ہوئی۔

بھارتی سٹار کرکٹرICUمیں داخل، وجہ کیا بنی؟

  مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ بلاول بھٹو کے ساتھ خیر سگالی ملاقات تھی، جس کا کوئی ایجنْڈا نہیں تھا، بلاول نے انہیں اپنے گھر پر آنے کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کر لی، ملاقاتیں جاری رہیں گی۔

مولانا فضل الرحمان  نے سوالات کے جواب میں کہا، مجھے اپوزیشن لیڈر بننے میں کوئی دلچسپی ہے نہ ایسی بات ہوئی. ہمیں معلوم ہے ہمارے پاس کتنے ارکان ہیں، ہم انہی ارکان کے ساتھ اپوزیشن میں رہیں گے۔

پاکستان کے تمام ائیرپورٹس کو کیش لیس بنانے کا فیصلہ

 ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان سے پی پی پی چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات میں قومی و سیاسی امور پر بات چیت،رابطے جاری رکھنے پر اتفاق   ہوا۔  بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان کو اپنے گھر آنے کی دعوت دی۔ مولانا فضل الرحمان نے بلاول بھٹو زرداری کی دعوت قبول کرلی۔

مولانا فضل الرحمان نے بلاول بھٹو سے کہا،  آپ کے والد آصف زرداری ملاقات کرنے آئے،آپ بھی کئی بار آئے ،ہم ملاقات کرنے ضرور جائیں گے۔

غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافے سے ملکی معیشت مستحکم، اسٹیٹ بینک کا اعتراف

مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ  بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ ملاقات خیر سگالی تھی،یہ ایجنڈا میٹنگ نہیں تھی۔ بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات میں کسی آئینی ترمیم پر بات نہیں ہوئی۔

افغانستان کے ساتھ تنازعہ پر فضل الرحمان کا موجودہ مؤقف

مولانا فضل الرحمان  نے میڈیا کے نمائندوں کو  سوالات کے جواب میں بتایا کہ مافغانستان کے ساتھ مذاکرات کی کامیابی کے لئے اگر سنجیدہ رابطہ کیا گیا تو ہم مثبت جواب دیں گے ۔ مولانا نے کہا،  ملکی مفاد ہماری ترجیح ہے ہم۔ملکی مفاد کے پیش نظر ہی کام کریں گے۔  اگر چہ پالیسی پر  اختلافات ہیں، اس کے باوجود ہم پاکستان کی مشکلات میں اضافہ نہیں دیکھنا چاہتے ۔  پاکستان اور  افغانستان میں کشیدگی دونوں ممالک کے لئے مفید نہیں۔

کشمیر سب سے زیادہ ملٹری قبضہ زدہ خطہ، مزید نظر انداز نہ کیا جائے: مشعال ملک

مولانا فضل الرحمان نے کسی کا نام لئے بغیر کہا، رویے شدت کی طرف جارہے ہیں ،رویوں  میں نرمی اور لچک لانا ہوگی۔ بیانیہ بنانا اور پھر اس کی تشہیر کرنا مسئلے کا حل نہیں ہے ۔ 

فضل الرحمان نے کہا، اگر ہم افغانستان سے بھی لڑنا چاہتے ہیں اور بھارت سے بھی لڑنا چاہتے،تو سفارتی گہرائی کہاں چلی گئی.

مولانا فضل الرحمان ماضی میں افغانستان کی طالبان حکومت کے عمائدین کے ساتھ ملاقاتیں کرنے کے لئے کابل جا چکے ہیں، ان کی ان ملاقاتوں کا کوئی عملی نتیجہ نہیں نکلا تھا اور افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردوں کی آمد مسلسل بڑھتی گئی۔ مولانا فضل الرحمان ایک عرصہ سے افغان طالبان کے ساتھ "لچک دار رویہ" اپنانے اور مسائل کو بات چیت سے حل کرنے کی وکالت کرتے آ رہے ہیں۔ اس وقت بھی پاکستان اور افغان طالبان کے نمائندے ترکیہ کے شہر استنبول میں مذاکرات کر رہے ہیں جن کا مرکزی نکتہ افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردوں کی آمد روکنا ہے۔

پنجاب کے تمام تعلیمی اداروں میں ہفتے کی چھٹی مقرر

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • 18ویں ترمیم کی تبدیلی وقت کی ضرورت بن چکی، رانا تنویر حسین
  • عوام کے حقوق “بدل دو نظام کو”تحریک کا سرفہرست ایجنڈا ہوگا، حافظ نعیم الرحمن
  • افغانستان کے ساتھ کشیدگی دونوں ملکوں کے مفاد میں نہیں، فضل الرحمان
  • شہری حکومت ناجائز منافع خوروں کیخلاف فوری اور سخت اقدامات کرے، علامہ مبشر حسن
  • شہری حکومت ناجائز منافع خروں کے خلاف فوری اور سخت اقدامات کرے، علامہ مبشر حسن
  • گندم کی بین الصوبائی نقل و حرکت پر کوئی پابندی نہیں، عظمیٰ بخاری
  • عظمیٰ بخاری کا گندم سے متعلق خیبرپختونخوا حکومت کو مشورہ
  • پنجاب اپنے عوام کا حق کسی دوسرے صوبے کے سیاسی تماشوں پر قربان نہیں کر سکتا، عظمیٰ بخاری
  • وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے اصلاحاتی عزم اور نجی شعبے پر اعتماد کا خیز مقدم
  • سندھ حکومت فلم و میڈیا کے فروغ کے لیے سرگرم عمل ہے