انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) کی سابق چیمپئین ٹیم سن رائزرز حیدرآباد لیگ چھوڑ کر مالدیپ روانہ ہوگئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی پی ایل فرنچائز سن رائزرز حیدرآباد کی انتظامیہ نے مسلسل شکستوں کے بوجھ سے کھلاڑیوں کو نکالنے کیلئے ٹورنامنٹ کے دوران مالدیپ بھیج دیا۔

رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کھلاڑیوں کے حوصلے بلند کرنے کیلئے فرنچائز انتظامیہ نے یہ انوکھا طریقہ متعارف کروایا ہے، ادھر ٹیم کے پلئیر اور انکے اہلخانہ کو مالدیپ کے لگژری ریزوٹ میں قیام کروایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: "واہ کیا مینٹور ہے لیگ کے درمیان مالدیپ گھوم رہا ہے"

کھلاڑیوں نے مالدیپ میں واٹر اسپورٹس اور تفریح سے لطف اٹھایا جبکہ ریسورٹ اسٹاف نے پلئیرز کا شاندار استقبال کیا۔

مزید پڑھیں: کوہلی کے ایک آئی پی ایل سیزن کی کمائی! 10 ٹاپ پاکستانی کرکٹرز سے زائد

فرنچائز کے اقدام کی ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے جبکہ صارفین کی جانب سے اقدام کو سراہا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: دھونی کی فرنچائز کی مسلسل شکستوں نے بالی ووڈ اداکارہ کو رُلا دیا

واضح رہےکہ رواں سیزن میں ابتک سن رائزرز حیدرآباد کی ٹیم 9 میچز میں سے محض 3 فتوحات حاصل کرسکی ہے جبکہ انکا اگلا معرکہ 2 مئی کو گجرات ٹائٹنز کیخلاف شیڈول ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ا ئی پی ایل

پڑھیں:

3 برس میں 30 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ کر چلے گئے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور:3 برس میں تقریباً 30 لاکھ پاکستانی ملک کو خیرباد کہہ گئے، ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، لاقانونیت، بے روزگاری نے ملک کے نوجوانوں کو ملک چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔ محکمہ پروٹیکٹر اینڈ امیگرینٹس سے ملنے والے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ تین سالوں میں پاکستان سے 28 لاکھ 94 ہزار 645 افراد 15 ستمبر تک بیرون ملک چلے گئے۔بیرون ملک جانے والے پروٹیکٹر کی فیس کی مد میں 26 ارب 62 کروڑ 48 لاکھ روپے کی رقم حکومت پاکستان کو اربوں روپے ادا کر کے گئے۔ بیرون ملک جانے والوں میں ڈاکٹر، انجینئر، آئی ٹی ایکسپرٹ، اساتذہ، بینکرز، اکاو ¿نٹنٹ، آڈیٹر، ڈیزائنر، آرکیٹیکچر سمیت پلمبر، ڈرائیور، ویلڈر اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل ہیں جبکہ بہت سارے لوگ اپنی پوری فیملی کے ساتھ چلے گئے۔

پروٹیکٹر اینڈ امیگرینٹس آفس آئے طالب علموں، بزنس مینوں، ٹیچرز، اکاو ¿نٹنٹ اور آرکیٹیکچر سمیت دیگر خواتین سے بات چیت کی گئی تو ان کا کہنا یہ تھا کہ یہاں جتنی مہنگائی ہے، اس حساب سے تنخواہ نہیں دی جاتی اور نہ ہی مراعات ملتی ہیں۔ باہر جانے والے طالب علموں نے کہا یہاں پر کچھ ادارے ہیں لیکن ان کی فیس بہت زیادہ اور یہاں پر اس طرح کا سلیبس بھی نہیں جو دنیا کے دیگر ممالک کی یونیورسٹیوں میں پڑھایا جاتا ہے، یہاں سے اعلیٰ تعلیم یافتہ جوان جو باہر جا رہے ہیں اسکی وجہ یہی ہے کہ یہاں کے تعلیمی نظام پر بھی مافیا کا قبضہ ہے اور کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں۔

بیشتر طلبہ کا کہنا تھا کہ یہاں پر جو تعلیم حاصل کی ہے اس طرح کے مواقع نہیں ہیں اور یہاں پر کاروبار کے حالات ٹھیک نہیں ہیں، کوئی سیٹ اَپ لگانا یا کوئی کاروبار چلانا بہت مشکل ہے، طرح طرح کی مشکلات کھڑی کر دی جاتی ہیں اس لیے بہتر یہی ہے کہ جتنا سرمایہ ہے اس سے باہر جا کر کاروبار کیا جائے پھر اس قابل ہو جائیں تو اپنے بچوں کو اعلی تعلیم یافتہ بنا سکیں۔ خواتین کے مطابق کوئی خوشی سے اپنا گھر رشتے ناطے نہیں چھوڑتا، مجبوریاں اس قدر بڑھ چکی ہیں کہ بڑی مشکل سے ایسے فیصلے کیے، ہم لوگوں نے جیسے تیسے زندگی گزار لی مگر اپنے بچوں کا مستقبل خراب نہیں ہونے دیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • مالدیپ : میڈیا کی نگرانی کیلیے طاقتور کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ
  • 3 برس میں 30 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ کر چلے گئے
  • پاکستان اور مالدیپ کے اسپیکرز کی ملاقات، دوطرفہ پارلیمانی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • ایڈووکیٹ ایمان مزاری کے لائسنس منسوخی کے لیے ریفرنس دائر
  • سی سی ڈی کے قیام کیخلاف درخواست، لاہورہائیکورٹ نے وکیل کو پٹیشن میں ترمیم کی مہلت دیدی
  • اہل فلسطین کیلئے مزید امدادی سامان غزہ روانہ، مریم نواز کی تقریب میں شرکت
  • الخدمت فاؤنڈیشن کے تعاون سے اہل فلسطین کیلئے مزید امدادی سامان غزہ روانہ
  • مالدیپ کا پارلیمانی وفد اسپیکر عوامی مجلس کی قیادت میں پاکستان پہنچے گا
  • نفرت کو شکست، پاک بھارت مقابلے میں بھارتی اور پاکستانی شائقین کی گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
  • الخدمت فاؤنڈیشن کے تعاون سے اہل فلسطین کیلیے مزید امدادی سامان غزہ روانہ