پاس ورڈ کا عالمی دن: کیسپرسکی نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے بنائے گئے پاسورڈ ز کے حوالے سے خبردار کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاس ورڈ کے اس عالمی دن پر، کیسپرسکی نے صارفین کو اے آئی پاس ورڈ جنریشن کے خلاف خبردار کیا ہے کیونکہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے تیار کردہ پاس ورڈ اتنے محفوظ نہیں ہو سکتے جتنے کہ وہ نظر آتے ہیں۔
عام ناموں، لغت کے الفاظ اور ہندسوں کے مشترکہ امتزاج پر بھروسہ کرنے سے پاس ورڈ کا ناقص انتظام ہے۔ نہ صرف یہ کہ ان پاس ورڈز کو سمجھنا نسبتاً آسان ہے، بلکہ اگر سائبر جرائم پیشہ ور ایک سائٹ پر پاس ورڈ تک رسائی حاصل کر لیتا ہے، تو اس کے نتیجے میں دوسری سائٹوں تک رسائی ہو سکتی ہے۔ پاس ورڈ کی تخلیق اور انتظام ایک مشکل کام ہو سکتا ہے۔ پاس ورڈ بنانے اور انتظام کے بوجھ سے نمٹنے کے لیے، لوگوں کو اپنے پاس ورڈ بنانے کے لیے بڑے لینگویج ماڈلز (LLMs) جیسے چیٹ جی پی ٹی، ایل لامہ یا ڈیپ سیک کو استعمال کرنے کا لالچ دیا جا سکتا ہے۔
کیسپرسکی میں ڈیٹا سائنس ٹیم کے سربراہ الیکسی اینٹونوف نے 1,000 پاس ورڈ بنا کر اس کا تجربہ کیا جس میں چیت جی پی ٹی (اوپن اے آئی سے)، للاما (میٹا گروپ سے ماڈل)، ڈیپ سیک (چین سے نئے آنے والے) سمیت کچھ نمایاں اور قابل بھروسہ ایل ایل ایم استعمال کیے گئے۔
الیکسی اینٹونوف کے مطابق ”تمام ماڈل اس بات سے آگاہ ہیں کہ ایک اچھا پاس ورڈ کم از کم 12 حروف پر مشتمل ہوتا ہے، جس میں بڑے اور چھوٹے حروف، نمبر اور علامتیں شامل ہوتی ہیں۔، ”عملی طور پر، اگرچہ، الگورتھم اکثر پاس ورڈ میں ایک خاص کریکٹر یا ہندسوں کو داخل کرنے کو نظر انداز کرتے ہیں: ChatGPT بعض اوقات 12 حروف سے بھی چھوٹے پاس ورڈ تیار کیے ہیں۔”
2024 میں، الیکسی اینٹونوف نے پاس ورڈ کی مضبوطی کو جانچنے کے لیے ایک مشین لرننگ الگورتھم تیار کیا اور پتہ چلا کہ جدید جی پی یواز یا کلاؤڈ بیسڈ کریکنگ ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے تقریباً 60 فیصد پاس ورڈز کو ایک گھنٹے کے اندر کریک کیا جا سکتا ہے۔ جب آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے تیار کردہ پاس ورڈز پر لاگو کیا گیا تو نتائج خطرناک تھے، وہ ظاہر ہونے سے کہیں کم محفوظ تھے: 88 فیصد ڈیپ سیک اور 87 فیصد ایل لامہ کے تیار کردہ پاس ورڈ اتنے مضبوط نہیں تھے کہ وہ جدید ترین سائبر مجرموں کے حملے کا مقابلہ کر سکیں۔ جبکہ چیٹ جی پی ٹی نے 33 فیصد پاس ورڈز کے ساتھ تھوڑا بہتر کیا جو کیسپرسکی ٹیسٹ پاس کرنے کے لیے اتنے مضبوط نہیں تھے۔
کیسپرسکی تجویز کرتا ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس پر بھروسہ کرنے کے بجائے، صارفین کو خود مضبوط پاس ورڈ بنانا چاہیے یا پاس ورڈ مینجمنٹ کے لیے وقف کردہ سافٹ ویئر، جیسے کیسپرسکی پاس ورڈ مینیجر کو اپنانا چاہیے۔ یہ ٹولز کئی اہم فوائد پیش کرتے ہیں۔
مزیدپڑھیں:مودی با ئولا ہو گیا، فوجی قیادت میں ناکام نئی صف بندی، کو ئی جنرل گر فتار،کسی کو کالا پانی بھیج دیا،ہوشربا رپورٹ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: آرٹیفیشل انٹیلیجنس پاس ورڈز پاس ورڈ کے لیے
پڑھیں:
پنجاب کا آئندہ مالی سال کا بجٹ تیار، 6 میگا ٹرانسپورٹ منصوبے شامل
سٹی42: پنجاب حکومت نے آئندہ مالی سال 26-2025 کے بجٹ میں ٹرانسپورٹ کے شعبے کیلئے 6 میگا منصوبے شامل کر لیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق محکمہ ٹرانسپورٹ کے منصوبوں کے لیے 310 ارب روپے مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔لاہور میں عالمی معیار کی ییلو لائن ٹرین کے منصوبے کے لیے 80 ارب روپے مختص کیے جائیں گے، یہ منصوبہ ٹھوکر نیاز بیگ سے ہربنس پورہ تک 24 کلومیٹر طویل ہوگا۔
تہران: رہائشی کمپلیکس پر اسرائیلی حملے میں شہداء کی تعداد 60 ہوگئی,20 بچے بھی شامل
پنجاب کے دیگر اضلاع میں 600 الیکٹرک بسوں اور 33 بس ڈپوز کے لیے 60 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ٹریفک کی جدید نگرانی کیلئے ٹرانسپورٹ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی تعمیر کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جس کے لیے 5 ارب 60 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، اور یہ عمارت دو سال میں مکمل کی جائے گی۔
فیصل آباد میں 120 ارب روپے کی لاگت سے میٹرو بس سروس شروع کرنے کا منصوبہ بھی بجٹ میں شامل ہے جو دسمبر 2026 تک مکمل ہوگا جبکہ گوجرانوالہ میں میٹرو بس سروس کے لیے 30 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں اور اس منصوبے کو آئندہ مالی سال کے دوران ہی مکمل کرنے کا ہدف دیا گیا ہے۔
پنجاب حکومت کا آرٹیفیشل انٹیلی جنس سنٹرل میڈیا مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ