برٹش ایشیائی کمیونٹی کے لیے قابلِ فخر لمحہ، عطا الحق کو 10ملین میل پروجیکٹ کا برانڈ ایمبیسیڈر مقرر کر دیا گیا، ہاوس آف لارڈز کی شاندار تقریب میں منیشا کوئرالہ مہمان خصوصی
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
برٹش ایشیائی کمیونٹی کے لیے قابلِ فخر لمحہ، عطا الحق کو 10ملین میل پروجیکٹ کا برانڈ ایمبیسیڈر مقرر کر دیا گیا، ہاوس آف لارڈز کی شاندار تقریب میں منیشا کوئرالہ مہمان خصوصی WhatsAppFacebookTwitter 0 1 August, 2025 سب نیوز
لندن (سب نیوز)کمیونٹی قیادت، انسانی خدمت اور بین الاقوامی یکجہتی کا جشن مناتے ہوئے ایک تاریخی موقع پر، برٹش ایشیائی تاجر اور فلاحی شخصیت عطا الحق کو عالمی سطح پر معروف 10 ملین میل پروجیکٹ کا برانڈ ایمبیسیڈر نامزد کیا گیا۔ اس اہم اعلان کا موقع ایک متاثرکن اور ثقافتی لحاظ سے بھرپور تقریب بنی جو ہاس آف لارڈز میں منعقد ہوئی۔ اس تقریب میں مشہور بالی ووڈ اداکارہ اور اقوام متحدہ کی خیرسگالی سفیر منیشا کوئرالہ مہمانِ خصوصی اور کلیدی مقررہ تھیں۔یہ تقریب برٹش ایشین ہو اِز ہو ایوارڈز اور 10 ملین میل اپیل کے اشتراک سے منعقد ہوئی، جس میں برطانیہ اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والی ممتاز جنوبی ایشیائی شخصیات، کاروباری رہنما، انسانی خدمت گزار اور سماجی تبدیلی کے علمبردار شریک ہوئے۔ یہ تقریب خواتین کو بااختیار بنانے کے ساتھ ساتھ بھوک کے خلاف عوامی شراکت اور فلاحی تعاون کے ذریعے جدوجہد کا پیغام بھی تھی۔
عطا الحق کی تقرری، جن کی خدمات کمیونٹی ویلفیئر اور نوجوانوں کو متحرک کرنے کے میدان میں قابلِ تعریف رہی ہیں، کو مہمانوں اور مقررین کی جانب سے بھرپور داد و تحسین ملی۔ یہ نہ صرف برطانوی پاکستانی کمیونٹی بلکہ عالمی انسانی خدمت کے میدان میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔10 ملین میل اپیل کے بانی مسٹر سجن کٹوال نے عطا الحق کی تقرری پر دلی تشکر اور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا:ہمارے لیے یہ ایک اعزاز ہے کہ مسٹر عطا الحق نے برانڈ ایمبیسیڈر کا کردار قبول کیا ہے۔ ہمیں ان کے جذبے، عزم اور انسانیت کے لیے لگن پر مکمل بھروسہ ہے۔ ان کی موجودگی نہ صرف ہماری مہم کے لیے بلکہ پوری انسانیت کے لیے باعثِ تقویت ہے۔مسٹر کٹوال کو بھی اس شام ان کے وژن اور کاوشوں پر خراجِ تحسین پیش کیا گیا، جن کی قیادت میں یہ مہم دنیا بھر میں لاکھوں افراد کو عزت و وقار کے ساتھ کھانا فراہم کر چکی ہے۔
تقریب کا جذباتی عروج منیشا کوئرالہ کی پراثر تقریر تھی، جس میں انہوں نے اپنی ذاتی جدوجہد، خاص طور پر کینسر سے لڑائی اور فلمی دنیا میں واپسی کی کہانی بیان کی۔ ان کی حالیہ کامیابی ہیرا منڈی: دی ڈائمنڈ بازار میں بھی موضوع گفتگو بنی۔ انہوں نے کہا:ایسی مہم کا حصہ بننا جو بھوک کے خلاف جدوجہد کو خواتین کے بااختیار بنانے سے جوڑتی ہو، میرے لیے واقعی اہم ہے۔انہوں نے عطا الحق کو مہم میں خوش آمدید کہا اور ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا:ان کی شمولیت ہماری کوششوں کو نئی طاقت دے گی۔عطا الحق نے بطور برانڈ ایمبیسیڈر اپنے پہلے خطاب میں سادگی اور عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا:خوراک ہر انسان کا بنیادی حق ہے، اور ضرورت مندوں کو کھانا فراہم کرنا محض صدقہ نہیں بلکہ ایک اخلاقی فریضہ ہے، جو اندرونی سکون کا ذریعہ بنتا ہے اور آنے والی نسلوں کے لیے مثال قائم کرتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ فلاحی کام کو زندگی کے حاشیے پر رکھنے کے بجائے اسے مرکز میں رکھنا چاہیے، اور وہ 10 ملین میل پروجیکٹ کو برطانیہ اور جنوبی ایشیا میں مزید وسعت دینے، پائیدار شراکت داری قائم کرنے، اور نوجوانوں کو خدمت کے لیے ترغیب دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
تقریب میں کئی اور ممتاز شخصیات نے بھی شرکت کی، جن میں شامل تھے:بہاونا بسنیت (پناس چیریٹی)،ڈاکٹر شہزاد قریشی (نامور فلاحی کارکن)،اشرف نہال (کامن ویلتھ یوتھ کلائمیٹ ایلچی)،سمیتا تھرور (موٹیویشنل اسپیکر)،عاصم یوسف (سی ای او ٹاپ اسٹار انٹرٹینمنٹ)،ویرندر شرما (سابق ایم پی، لیبر ایشین سوسائٹی کے پیٹرن)،اور لارڈ رامی رینجر جن سب نے مہم کی بھرپور حمایت اور سراہنا کی۔یہ شام یقینا ایک ایسا موقع تھی جو مقصد، فخر اور امید سے لبریز تھی۔ اس نے نہ صرف خواتین تبدیلی سازوں کی طاقت اور استقامت کو خراج تحسین پیش کیا، بلکہ 10 ملین میل پروجیکٹ کے ایک نئے، پرعزم اور ہمدرد مرحلے کا آغاز بھی کیا جس کی قیادت عطا الحق جیسے پرجوش رہنما کے ہاتھوں میں ہے، جو آنے والے برسوں میں اس مہم کی رسائی اور اثرات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کا عزم رکھتے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرنواز شریف، مریم نواز سے یو اے ای کے سفیر کی ملاقات، دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق نواز شریف، مریم نواز سے یو اے ای کے سفیر کی ملاقات، دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کا بھارت کیخلاف فیٹف جانے کا اعلان چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت اجلاس ، مختلف سیکٹرز میں ترقیاتی کاموں کی ابتک کی پیش رفت کا تفصیلی... سی ڈی اے کا سیدپور ماڈل ویلج میں تجاوزات کے خلاف آپریشن، مقامی افراد کا شدید احتجاج کراچی: مسجد کے باہر فائرنگ، سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام جاں بحق آپریشن مہادیو سے متعلق کوئی بھی بھارتی دعویٰ پاکستان کیلیے اہمیت نہیں رکھتا، دفتر خارجہ
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: برانڈ ایمبیسیڈر منیشا کوئرالہ میل پروجیکٹ عطا الحق کو کے لیے
پڑھیں:
رہنماء کی گرفتاری قابل مذمت، کسی دباؤ میں نہیں آئینگے، جے یو آئی کوئٹہ
کوئٹہ میں منعقدہ اجلاس میں جمعیت کے رہنماؤں نے صوبائی رہنماء مولوی سرور کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے رہنماء کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کوئٹہ کے رہنماؤں نے مولانا سرور موسیٰ خیل کی گرفتاری کی مذمت اور رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ جے یو ائی کے مجلس عاملہ کا اہم اجلاس جے یو آئی کوئٹہ کے امیر مولانا حافظ حسین احمد شرودی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں جمعیت کے صوبائی نائب امیر سابق صوبائی وزیر مولانا محمد سرور موسیٰ خیل کی گرفتاری کی شدید الفاظ مذمت اور فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس سے جے یو آئی کے مولانا حافظ حسین احمد شرودی، حاجی عبدالصادق نورزئی، مولانا محمد ہاشم خیشکی و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے مولانا سرور موسیٰ خیل اور ان کے بیٹوں کی گرفتاری کو ریاستی اداروں کی جانب سے عوامی حقوق کی آواز کو دبانے کی گھناؤنی سازش قرار دیا۔
رہنماؤں نے کہا کہ ایک سینئر بیوروکریٹ کی جانب سے جھوٹے مقدمے کا اندراج اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ کرپشن کے خلاف ہماری بے باک جدوجہد نے استحصالی اور عوام دشمن عناصر کو خوفزدہ کر دیا ہے۔ مولانا سرور موسیٰ خیل نے ہمیشہ غریب، مظلوم عوام کی ترجمانی کی ہے اور اسی پاداش میں انہیں انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ رہنماؤں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ جے یو آئی کسی بھی سازش، دباؤ یا جھوٹے مقدموں سے ڈرنے والی نہیں ہے۔ ہماری عوامی حقوق کی تحریک جاری رہے گی۔ ہم اس ظالمانہ اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ مولانا اور ان کے بیٹوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ ہم ہر محاذ پر اپنے قائدین اور عوام کے ساتھ کھڑے رہیں گے اور یہ جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی۔