Daily Mumtaz:
2025-06-19@13:15:35 GMT

’جنگ نہیں ہوگی‘، نیر اعجاز نے وجہ بتا دی

اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT

’جنگ نہیں ہوگی‘، نیر اعجاز نے وجہ بتا دی

پاکستان کے مشہور اداکار نیر اعجاز نے حال ہی میں ایک نجی ٹیلی ویژن مارننگ شو میں اپنی نجی زندگی، پروفیشنل کیریئر، اور پاک بھارت کشیدگی پر کھل کر گفتگو کی۔ ان کے اس انٹرویو نے مداحوں میں ایک نیا جذبہ پیدا کیا، خصوصاً ان کے پاک بھارت جنگ پر دیے گئے بیان نے تو پورے سوشل میڈیا پر ہلچل مچادی۔ نیر اعجاز نے جنگ کے حوالے سے اپنے موقف میں جو حقیقت بیان کی، وہ نہ صرف حقیقت پسندانہ تھی بلکہ اس نے ایک امن کی آرزو بھی بیدار کی۔

نیر اعجاز نے اس بات پر زور دیا کہ جنگ کسی بھی قوم یا ملک کے لیے تباہ کن ہوتی ہے، لیکن ان کے مطابق بھارت کے پاس پاکستان کے ساتھ جنگ کرنے کی نہ تو طاقت ہے اور نہ ہی ہمت۔ ان کا ماننا تھا کہ دونوں ممالک کی اقتصادی اور فوجی طاقت محدود ہے اور جنگ کا آغاز دونوں ممالک کے لیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے جنگ کی دھمکیاں دراصل داخلی سیاست کے لیے استعمال کی جا رہی ہیں اور نریندر مودی اپنے عوام کے جذبات سے کھیل کر انتخابات جیتنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

نیر اعجاز نے اپنے ماضی کے مشہور ڈرامے ’لاگ‘ کا ذکر کیا جس میں انہوں نے بھارتی فوج کے میجر کا کردار ادا کیا تھا۔ یہ کردار ایک ظالم بھارتی فوجی کا تھا، جس نے کشمیریوں کو ظلم و تشدد کا نشانہ بنایا۔ نیر اعجاز نے اس کردار کو بڑی محنت سے نبھایا اور اس کے ذریعے دنیا کو ایک تلخ حقیقت سے آگاہ کیا کہ کیسے بھارت کی فوج کشمیریوں پر ظلم ڈھا رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس کردار کے ذریعے ان کا مقصد یہ تھا کہ کشمیریوں کو اپنا حق حاصل کرنے کے لیے آواز اٹھانے کا حوصلہ ملے۔ اس کردار نے نیر اعجاز کو بین الاقوامی سطح پر پذیرائی دلائی اور یہ ثابت کیا کہ اگر کوئی اداکار اپنی محنت اور لگن سے کردار کو حقیقت کا رنگ دے، تو وہ عالمی سطح پر شہرت حاصل کر سکتا ہے۔

نیر اعجاز نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ فنکار بھی عام پاکستانیوں کی طرح جنگ اور دیگر سیاسی مسائل پر پریشان ہوتے ہیں۔ وہ خود بھی اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ جنگ کا آغاز دونوں ممالک کے لیے انتہائی تباہ کن ہو گا اور اس سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کی جانی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے جنگ کی دھمکیاں دینے کے باوجود ان کا خیال ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان جنگ نہیں ہوگی کیونکہ جنگ میں وسائل کی بہت زیادہ ضرورت ہوتی ہے اور دونوں ممالک کے پاس اتنے وسائل نہیں ہیں کہ وہ اس قسم کی لڑائی میں حصہ لے سکیں۔ اس کے علاوہ، نیر اعجاز نے واضح طور پر کہا کہ اگر پاکستان نے جوابی کارروائی کی تو بھارت کے لیے یہ اچھا ثابت نہیں ہوگا۔

نیر اعجاز نے اپنے بیان میں بھارت کے بارے میں ایک اہم نکتہ اٹھایا کہ بھارت کے پاس پاکستان کے ساتھ جنگ کرنے کی نہ تو طاقت ہے اور نہ ہی ہمت۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ نیر اعجاز کے خیال میں بھارت محض دھمکیاں دے کر اپنی عوام کو خوف میں مبتلا کرنا چاہتا ہے اور عالمی سطح پر اپنے اثر و رسوخ کو بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔

نیر اعجازکا موقف نہ صرف حقیقت پر مبنی ہے، بلکہ اس میں امن کی خواہش بھی شامل ہے۔ نیر اعجاز کی باتوں سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جنگ ایک ایسا حل نہیں ہے جو کسی بھی قوم کے لیے فائدہ مند ہو۔ ان کے اس موقف نے جنگ کی دھمکیوں کے پس پردہ موجود سیاسی کھیل کو واضح کیا اور ایک مثبت پیغام دیا کہ دونوں ممالک کو اپنی توانائیاں امن کے قیام میں صرف کرنی چاہئیں، نہ کہ جنگ کی طرف راغب ہونے میں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: دونوں ممالک کے بھارت کے جنگ کی کے لیے کہ جنگ ہے اور

پڑھیں:

ایران کے ساتھ کھڑے نہ ہوئے تو کل پاکستان کی باری ہوگی، مولانا فضل الرحمان کا دوٹوک مؤقف

جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت اور ریاستی اداروں پر زور دیا ہے کہ پاکستان کو ایران اور غزہ کے ساتھ کھل کر کھڑا ہونا چاہیے، کیونکہ خطے میں پیش رفت پاکستان کے لیے خطرے کی گھنٹی بن چکی ہے۔

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے خبردار کیا کہ لبنان، شام، عراق، اور ایران پر حملے ہوچکے ہیں اور اب پاکستان کی ایٹمی قوت دشمنوں کے نشانے پر ہے۔

ایران، غزہ اور امت مسلمہ کی حمایت پر زور

مولانا فضل الرحمان نے واضح انداز میں کہاکہ ہم ایران کے ساتھ ہیں، اور چاہتے ہیں کہ ریاست پاکستان کھل کر ایران اور غزہ کے ساتھ کھڑی ہو۔ آج ایران کو جواب دینے سے روکا جا رہا ہے۔ ایسے ہی جب پاکستان انڈیا جنگ ہوئی تو پاکستان کو روکا جارہا تھا۔

انہوں نے کہاکہ دنیا میں یہود و ہنود کا اتحاد اسلام دشمنی کی بنیاد پر قائم ہے، اور اب ان کی نظریں پاکستان پر مرکوز ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ پاکستان اسلامی دنیا کا طاقتور ترین اور ایٹمی ملک ہے، لیکن افسوسناک حقیقت یہ ہے کہ ہم قیادت تو کیا، دفاعی پوزیشن میں بھی کمزور دکھائی دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ او آئی سی محض دکھاوا بن چکی ہے اور اقوام متحدہ و سلامتی کونسل کا وجود اب غیر مؤثر ہو چکا ہے۔

فلسطین پر اسرائیلی جارحیت اور عالمی خاموشی

مولانا فضل الرحمان نے فلسطین کی صورت حال پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہاکہ آج 60 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، دو دن میں ڈیڑھ ہزار افراد مارے جا چکے ہیں، لیکن دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ غیر مسلح مسلمان، خواتین اور بچے خون میں نہا رہے ہیں۔

انہوں نے ٹرمپ اور پاکستانی فوجی قیادت کی حالیہ ملاقات پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ مجھے نہیں معلوم وہاں کیا بات ہوئی، لیکن مجھے یقین ہے کہ ٹرمپ نے ایران اسرائیل اور پاکستان بھارت جنگ سے روکنے کی بات تو کی ہوگی، مگر فلسطین اور اسرائیل کی جنگ کے خلاف کچھ نہیں کہا ہوگا۔

’پاک بھارت جنگ نہیں، ’پاک مودی جنگ‘ تھی‘

اپنے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ یہ پاک بھارت جنگ نہیں تھی بلکہ پاک مودی جنگ تھی۔ اس جنگ میں بھارتی عوام، سکھ برادری اور اپوزیشن جماعتیں بھارتی حکومت کے ساتھ نہیں تھیں۔ یہی وجہ ہے کہ بھارت تنہا رہ گیا۔

’معیشت، بجٹ اور حکومتی رویے پر تنقید‘

مولانا فضل الرحمان نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ یہ بجٹ کسی طرح قابلِ تحسین نہیں۔ یہ بجٹ حکومت نے نہیں، بلکہ آئی ایم ایف نے بنایا ہے، جسے صرف پڑھ کر سنا دیا گیا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ ہمارے علاقوں میں وزیراعظم نے جن منصوبوں کا افتتاح کیا تھا، ان کے فنڈز اب خود وزیراعظم نے روک دیے ہیں۔ ’حکومت میں نہ صلاحیت باقی رہی ہے، نہ برداشت، جس کی آواز پسند نہیں آتی، اسے بند کر دیا جاتا ہے۔‘

’کم عمری کی شادی کے قانون پر اعتراض‘

انہوں نے قومی اسمبلی میں زیرِ بحث کم عمری کی شادی کے بل پر شدید اعتراض کرتے ہوئے کہاکہ ہم ملک کو اسلامی ریاست کہتے ہیں مگر نکاح جیسے جائز عمل کو مشکل اور زنا جیسے حرام فعل کو آسان بنا رہے ہیں، یہ بل قرآن و سنت کے خلاف ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے مطالبہ کیاکہ اس بل پر کھلی اور سنجیدہ بحث کی جائے تاکہ قوم کو یہ فرق واضح ہو کہ این جی اوز کی لبرل سوچ کتنی تاریک اور قرآن و سنت کا مؤقف کتنا روشن ہے۔

’قوم کو انصاف دیجیے، طاقت نہیں‘

خطاب کے اختتام پر مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ معیشت طاقت سے نہیں چلائی جا سکتی، قوم کو انصاف دیجیے، تب ہی معیشت بہتر ہو سکتی ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ روایتی سیاست کو دفن کرکے ملک میں انقلاب لایا جائے اور عوام میں ایسا شعور بیدار کیا جائے کہ وہ خود اپنے مسائل کا حل تلاش کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews امریکی صدر ایران اسرائیل جنگ ڈونلڈ ٹرمپ غزہ قومی اسمبلی مولانا فضل الرحمان وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • ایران کے ساتھ کھڑے نہ ہوئے تو کل پاکستان کی باری ہوگی، مولانا فضل الرحمان کا دوٹوک مؤقف
  • عمران خان نے پیغام دیا، بجٹ کی منظوری میری طرف سے ہوگی. علی امین گنڈا پور
  • ایرانی حکومت کو گرانے کی کوشش بڑی غلطی ہوگی
  • بھارت سے دہشتگردی پر بات ہوگی، جلد دنیا دیکھے گی کہ کئی اہم چیزیں رونما ہونگی، فیلڈ مارشل عاصم منیر
  • فیض حمید کا کورٹ مارشل بھی ہوگا اور عمر قید بھی ہوگی، سینیٹر فیصل واوڈا
  • ایران اور اسرائیل کی جنگ۔۔۔ یقین کیجئے فتح حق کی ہی ہوگی
  • پنجاب اسمبلی میں بجٹ سیشن کے دوران حکومتی رکن کی بیش قیمت گھڑی چوری، پی ٹی آئی ایم پی اے پر الزام
  • بانی پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں کوئی بات چیت نہیں ہورہی اور نہ ہی ہوگی
  • ایران کے بھرپور جواب سے اسرائیل بھوکھلا گیا ہے، ثروت اعجاز قادری
  • میری رولیکس گھڑی چوری ہونے کے معاملے کی تحقیقات کی جائیں؛ بلال یامین