UrduPoint:
2025-11-18@22:06:17 GMT

یوکرین جنگ: روس کی جانب سے عارضی جنگ بندی کا آغاز

اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT

یوکرین جنگ: روس کی جانب سے عارضی جنگ بندی کا آغاز

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 08 مئی 2025ء) روس کی طرف سے اعلان کردہ مختصر جنگ بندی جمعرات کی اولین ساعتوں سے شروع ہوئی، جو کہ ماسکو میں دوسری عالمی عظیم کی فتح کے دن کے موقع پر نازی جرمنی کی شکست کی مناسبت سے اعلان کی گئی ہے۔

ماسکو کے مقامی وقت کے مطابق نصف شب سے یہ جنگ بندی شروع ہوئی، جس کے سبب روسی فضائی حملوں کے ایک دن کے بعد یوکرین کے آسمان پر خاموشی دیکھی گئی۔

72 گھنٹے کی یہ جنگ بندی ہفتے کی نصف رات تک جاری رہے گی۔

البتہ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا روس اور یوکرین کی افواج کے درمیان محاذ جنگ یعنی فرنٹ لائن پر لڑائی میں کوئی وقفہ ہوا یا نہیں۔

یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے ٹرمپ ایردوآن سے مدد کے خواہاں

یہ جنگ بندی نازی جرمنی کی شکست کی 80 ویں سالگرہ کے موقع پر ماسکو میں فوجی پریڈ کے موقع کی مناسبت سے کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

یوکرین نے روس کی اس جنگ بندی سے اتفاق نہیں کیا ہے اور اس نے اسے صدر پوٹن کی ایک چال قرار دی ہے۔ البتہ صدر وولودیمیر زیلنسکی نے امریکی حمایت یافتہ 30 روزہ جنگ بندی کی تجویز کے لیے کییف کی حمایت کا اعادہ کیا تھا۔

روس کے راضی ہوتے ہی جنگ بندی کسی بھی لمحے ممکن، زیلنسکی

چینی صدر کا دورہ ماسکو

چین کے صدر شی جن پنگ اور روس کے صدر ولادیمیر پوٹن جمعرات کو ماسکو میں بات چیت کرنے والے ہیں۔

اس ملاقات کے بعد دونوں رہنما یورپ میں دوسری عالمی عظیم کے خاتمے کی یاد میں ہونے والی سالانہ فوجی پریڈ میں شرکت کریں گے۔

شی جن پنگ فوجی پریڈ میں متوقع سب سے طاقتور عالمی رہنما ہیں، جس میں بہت سے دوسرے رہنما بھی شامل ہو رہے ہیں۔

چینی صدر بدھ کو چار روزہ دورے پر ماسکو پہنچے تھے۔

اطلاعات ہیں کہ چینی اور روسی صدر کے درمیان ہونے والی ملاقات میں چین کو دوسری گیس پائپ لائن کے ساتھ ساتھ یوکرین کی جنگ اور امریکہ روس مذاکرات جیسے عالمی مسائل پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

یوکرین میں جوہری ہتھیار استعمال کرنے کی ضرروت نہیں، روسی صدر

اس دورے کے دوران روس اور چین کے درمیان کئی معاہدوں پر دستخط ہونے کی بھی امید ہے۔ توقع ہے کہ دونوں رہنما امریکی عالمی تسلط کے خلاف ایک متحدہ محاذ پیش کریں گے، جو ایک زیادہ کثیر قطبی عالمی نظام کی وکالت کرتا ہو۔

شی جن پنگ کا یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب چین امریکہ کے ساتھ ٹیرف کی جنگ میں پھنسا ہوا ہے۔

پوٹن کی طرف سے تین روزہ جنگ بندی ایک ’کھیل‘ ہے، زیلنسکی

جنگ بندی کے باوجود حملوں کی اطلاع

یوکرین نے جمعرات کے اوائل میں شمالی سومی کے علاقے پر روسی بمباری کی تازہ اطلاع دی ہے، جو صدر پوٹن کی طرف سے اعلان کردہ یکطرفہ جنگ بندی کے نفاذ کے چند گھنٹے بعد کا واقعہ ہے۔

یوکرین کی فضائیہ نے ٹیلی گرام پر اپنی ایک پوسٹ میں روسی طیاروں کی جانب سے دوگھنٹے کے اندر سمی کے علاقے پر بم حملوں کی اطلاع دی ہے۔

اطلاعات کے مطابق یہ حملے جنگ بندی کے شروع ہونے کے بعد ہوئے ہیں، تاہم فوری طور پر جانی اور مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

علاقائی گورنر ایگور آرٹامونوف کے مطابق بھی روس کے مغربی لپیٹسک کے علاقے میں ڈرون الرٹ اور حملوں کی اطلاع ملی ہے۔

ص ز/ ج ا (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز، ڈی پی اے)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

یوکرین کا فرانس سے 100 رافیل طیارے خریدنے کا معاہدہ طے پاگیا

فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون اور یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے ایک اہم دفاعی معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس کے تحت یوکرین آئندہ برسوں میں 100 تک لڑاکا طیارے اور دیگر عسکری ساز و سامان حاصل کرے گا۔

معاہدے کے مطابق جدید رفال لڑاکا طیاروں کی فراہمی 10 سالہ منصوبے کے تحت متوقع ہے، تاہم ڈرونز اور انٹرسیپٹرز کی پیداوار رواں سال کے آخر تک شروع کر دی جائے گی۔

معاہدے میں نئے جنریشن کے SAMP-T ایئر ڈیفنس سسٹمز، ریڈار سسٹمز اور ڈرونز کی فراہمی بھی شامل ہے۔ یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب یوکرین حالیہ ہفتے میں بدعنوانی اسکینڈل، روسی افواج کی پیش قدمی اور فضائی حملوں میں اضافے کے باعث دباؤ کا شکار ہے۔

مشکل مرحلہ

صدر میکرون نے تسلیم کیا کہ یوکرین کے لیے یہ ایک مشکل وقت ہے۔ انہوں نے روس پر جنگ کو جاری رکھنے اور اسے مزید بھڑکانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ امید ہے 2027 میں ان کی مدت صدارت ختم ہونے سے پہلے امن قائم ہو جائے گا۔ تاہم انہوں نے زور دیا کہ ایک مضبوط یوکرینی فوج ہی مستقبل میں روسی جارحیت کو روک سکے گی۔

زیلنسکی پیرس پہنچنے سے قبل یونان کے دورے پر تھے، جہاں یوکرینی اور یونانی گیس کمپنیوں نے امریکا سے اس موسمِ سرما میں ایل این جی کی فراہمی کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے۔

روسی دباؤ میں اضافہ

یوکرین کے مشرقی شہر خارکیف میں روسی حملے میں 3 افراد ہلاک ہوگئے، جبکہ گزشتہ جمعے کو کیف میں رہائشی عمارتوں پر حملوں میں 7 افراد مارے گئے۔ روسی وزارت دفاع کے مطابق روسی افواج نے مشرقی یوکرین کے تین مزید دیہات پر قبضہ کر لیا ہے۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امن معاہدے کی کوششیں تعطل کا شکار ہیں کیونکہ روس جنگ بندی اور اپنے علاقائی مطالبات سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔

میکرون نے کہا کہ رفال طیاروں کی فراہمی جنگ کے بعد ہی ممکن ہوگی، لیکن پائیدار امن کے لیے یوکرین کی فوج کا مضبوط ہونا ضروری ہے۔

یوکرینی صدر منگل کو اسپین کا دورہ بھی کریں گے، جہاں مزید عسکری و سفارتی پیش رفت متوقع ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کی جنگ معاہدے کی خلاف پرعالمی طاقتوں کی خاموشی افسوسنا ک ہے
  • عمران خان اپنی منصوبہ بندی پارٹی کو دے چکے،اب پارٹی نے فیصلہ کرنا ہے؛ علیمہ خان
  • عالمی خلائی کانفرنس: سیٹلائٹ ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت پر عالمی سطح کے تبادلے کا آغاز
  • کراچی پورٹ پر عالمی معیار کی بنکرنگ سروس کا باضابطہ آغاز ہوگیا ہے، وزیر بحری امور
  • یوکرین کا فرانس سے 100 رافیل طیارے خریدنے کا معاہدہ طے پاگیا
  • یوکرین: خارکیف پر روسی حملوں میں ہلاکتیں
  • برطانیہ، پناہ گزینوں کی حیثیت عارضی کرنے کا فیصلہ
  • سہ ملکی کرکٹ سیریز کے باعث ریڈ زون کی اہم سڑکیں عارضی طور پر بند
  • محنت کشوں کے حقوق کا ضامن مزدور قانون
  • دنیا بھر میں یوکرین کی مدد کا جذبہ خاصا ٹھنڈا پڑ گیا، پولینڈ کے وزیراعظم کا اعتراف