وفد نے کہا کہ پنشن اصلاحات کے نام پر کسی قسم کی کوئی کٹوتی منظور نہیں ہے، جس پر مشیر خزانہ نے اگیگا کے وفد کو یقین دلایا کہ آپ کی چارٹرڈآف ڈیمانڈز کا جائزہ لیا جائے گا کیونکہ صوبائی حکومت ملازمین کی فلاح و بہبود کے لیے کوشاں ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سرکاری ملازمین کی مختلف تنظیموں نے حکومت سے کم سے کم اجرت 50 ہزار روپے کرنے، سرکاری ملازمین کی اب گریڈیشن اور سی پی فنڈ کو جی پی فنڈ میں تبدیل کرنے کا مطالبہ کردیا۔ اگیگا کے وفد نے چیئرمین وزیر زادہ کی سربراہی میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم سے ملاقات کی، وفد میں صوبائی جنرل سیکریٹری نیاز علی خٹک، ایپٹا کے صدر عزیزاللہ خان اور سمیع اللہ خان بھی موجود تھے۔ وفد نے مشیر خزانہ کو اپنی چارٹرڈ آف ڈیمانڈز پیش کیں اور مؤقف اختیار کیا کہ 26 مئی تک ہم نے حکومت کو ڈیڈ لائن دی ہے کہ ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے تو احتجاج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کم از کم اجرت 50 ہزار روپے مقرر کرکے تنخواہ و مراعات میں موجودہ تضاد ختم کیا جائے، ملازمین کی اپ گریڈیشن کرکے اعلامیہ جاری کیا جائے اور سی پی فنڈ کو جی پی فنڈ میں تبدیل کیا جائے۔

وفد نے کہا کہ پنشن اصلاحات کے نام پر کسی قسم کی کوئی کٹوتی منظور نہیں ہے، جس پر مشیر خزانہ نے اگیگا کے وفد کو یقین دلایا کہ آپ کی چارٹرڈآف ڈیمانڈز کا جائزہ لیا جائے گا کیونکہ صوبائی حکومت ملازمین کی فلاح و بہبود کے لیے کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگیگا کے چارٹرڈ آف ڈیمانڈ کی روشنی میں آئندہ نئے مالی سال کے بجٹ میں تجاویز کو شامل کرکے ملازمین کو بجٹ کے موقع پر خوش خبری سنائی جائے گی اور مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت صوبے کے سابقہ بقایاجات کی ادائیگی یقینی بنائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ملازمین کی نے کہا کہ کیا جائے پی فنڈ وفد نے

پڑھیں:

خیبر پختونخوا:  ڈسپریٹی الاؤنس دینے کی یقین دہانی پر سرکاری ملازمین کا احتجاج ختم  

ویب ڈیسک:خیبر پختونخوا کے سرکاری ملازمین نے حکومت کی جانب سے ڈسپریٹی الاؤنس دینے کی یقین دہانی پر خیبر پختونخوا اسمبلی چوک میں احتجاج ختم کردیا۔

 خیبر پختونخوا کے سرکاری ملازمین نے اسمبلی چوک میں ڈسپیریٹی الائونس سمیت دیگر مطالبات کے لئے دھرنا دیا جو کہ 6 گھنٹے تک جاری رہا۔ انہوں نے ریڈ زون کو جانے والی خیبر روڈ ہر قسم کے ٹریفک کیلئے بند کردی۔

 صوبائی وزیر زراعت سجاد بارکوال کی سربراہی میں حکومتی وفد نے ملازمین سے مذاکرات کئے اور انہیں یقین دلایا کہ وفاق کی جانب سے جیسے ہی ڈسپریٹی الاؤنس کا اعلامیہ جاری کرتا  ہے اس کے مطابق صوبہ بھی اعلان کردے گا۔

زلزلے کے جھٹکے،خوف وہراس پھیل گیا  

 حکومتی یقین دہانی کے بعد ملازمین نے تحریری معاہدے پر زور دیا اور دھرنا جاری رکھنے پر اصرار کیا۔

  پولیس نے خیبر روڈ نہ کھولنے پر ایکشن کی دھمکی دی تو ملازمین پرامن طور پر منتشر ہوگئے اور 6 گھنٹے سے بند خٰبر روڈ کو ٹریفک کے لئے کھول دیا۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب کا بجٹ ایوان میں کثرت رائے سے منظور؛ کوئی نیا ٹیکس نہیں، ماہانہ کم ازکم اجرت 40 ہزار روپے مقرر
  • عمران خان سے ملاقات پر ٹیکس لگادیں، سارا بجٹ خسارہ پورا ہو جائے گا.رکن قومی اسمبلی کی تجویز
  • بلوچستان گرینڈ الائنس کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری، عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ
  • بلوچستان حکومت گرینڈ الائنس کیخلاف ڈٹ گئی، مظاہرین کیخلاف کارروائی کا حکم
  • خیبر پختونخوا:  ڈسپریٹی الاؤنس دینے کی یقین دہانی پر سرکاری ملازمین کا احتجاج ختم  
  • حکومت پنجاب نے کھیلوں کی فیسوں میں اضافہ کردیا
  • گلگت بلتستان حکومت نے سرکاری ملازمین کے احتجاج پر سختی سے پابندی عائد کر دی
  • ملازمین پر تشدد آمریت کی بدترین مثال ہے، بلوچستان بار کونسل
  • سندھ بجٹ: کم از کم تنخواہ 42 ہزار کرنے کی تجویز پر صنعتکاروں کے تحفظات
  • خیبرپختونخوا: سرکاری ملازمین کا پینشن کٹوتی اور کم الاؤنس کے خلاف احتجاج کا اعلان