نئی دہلی: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کشمیر تنازع پر ثالثی کے دعووں پر خاموشی رکھنے پر اپوزیشن جماعتوں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

امریکی صدر نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کرانے میں اہم کردار ادا کیا، اور تجارت کی طاقت سے دونوں ممالک کو مذاکرات کی میز پر لایا۔

بھارتی اپوزیشن جماعتوں نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا بھارت نے تیسری پارٹی کی ثالثی کو قبول کرلیا؟

کانگریس کے جے رام رمیش نے کہا کہ مودی کی خاموشی سوالیہ نشان ہے: "کیا ہم نے کسی 'نیوٹرل مقام' پر مذاکرات کی منظوری دے دی؟"

رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا: "اگر ثالثی قبول نہیں کی گئی تو وزیر اعظم اس دعوے کی کھل کر تردید کیوں نہیں کر رہے؟"

کمیونسٹ پارٹی نے خصوصی پارلیمانی اجلاس کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کا اعلان بھارتی مؤقف کو کمزور کرتا ہے۔

 آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے اسد الدین اویسی نے کہا: "ہم نے ہمیشہ شملہ معاہدے کے تحت تیسری پارٹی کی مداخلت کی مخالفت کی ہے، اب کیوں خاموشی ہے؟"


 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ٹرمپ نے آئندہ ہفتے ایران سے مذاکرات کی تصدیق کردی

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2025ء)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تصدیق کی ہے کہ آئندہ ہفتے ایران اور امریکہ کے اعلی حکام کے درمیان براہ راست مذاکرات ہوں گے۔ ٹرمپ نے اس اعلان کے ساتھ دعوی کیا کہ ایرانی جوہری تنصیبات پر حالیہ امریکی حملہ انتہائی کامیاب رہا اور اس کے نتیجے میں ایران کا ایٹمی پروگرام کئی برس پیچھے چلا گیا ہے۔

(جاری ہے)

میڈیارپورٹس کے مطابق صدر ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چاہے ایران کے ساتھ نیا معاہدہ ہو یا نہ ہو، اہم بات یہ ہے کہ ہم نے ایرانی ایٹمی صلاحیت کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی کارروائی نے تہران کے جوہری پروگرام کو کئی سال پیچھے دھکیل دیا ہے اور ایران اب فوری طور پر جوہری بم بنانے کی پوزیشن میں نہیں رہا۔ٹرمپ نے کہا کہ ایرانیوں نے انتہائی دلیری کے ساتھ جنگ لڑی اور جنگ بندی کے بعد کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ بھی اب اس کشیدگی کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران اور اسرائیل دونوں جنگ سے تھک چکے ہیں، اور میری نظر میں آئندہ کوئی جنگ نہیں ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • کیا ٹرمپ تنازع کشمیر حل کرا پائیں گے؟
  • بھارتی قیادت اپنی ساکھ بحال کرنے کیلئے کچھ نہ کچھ کرے گی، خواجہ آصف
  • ایران کی امریکہ کے ساتھ جوہری مذاکرات کے لیے مشروط آمادگی
  • مودی کی ناکام پالیسیاں؛ بھارت امریکا تجارتی مذاکرات ڈیڈلاک کا شکار
  • مودی حکومت کی معاشی پالیسیوں کو بڑا دھچکا، بھارت-امریکا تجارتی مذاکرات تعطل کا شکار
  • سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی اور عدالتی کردار محدود کرنے کا بھارتی اقدام درست نہیں: پرمننٹ کورٹ آف آربریٹریشن
  • سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا بھارتی اقدام غیرقانونی قرار، پاکستان کا خیرمقدم
  • آئندہ ہفتے مذاکرات: ایران نے امریکی صدر ٹرمپ کا دعویٰ مسترد کر دیا
  • تمہارے انکل نے 18ویں بار کریڈٹ لے لیا! بھارتی اپوزیشن کی مودی پر پھر تنقید
  • ٹرمپ نے آئندہ ہفتے ایران سے مذاکرات کی تصدیق کردی