کراچی ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) سینئر اینکر و تجزیہ کار  شہزاد اقبال نے کہا کہ جس دن پاکستان نے بھارت کے 5 طیارے گرائے، اُس دن بھارتی طیارے اپنا ایک بھی میزائل ٹارگٹ پر فائر نہیں کرسکے۔انہوں نے مزید کہا کہ نور خان ایئربیس پر حملے کے بعد جب پاکستان نے جوابی کارروائی شروع کی تو بھارت اس قدر گھبرا گیا تھا کہ اُس نے اپنا ایک بھی جہاز فضا ءمیں بلند نہیں کیا۔پاکستان نے 5 بھارتی طیارے گرا دیئے مگر  جواب میں بھارت ایک میزائل نہ داغ سکا ۔ 

انہوں نے یہ تجزیہ ’’جیو نیوز‘‘ کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں کیا ۔ پروگرام میں  امریکی دارالحکومت واشنگٹن کی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر حسن عباس نے بھی شرکت کی ۔

ڈونلڈ ٹرمپ سے جنگ بندی کی درخواست بھارت سے کس رہنما نے کی تھی۔۔؟ پروفیسر امریکی یونیورسٹی کا تہلکہ خیز انکشاف

پروگرام میں امریکی یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر حسن عباس نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کی درخواست خود نریندر مودی نے ڈونلڈ ٹرمپ سے کی تھی۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

مودی کا آدم پور ایئر بیس کا دورہ ، S-400 میزائل لانچر کے سامنے فوٹو سیشن

نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے آدَم پُور ایئر بیس کا دورہ کرتے ہوئے S-400 میزائل لانچر کے سامنے تصاویر کھنچوائیں تاکہ یہ تاثر دیا جائے گا کہ پاکستان کا بھارتی فضائی دفاعی نظام کو تباہ کرنے کا دعویٰ غلط ثابت ہوجائے ۔بھارتی میڈیا نے مودی کی فضائی اڈے پر بنوائی گئی اس تصویر کو پاکستان کے "آپریشن بُنیان مرصوص" کے دوران S-400 سسٹمز کی تباہی کے دعوے کا جواب قرار دیا۔

Sharing some more glimpses from my visit to AFS Adampur. pic.twitter.com/G9NmoAZvTR

— Narendra Modi (@narendramodi) May 13, 2025

 

 اْس زمانے میں چھٹی کلاس سے انگریزی شروع ہوتی تھی، آٹھویں کے بچے ٹاٹوں پر بیٹھ کر پڑھتے، بچے شام کے وقت کرکٹ کھیلنے کی پریکٹس کرتے تھے

تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ فوٹو سیشن شاید پاکستان کے اس دعوے کو مزید تقویت دے گیا کیونکہ تصویر میں ایک اہم چیز کی غیر موجودگی کئی سوالات کو جنم دے رہی ہے۔اگر مودی ایئربیس میں اپنی تصاویر ایس-400 کنٹرول سینٹرز اور ریڈراز کے ساتھ بنواتے تو شاید بات بن سکتی تھی لیکن انہوں نے لانچرز کے ساتھ تصویر بنوائی جو اس بات کی دلیل نہیں کہ دفاعی نظام مکمل طور پر سلامت ہے۔اس حوالے سے امریکا میں مقیم جنوبی ایشیائی امور کے ماہر کرسٹوفر کلاری نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا کہ اگرچہ ابھی تک پاکستان کے دعوے کے حق میں ٹھوس شواہد موجود نہیں لیکن کسی بھی حملے میں لانچر کے بجائے کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر یا ریڈار کو نشانہ بنانا زیادہ مؤثر ہدف ہوتا ہے۔کرسٹوفر کلاری نے یوکرین جنگ میں تباہ شدہ روسی S-400 کنٹرول سینٹرز اور ریڈارز کی تصاویر بھی شیئر کیں تاکہ یہ واضح کیا جا سکے کہ لانچر کی موجودگی مکمل نظام کی سالمیت کو ثابت نہیں کرتی۔خیال رہے کہ S-400 روس کا تیار کردہ ایک جدید طویل فاصلے تک مار کرنے والا فضائی دفاعی نظام ہے، جو طیاروں، کروز میزائلز اور بیلسٹک میزائلز کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ہر سسٹم میں دو بیٹریاں ہوتی ہیں، جن میں کمانڈ یونٹ، دو قسم کے ریڈار اور چار میزائل لانچرز شامل ہوتے ہیں۔پاک فضائیہ نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ JF-17 بلاک III طیارے سے داغے گئے سی ایم-400 اے کے جی میزائلوں کے ذریعے آدَم پُور میں موجود بھارتی S-400 بیٹری کو کامیابی سے تباہ کیا گیا۔

آج آخری بار ہمارے کندھوں کی ضرورت تھی،وہ گاؤں جہاں بچپن گزارا، گھنے درخت کی چھاؤں میں ابدی نیند سویا ہے، یادوں کی برات پیچھے چھوڑ گیا 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پاک فضائیہ کے جواب میں بھارتی طیارے فائر نہ کرسکے
  • ڈونلڈ ٹرمپ سے جنگ بندی کی درخواست بھارت سے کس رہنما نے کی تھی۔۔؟ امریکی ڈیفنس یونیورسٹی کے پروفیسر کا تہلکہ خیز انکشاف
  • مودی کا آدم پور ایئر بیس کا دورہ ، S-400 میزائل لانچر کے سامنے فوٹو سیشن
  • آپریشن بنیان مرصوص: بھارتی طیارے کہاں کہاں گرے، پائلٹس کا کیا ہوا، تفصیلات سامنے آگئیں
  •   بھارتی فضائیہ کے طیارے کہاں کہاں گرے؟ تفصیلات سامنے آگئیں
  • شاہینوں نے بھارتی فضائیہ کو کہاں کہاں دھول چٹائی، تفصیلات سامنے آگئیں
  • آپریشن بنیان مرصوص، بھارتی فضائیہ کے طیارے کہاں کہاں گرے؟ تفصیلات سامنے آگئیں
  • پاکستان اور بھارت میں اچانک جنگ بندی کیسے ہوئی؟ سی این این نئی تفصیلات سامنے لے آیا
  • بھارتی جارحیت: آزاد کشمیر میں ہونے والے نقصان کی تفصیلات سامنے آ گئیں