جب گرمیوں کی دھوپ ناقابل برداشت ہو جائے، تو ایک ٹھنڈا گلاس املی آلو بخارا شربت ہی پیاس بجھانے اور روح کو تازگی پہنچانے کے لیے کافی ہے۔ املی آلو بخارا شربت کے کئی فوائد ہیں جو اسے موسم گرما کا بہترین مشروب بناتے ہیں۔
املی اور آلو بخارا کا ٹھنڈا احساس گرمی کو شکست دینے اور آپ کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے بہترین ہے۔ گرمیوں میں پسینہ آتا ہے اور پانی کی کمی ہوتی ہے۔ یہ مشروب پانی کی کمی کو دور کرتا ہے۔ املی اور آلو بخارا دونوں میں فائبر ہوتے ہیں جو ہاضمے میں مدد فراہم کرتے اور گرم موسم میں قبض کو دور کرتے ہیں۔ املی وٹامن سی، پوٹاشیم اور میگنیشیم فراہم کرتی ہے، جب کہ آلو بخارا وٹامن اور فائبر سے بھرپور ہوتا ہے۔ یہ ضروری غذائی اجزا اس وقت مددگار ثابت ہو سکتے ہیں جب پسینہ آنے سے الیکٹرولائٹس ختم ہو جاتا ہے۔ املی اور آلو بخارا میں اینٹی آکسیڈنٹ ہوتے ہیں جو بیماریوں کے خلاف کچھ تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
املی کولیسٹرول کم کر کے دل کی کارکردگی بہتر بناتی ہے۔ وٹامنز اور منرلز سے بھرپور، املی جسم کو بیماریوں سے بچاتی ہے۔اس کے علاوہ چکنائی کو تحلیل کر کے وزن گھٹانے میں مدد دیتی ہے۔ املی اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور، جگر کو صاف کرتی ہے اور اس کی کارکردگی کو بہتر بناتی ہے۔ آلو بخارا جلد کی خوبصورتی کو بڑھاتا ہے۔ اینٹی آکسیڈنٹس جلد کو غذائیت دیتے ہیں اور انفیکشن سے بچاتے ہیں۔ یہ شربت وٹامن اے سے بھرپور، آنکھوں کی صحت کے لیے مفید ہے، ہڈیوں کو مضبوط کرتا ہے۔ اس میں موجود پوٹاشیم اور میگنیشیم جیسے منرلز ہڈیوں کو مضبوط بناتے ہیں۔
اجزاء: املی آدھا کپ، آلو بخارا (خشک) ایک کپ، چینی آدھا کپ، کالا نمک آدھا چائے کا چمچ، برف حسبِ ضرورت، تخم ملنگا اور پانی حسبِ ضرورت۔
ترکیب: املی اور آلو بخارے کو الگ الگ ایک کپ پانی میں رات بھر کے لیے بھگو دیں۔ پھر صبح بیج نکال کر بلینڈ کرلیں۔ اب اس آمیزے کو دو کپ پانی میں چینی کے ساتھ پانچ منٹ کے لیے پکائیں۔ اس کے بعد بلینڈر میں برف، آمیزہ اور نمک ڈال کر بلینڈ کریں اور ٹھنڈا ہونے کے لیے فریج میں رکھ دیں۔ تخم ملنگا ڈال کر پیش کریں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: املی اور ا لو ا لو بخارا سے بھرپور کے لیے املی ا
پڑھیں:
پنجاب میں بھارت کا دریائوں میں پانی چھوڑے جانے کا امکان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251005-11-6
لاہور (آئی این پی) پنجاب میں مزید بارشوں اور بھارت کی جانب سے دریائوں میں پانی چھوڑے جانے کا امکان ہے۔اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کا کہنا تھا کہ ملک میں موسم تبدیل ہو رہا ہے جو سردی کے آغاز کی علامت ہے، چند روز میں پنجاب کے مختلف علاقوں میں بارشیں متوقع ہیں۔انہوں نے کہا کہ 5اکتوبر سے راولپنڈی سے لاہور تک زیادہ بارشیں ہو سکتی ہیں، جنوبی پنجاب میں بھی بارش ہونے کا امکان ہے اور بالائی علاقوں میں 70ملی میٹر تک بارشیں ہو سکتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کہ حالیہ سیلاب سے پنجاب کے 27اضلاع متاثر ہوئے ہیں، اس وقت ہیڈ مرالہ پر 20ہزار کیوسک پانی آرہا ہے، جبکہ اگلے 48گھنٹوں میں بھارت سے ایک لاکھ کیوسک پانی آنے کا امکان ہے، اسی طرح مرالہ کے مقام پر اس وقت 23ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے تاہم 26اگست کو یہاں سے 9لاکھ کیوسک پانی گزر چکا ہے، اس لئے موجودہ صورتحال زیادہ بڑا چیلنج نہیں ہوگی۔ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق منگلا ڈیم میں بھی پانی کی سطح بلند ہے لیکن جہلم میں بڑی سیلابی صورتحال متوقع نہیں، البتہ ستلج میں بھارت سے 50ہزار کیوسک اور تھین ڈیم سے راوی میں 35ہزار کیوسک پانی آنے کا امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ 27اضلاع میں سروے جاری ہے جس میں ساڑھے 11ہزار افراد حصہ لے رہے ہیں، سروے ٹیموں میں پاک فوج، ضلعی انتظامیہ اور مختلف محکموں کے افسران شامل ہیں جبکہ 2ہزار 213 ٹیمیں اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔عرفان کاٹھیا نے بتایا کہ 2010ء میں 3لاکھ 50ہزار، 2012ء میں 38ہزار 196، 2014ء میں 3لاکھ 59ہزار متاثرین کو 14ارب روپے جبکہ 2022ء میں 56ہزار متاثرین کو 10ارب روپے دیئے گئے، گزشتہ 15برس میں مجموعی طور پر 51 ارب روپے سیلاب متاثرین میں تقسیم کئے گئے ہیں۔ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ 2025ء کا سیلاب حالیہ تاریخ کے تمام سیلابوں کے مقابلے میں زیادہ نقصان دہ ثابت ہوا ہے، جس میں گھروں، مویشیوں، فصلوں اور انسانی جانوں کا بڑا نقصان ہوا ہے۔