’نیشنل کرش اورنگزیب احمد شادی شدہ ہیں‘، مشہور شخصیات کا ردعمل بھی سامنے آ گیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
بھارت اور پاکستان کے مابین حالیہ کشیدگی کے بعد پاک فضائیہ نے بھارتی فضائیہ کو ناکو چنے چبوا دیے، جس کے بعد ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد سوشل میڈیا پر چھاگئے اور حالیہ دنوں میں پاکستان بھر میں گوگل پر سب سے زیادہ سرچ کی جانے والی شخصیت بن گئے۔ ان کی مقبولیت اُس وقت مزید بڑھ گئی جب پاک فضائیہ نے کامیابی کے ساتھ 6 بھارتی طیارے مار گرائے۔
اورنگزیب احمد کا پیشہ ورانہ اعتماد، دلچسپ اندازِ گفتگو اور مزاحیہ لہجہ صارفین کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔ جہاں سوشل میڈیا صارفین ان کی بہادری کی تعریف کر رہے ہیں وہیں وہ لڑکیوں اور خواتین کا نیا کرش قرار دیے جا رہے ہیں۔ کئی خواتین ان کی انسٹاگرام اور دیگر آئی ڈیز مانگتے ہوئے بھی دکھائی دیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کے خلاف جنگ میں مقبول ہونے والے ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد کون ہیں؟
ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد کو نیا قومی کرش قرار دیے جانے کے بعد کئی مشہور شخصیات کو یہ کہنا پڑا کہ لوگ ہوش کے ناخن لیں وہ شادی شدہ ہیں۔ جن میں دانیا انور، عبداللہ سلطان، فضا خاور اور منصور علی خان شامل تھے۔
اینکر پرسن عبداللہ سلطان نے لکھا کہ سوشل میڈیا پر پھیلنے والی میمز شرمناک اور غیر اخلاقی ہیں۔ یہ لوگ ہمارے قومی ہیرو ہیں جو نہ صرف شوہر اور والد ہیں بلکہ اپنے پیشے سے وابستہ سنجیدہ اور باوقار افراد بھی ہیں۔ معاملہ اب اُس حد سے تجاوز کر چکا ہے جہاں اسے صرف تفریح یا ہنسی مذاق سمجھا جائے، خاص طور پر ان کے اہلِ خانہ کے لیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں عوامی شخصیات کے لیے ہوس کے رجحان کو کبھی نہیں سمجھا، چاہے وہ 74 سالہ سیاسی رہنما ہو یا ایک فوجی افسر۔ ہمیں چاہیے کہ ان کی خدمات اور وقار کا اعتراف کریں، نہ کہ انہیں خواہشات کی تسکین کا ذریعہ بنایا جائے۔
پاکستان کی معروف اداکارہ دانیا انور نے لکھا کہ انہیں اچھا لگا کہ اورنگزیب احمد کو اہیمت دی جا رہی ہے لیکن خواتین کو تھوڑا تحمل سے کام لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سوچیں اگر اس صورتحال میں یہ کردار الٹ ہوتے تو کیا ہوتا۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ ان کے خیال میں ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد زیادہ عزت کے مستحق ہیں اور یہ ان کی عاجزانہ رائے ہے۔
داکارہ نیمل خان کی بہن اور سماجی شخصیت فضا خاور نے خواتین کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ خدا کے لیے پرسکون ہو جائیں کیونکہ ہمارے قابلِ احترام افسران پر جنسی اور غیر اخلاقی لطیفے بنانا ناقابلِ فہم عمل ہے۔
منصور علی خان نے دوٹوک انداز میں اُن تمام خواتین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا جو اس افسر کے ساتھ فلرٹ کر رہی ہیں وہ جان لیں کہ ایئر وائس مارشل اورنگزیب ایک شادی شدہ اور 53 سال کے مرد ہیں اس لیے ان خواتین کو شرم آنی چاہیے۔
@aurangzeb.ahmad.f Hum respect karty hain in ki or ye ye respect deserve karty hain love from all over Pakistan #zindabad #fyppppppppppppppppppppppp #pakistani #pakistan #aurangzeb # #ahmad ♬ original sound – Aurangzeb Ahmad fan page
اس کے علاوہ، بہت سی پاکستانی خواتین کا بھی ماننا ہے کہ افسران کو عوام کی طرف سے داد ملنی چاہیے، لیکن ان کے بارے میں غیر اخلاقی مذاق کرنا اور انہیں رومانوی شخصیت کی طرح پیش کرنا مناسب نہیں۔
یہ ائیر وائس مارشل اورنگزیب احمد ہیں کون؟پاک فضائیہ کی میڈیا ریلیز کے مطابق، ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد کو دسمبر 1992 میں جنرل ڈیوٹی (پائلٹ) برانچ میں کمیشن دیا گیا تھا۔
اپنے کیریئر کے دوران، انہوں نے ایک فائٹر اسکواڈرن اور ایک آپریشنل ایئر بیس کی کمانڈ کی ہے۔ وہ اسلام آباد میں ایئر ہیڈکوارٹرز میں اسسٹنٹ چیف آف دی ایئر اسٹاف (آپریشنل ریکوائرمنٹس اینڈ ڈیولپمنٹ) کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایئروائس مارشل اورنگزیب احمد سوشل میڈیا پر وائرل، لوگ انہیں زیادہ کیوں پسند کررہے ہیں؟
ایئر آفیسر نے چین سے ملٹری آرٹس اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی، اسلام آباد سے نیشنل سیکیورٹی اور وار اسٹڈیز میں ماسٹرز کی ڈگریاں حاصل کی ہیں۔ وہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد میں ڈائریکٹنگ اسٹاف اور فیکلٹی ممبر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
مزید برآں، انہوں نے سعودی عرب میں پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس ٹیم کے کنٹیجنٹ کمانڈر کے طور پر بھی فرائض انجام دیے ہیں۔ ان کی شاندار خدمات کے اعتراف میں انہیں ستارہ امتیاز (ملٹری) سے بھی نوازا جا چکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اورنگزیب احمد ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد پاک بھارت کشیدگی پاک فضائیہ دانیا انور منصور علی خانذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اورنگزیب احمد ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد پاک بھارت کشیدگی پاک فضائیہ دانیا انور منصور علی خان ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد اورنگزیب احمد کو پاک فضائیہ سوشل میڈیا خواتین کو انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
لیاری یونیورسٹی؛ اسکروٹنی میں ناکام امیدوار کو رجسٹرار لگانے کے لیے مبینہ دباؤ، وائس چانسلر طلب
کراچی:بینظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری میں رجسٹرار کی تقرری تنازع کی شکل اختیار کر گئی ہے جہاں مبینہ طور پر یونیورسٹی انتظامیہ پر کالج کے گریڈ 18 کے ایک اسسٹنٹ پروفیسر کو رجسٹرار مقرر کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بینظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری میں حکومت سندھ کے بعض حلقوں کی جانب سے رجسٹرار کی خلاف ضابطہ تقرری کی کوششیں کی جارہی ہیں اور اس سلسلے میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر پر باقاعدہ دباؤ ڈال کر کہا جارہا ہے کہ وہ لیاری ڈگری کالج کے گریڈ 18 کے ایک اسسٹنٹ پروفیسر کو رجسٹرار مقرر کریں۔
لیاری یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر حسین مہدی کی جانب سے اس سلسلے میں انکار کے بعد انہیں محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز میں طلب کیا گیا اور فوری طور پر لیاری ڈگری کالج کے ایک فیکلٹی رکن کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کے لیے کہا گیا تاہم وائس چانسلر کی جانب سے اس دبائو کو مسترد کردیا گیا۔
وائس چانسلر نے دباؤ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہیں دباؤ میں لے کرنوٹیفکیشن زبردستی جاری کروانے کی کوشش کی گئی تو وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں گے۔
بتایا جارہا ہے کہ یہ دباؤ ایک ایسے وقت میں ڈالا جارہا ہے جب لیاری یونیورسٹی کی انتظامیہ نے مستقل رجسٹرار اور ناظم امتحانات کی تقرری کے سلسلے میں سلیکشن کا عمل مکمل کرلیا ہے، دونوں اسامیوں پر اسکروٹنی کا عمل مکمل کرتے ہوئے سلیکشن بورڈ کا انعقاد بھی کروادیا گیا ہے اور سلیکشن بورڈ سے تجویز کردہ امیدواروں کی سینڈیکیٹ سے حتمی منظوری کے بعد تقرری کا نوٹیفکیشن جاری ہونا ہے۔
تاہم حکومت سندھ کے بعض حلقوں کی سفارش پر محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز نے جس امیدوار کو رجسٹرار مقرر کرنے کے سلسلے میں دباؤ ڈالا ہے وہ امیدوار اپنی ناتجربہ کاری کے سبب اسکروٹنی کے عمل سے پہلے ہی آؤٹ ہوچکے ہیں اور محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کی جانب سے ایک ایسے شخص کے لیے سفارش کی جارہی ہے جو اسکروٹنی کے مرحلے سے سلیکشن بورڈ تک بھی نہیں پہنچ سکا ہے۔
ایکسپریس کو ذرائع نے بتایا کہ وائس چانسلر سے محکمہ کے حکام کا کہنا تھا کہ وہ اس سلسلے میں لچک دکھائیں اور سلیکشن بورڈ کو غیر قانونی قرار دے کر براہ راست تقرری کرلیں جس پر وائس چانسلر نے سوال کیا کہ اگر سلیکشن بورڈ غیر قانونی ہے تو محکمہ اس سلسلے میں اپنی آبزرویشن کیوں نہیں دے رہا تاہم محکمہ کچھ لکھ کر دینے کو تیار نہیں ہوا۔