10مئی کے بعد پوری دنیا میں ایک توانا اور طاقتور پاکستان ابھر کر سامنے آیا ہے
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
ایبٹ آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 17 مئی 2025ء ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کشمیر پر ”ادھر ہم ادھر تم“ کی ثالثی قبول نہیں ہو گی، حکومت کشمیر اور فلسطین کا مقدمہ دنیا بھر میں پوری طاقت سے لڑے، جذبہ جہاد نے قوم کو متحد کر دیا، حکومت کی ذمہ داری ہے قومی یکجہتی کو برقرار رکھنے کے لیے موثر اقدامات اٹھائے، 10مئی کے بعد پوری دنیا میں ایک توانا اور طاقتور پاکستان ابھر کر سامنے آیا ہے، بھارت کے ساتھ برابری کی سطح پر بات کی جائے، امریکا کا بھارت کو خطے کا تھانیدار بنانے کا منصوبہ ناکام ہو گیا۔
اسرائیل کو واضح پیغام دیا جائے کہ غزہ میں ظلم بند کرے، اسرائیل مٹے گا، فلسطین قائم و دوائم رہے گا۔ایبٹ آباد میں عظیم الشان دفاع پاکستان و غزہ یکجہتی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت کا کہنا تھا کہ حالیہ پاک بھارت جنگ میں ہندوستان نے تکبر جب کہ پاکستان نے تدبر کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہندوتوا کے پیروکاروں کا غرور خاک میں ملا دیا، اب مذاکرات کا عمل شروع ہونے جا رہا ہے، ہمیں دیکھنا ہو گا کہ ثالثی کون کر رہا ہے۔(جاری ہے)
یاد رکھا جائے کہ امریکا اپنے مفادات کا اسیر اور مسلمانوں کا دشمن ہے، امریکا غزہ میں صہیونی ظلم کی حمایت کر رہا ہے، اس سے خیر کی توقع نہیں۔ واشنگٹن اگر مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرائے تو ٹھیک بصورت دیگر اس کی ثالثی کو قبول نہ کیا جائے۔ حکمران یاد رکھیں کہ آدھا کشمیر جہاد سے آزاد ہوا، بقیہ بھی جہاد سے ہی آزاد ہو گا۔ جذبہ جہاد نے قوم کو متحد کیا، وزیراعظم اور آرمی چیف اسلام کی بنیادوں پر ہی قوم کو متحد کریں۔امیر جماعت نے کہا کہ حکومت خطے میں مضبوط بلاک بنائے، چین، روس، ایران اور افغانستان کو اس بلاک میں شامل کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت کو کشمیر اور فلسطین پر عملی اقدامات اٹھانا ہوں گے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بھارت سے مذاکرات ضرور کریں تاہم اپنے اصولی موقف سے پیچھے نہ ہٹا جائے۔ پاکستان نے حالیہ جنگ میں اسرائیل، امریکا اور فرانس کی ٹیکنالوجی کو شکست دی ہے، غزہ میں حماس کے مجاہدین نے جذبہ ایمانی سے دنیا کی جدید ٹیکنالوجی کو خاک میں ملا دیا۔ دنیا میں نیا نظام وضع ہونے جا رہا ہے اور یہ نظام اسلام کا نظام ہے، کشمیر آزاد ہو کر پاکستان کا حصہ بنے گا، اسرائیل مٹے گا اور فلسطین قائم و دائم رہے گا۔ انھوں نے کہا کہ غزہ میں جاری مظالم کی بڑی وجہ اسلامی دنیا کے حکمرانوں کی خاموشی ہے، امت بیدار ہے، مغرب میں بھی اسرائیل کے خلاف شدید نفرت پائی جاتی ہے، تاہم حکمران بے حمیت ہو چکے ہیں، ان حالات میں ضروری ہے کہ پاکستان بڑا قدم اٹھانے اور غزہ میں ظلم کے خاتمے کے لیے قائدانہ کردار ادا کرے۔امیر جماعت نے مزید کہا کہ امریکا، بھارت اور اسرائیل شیطانِ ثلاثہ ہیں۔ بھارت کشمیر میں وہی کچھ کر رہا ہے جو اسرائیل غزہ میں کر رہا ہے۔ ایک اکھنڈ بھارت تو دوسرا گریٹر اسرائیل کا خواب دیکھ رہا ہے، دونوں نیست و نابود ہوں گے۔ حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی حکومت سے سیاسی اختلاف کرے گی تاہم ملک پر کوئی امتحان آئے تو حکومت کا ساتھ دیا جائے گا۔ ہم سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے، عوام کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے، جماعت اسلامی تربیت کا کام بھی جاری رکھے گی، ہم صرف عوام سے اتحاد کریں گے اور پاکستان کو ان حکمرانوں سے نجات دلائیں گے جو برس ہا برس سے عوام پر ظلم کر رہے ہیں۔دفاع پاکستان و غزہ یکجہتی مارچ میں عوام نے کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد موجود تھی۔ امیر جماعت اسلامی ہزارہ عبدالرزاق عباسی اور دیگر راہنماؤں نے بھی مارچ سے خطاب کیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جماعت اسلامی کر رہا ہے نے کہا کہ
پڑھیں:
پاک فضائیہ کو مشقوں کیلئے دعوت نامے۔۔ کون سے ممالک میں نصاب کے طور پر پڑھایا جائے گا؟ پی اے ایف کے دنیا بھر میں چرچے
اسلام آباد (نیوز ڈیسک)6 اور 7 مئی 2025 کی درمیانی شب جنوبی ایشیا کے افق پر ایک نیا باب رقم ہوا، جب دو ایٹمی طاقتوں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی تاریخی فضائی جھڑپ نے نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی سطح پر توجہ حاصل کی۔ اس جھڑپ میں پاکستان کی فضائیہ نے غیر معمولی پیشہ ورانہ مہارت، جدید ٹیکنالوجی، اور بہترین حکمتِ عملی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دنیا بھر کے ماہرین کو حیرت زدہ کر دیا۔
اطلاعات کے مطابق اس معرکے میں بھارت کے 6 جنگی طیارے تباہ کیے گئے، جن میں ایک جدید رافیل طیارہ بھی شامل تھا۔ مقابلے کے دوران پاکستان نے صرف 42 جنگی طیارے تعینات کیے، جب کہ بھارت کی جانب سے 72 طیارے فضا میں بھیجے گئے تھے۔ عددی برتری کے باوجود بھارت کو تکنیکی اور حکمت عملی کے میدان میں واضح شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
اس کامیابی میں چین سے حاصل کیے گئے J-10C طیارے نے کلیدی کردار ادا کیا۔ پہلی بار کسی بڑے فضائی معرکے میں استعمال ہونے والے اس جدید طیارے نے اپنی کارکردگی سے عالمی مبصرین کو ورطۂ حیرت میں ڈال دیا۔ J-10C کی جدید AESA ریڈار، طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل، اور الیکٹرانک وار فیئر صلاحیتوں نے پاکستان کو ایک فیصلہ کن برتری فراہم کی۔
اسلام آباد میں مختلف ممالک کے سفارت خانے متحرک ہو چکے ہیں، اور پاکستان کی فضائی مہارت کو مدِنظر رکھتے ہوئے دفاعی تعاون اور مشترکہ مشقوں کی تجاویز زیرِ غور آ رہی ہیں۔ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے پاکستان کو اپنی آئندہ بین الاقوامی فضائی مشقوں میں شرکت کی باضابطہ دعوت دے دی ہے۔
چین میں اس جھڑپ پر خاص توجہ دی جا رہی ہے، جہاں ماہرین پاکستان کی جنگی حکمت عملی اور چینی ٹیکنالوجی کے امتزاج کو ایک کامیاب ماڈل قرار دے رہے ہیں۔ تجزیہ کار توقع کر رہے ہیں کہ JF-17 تھنڈر جیسے مشترکہ منصوبے مزید فروغ پائیں گے، جن میں پاکستان کی مقامی صلاحیتوں کا اہم کردار ہے۔
عالمی میڈیا نے اس جھڑپ کو جدید تاریخ کی بڑی فضائی لڑائیوں میں شمار کیا ہے۔ سی این این نے اسے “جدید دور کی سب سے بڑی فضائی مڈبھیڑ” قرار دیا، جب کہ رائٹرز کے مطابق یہ جھڑپ مستقبل میں امریکا اور چین کی فضائی اکیڈمیز میں بطور مطالعہ شامل کی جائے گی۔ ڈیلی ٹیلی گراف نے بھارتی پائلٹس کی بہادری کو سراہا، تاہم یہ بھی تسلیم کیا کہ تکنیکی میدان میں بھارت پاکستان سے پیچھے رہ گیا۔
یہ فضائی معرکہ پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں اور فضائی برتری کا عملی ثبوت بن چکا ہے، جس نے ایک نئی عالمی بحث کو جنم دیا ہے — کہ پاکستان اب صرف ایک دفاعی قوت ہی نہیں بلکہ ایک جدید فضائی طاقت کے طور پر ابھر رہا ہے۔
مزیدپڑھیں:آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے نئے مطالبات رکھ دیے