کراچی؛ متحدہ عرب امارات میں غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث 4 ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
کراچی:
وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) امیگریشن نے کراچی ائیرپورٹ پر کارروائیوں کے دوران متحدہ عرب امارات میں غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث 4 ملزمان کوحراست میں لے لیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق جناح ٹرمینل ائیرپورٹ پر تعینات ایف آئی اے امیگریشن کے عملے کی جانب سے کارروائیاں کی گئیں، جس میں متحدہ عرب امارات سے آنے والے 4 ملزمان کو حراست میں لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملزمان متحدہ عرب امارات میں غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث تھے، ملزمان میں بختیار، عدنان اشرف، محمد جمشید اور سکندر عباس شامل ہیں اور ان ملزمان کا تعلق پنجاب کے شہروں حافظ آباد، منڈی بہاالدین اور گجرانوالہ سے ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ گرفتارملزمان انسانی اسمگلنگ اورجسم فروشی کے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث تھے اور انہیں متحدہ عرب امارات میں گرفتار کیا گیا تھا اور سزا مکمل ہونے پر پاکستان ڈی پورٹ کردیا گیا تھا اور یہ ملزمان ایمرجنسی پاسپورٹ پر پاکستان پہنچے تھے۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ایف آئی اے کا انسانی اسمگلنگ اور غیرقانونی سرگرمیوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، انسانی اسمگلنگ کی آڑ میں جسم فروشی کے خلاف عالمی سطح پر تعاون ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ انسانی اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جا رہا ہے، ملزمان کو مزید قانونی کارروائی کے لیے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کراچی منتقل کردیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: متحدہ عرب امارات میں سرگرمیوں میں ملوث انسانی اسمگلنگ ایف آئی اے
پڑھیں:
ایس بی سی اے نے کراچی میں رہائشی پلاٹس پر کمرشل سرگرمیوں کی اجازت واپس لے لی
جماعت اسلامی کی جانب سے اپوزیشن لیڈر سٹی کونسل سیف الدین ایڈووکیٹ اور 9 ٹاؤنز کے چئیرمین نے ایس بی سی اے کے فیصلے کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ایس بی سی اے نے کراچی بلڈنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ریگولیشن میں ترمیم کی ہے، ترمیم کے ذریعے رفاہی پلاٹ کی تعریف تبدیل کی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) نے رہائشی پلاٹس پر کاروباری سرگرمیوں کی اجازت کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا جس پر سندھ ہائیکورٹ نے جماعت اسلامی و دیگر کی جانب سے دائر درخواستیں نمٹادی۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں ایس بی سی اے کی رہائشی پلاٹوں پر کمرشل سرگرمیوں کی اجازت کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے تحریری جواب عدالت میں جمع کرادیا، عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے کمرشل سرگرمیوں کی اجازت کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا ہے۔ عدالت نے جماعت اسلامی و دیگر کی جانب سے دائر درخواستیں نمٹادیں۔
جماعت اسلامی کی جانب سے اپوزیشن لیڈر سٹی کونسل سیف الدین ایڈووکیٹ اور 9 ٹاؤنز کے چئیرمین نے ایس بی سی اے کے فیصلے کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ایس بی سی اے نے کراچی بلڈنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ریگولیشن میں ترمیم کی ہے، ترمیم کے ذریعے رفاہی پلاٹ کی تعریف تبدیل کی گئی ہے۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ رفاہی پلاٹ اصل مقاصد کے علاوہ استعمال نہیں ہوسکتا، صحت کی خدمات کی فراہمی کو رفاہی پلاٹ کے استعمال کی تعریف سے نکال دیا گیا ہے، ترمیم کے بعد رہائشی پلاٹ کو تعلیمی یا صحت کی فراہمی ، تفریحی مقاصد کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ وکیل درخواست گزار کے مطابق ترمیم کے ذریعے زمین کی منتقلی کے خلاف عوامی اعتراض کا آپشن ختم کردیا گیا تھا۔