چین کی سیٹلائٹ نیویگیشن اور لوکیشن پر مبنی خدمات کی صنعت میں ترقی کا رجحان برقرار
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
چین کی سیٹلائٹ نیویگیشن اور لوکیشن پر مبنی خدمات کی صنعت میں ترقی کا رجحان برقرار WhatsAppFacebookTwitter 0 18 May, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چین کی سیٹلائٹ نیویگیشن اور لوکیشن پر مبنی خدمات کی صنعت اپنی مضبوط ترقی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ صنعت کی مجموعی پیداواری مالیت 2024 میں 575.8 ارب یوآن تک پہنچ گئی ہے، جو سال بہ سال 7.
بیجنگ میں اتوار کو جاری کیے گئے ایک صنعتی وائٹ پیپر کے مطابق چین نے سیٹلائٹ نیویگیشن سے متعلق 129,000 سے زائد پیٹنٹ فائل کیے ہیں، جس کی وجہ سے یہ اس شعبے میں عالمی رہنما بن گیا ہے۔اس توسیع کا ایک اہم ستون چین میں ملکی ساختہ بیدو نیویگیشن سیٹلائٹ سسٹم۔ بی ڈی ایس کا وسیع پیمانے پر اطلاق ہے۔
وائٹ پیپر کے مطابق، 2024 کے آخر تک چین میں تقریباً 288 ملین اسمارٹ فونز بیدو فعال پوزیشننگ کی صلاحیتوں سے لیس تھے۔اعلیٰ درستگی، لین کی سطح کی بیدو نیویگیشن خدمات اب ملک بھر میں شہری اور دیہی سڑکوں کے 99 فیصد سے زیادہ کا احاطہ کرتی ہیں، روزانہ ایک ٹریلین سے زیادہ لوکیشن پر مبنی خدمات کی درخواستوں کا انتظام کرتی ہیں اور اوسطاً یومیہ 4 ارب کلومیٹر کے سفر کو سہولت فراہم کرتی ہیں۔بیدو کا اطلاق ذہین نقل و حمل تک بھی پھیل چکا ہے۔ چین بھر کے 50 سے زائد شہر بیدو کی اعلیٰ درستگی کی پوزیشننگ سے چلنے والی اسمارٹ کنیکٹڈ گاڑیوں کے لیے سڑکوں کے ٹیسٹ کر رہے ہیں۔
پیپر میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ بی ڈی ایس کو 11 بڑے بین الاقوامی تنظیموں کے تکنیکی معیارات میں شامل کیا گیا ہے، جن میں شہری ہوا بازی، سمندری امور، اور موبائل ٹیلی کمیونیکیشن شامل ہیں۔ متعلقہ مصنوعات اور خدمات اب 140 سے زائد ممالک اور خطوں میں برآمد کی جا چکی ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپرویز مشرف کے بیٹے بلال مشرف نے آخری دنوں میں والد سے کیا کہا؟ بھارت کا سیٹلائٹ ای او ایس زیرو نائن کا تجربہ ناکام ہوگیا بھارتی سائبر اٹیک کے خدشات، کابینہ ڈویژن نے ایڈوائزری جاری کر دی پاکستان میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروسز کے آغاز کی تیاریاں عروج پر پی ٹی اے کا اسٹارلنک کو فوری لائسنس جاری نہ کرنے کا فیصلہ پاکستان نے وفاقی وزارتوں پر بھارت کے سائبر حملے ناکام بنا دیئے خطے میں کشیدگی کے سبب سائبر حملوں کا خطرہ، ایڈوائزری جاریCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
پاکستان میں سائنس و ٹیکنالوجی کے ماہرین کی خدمات کے اعتراف کی تیاریاں
پاکستان میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں خدمات انجام دینے والے ماہرین کی حوصلہ افزائی کےلیے صدارتی ایوارڈز اور قومی اعزازات دینے کی تیاریاں جاری ہیں۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی خالد حسین مگسی کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں نامزدگیوں پر مشاورت کی گئی۔
اجلاس میں سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور تعلیم کے شعبے میں نمایاں خدمات انجام دینے والے ماہرین کے نام زیر غور لائے گئے۔ خالد حسین مگسی نے کہا کہ پاکستان کے باصلاحیت سائنسدان اور ماہرین عالمی معیار پر پورا اترتے ہیں اور حکومت ان کی حوصلہ افزائی کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی باصلاحیت پاکستانیوں کو نمایاں کرنے کے لیے شفاف اور میرٹ پر مبنی عمل جاری رکھے ہوئے ہے۔ وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ سائنس اور تحقیق کے میدان میں نوجوان نسل کی شمولیت وقت کی ضرورت ہے تاکہ پاکستان تحقیق اور جدت کے شعبے میں آگے بڑھ سکے۔
خالد حسین مگسی نے بتایا کہ اعلیٰ کارکردگی دکھانے والے سائنسدانوں اور ماہرین کو یومِ آزادی کے موقع پر اعزازات سے نوازا جائے گا، جبکہ پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے باصلاحیت ماہرین کی خدمات کو بھی مدنظر رکھا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ صدارتی ایوارڈز کے ذریعے سائنسی خدمات کا اعتراف کیا جائے گا، جو نوجوانوں کو تحقیق کے شعبے کی طرف راغب کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں خدمات انجام دینے والوں کو عزت دینا اور ان کی کامیابیوں کو تسلیم کرنا قومی ترقی کے لیے اہم ہے، اور اس سلسلے میں حکومت اپنی ذمے داری نبھاتی رہے گی۔