بھارتی فوج بری اور فضائی پٹائی کے بعد ہماری بحریہ سے لڑنے کی ہمت نہ کرسکی، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
کراچی:
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بھارتی فوج ہماری بری اور فضائی افواج سے پٹائی دیکھ کر ہماری بحری فوج سے لڑنے کو تیار ہی نہیں ہوئی ورنہ پاکستان نیوی ایک بار پھر آپریشن دوارکا کی یاد تازی کردیتی۔
یہ بات انہوں ںے پاکستانی نیوی ڈاکیارڈ کے دورے میں نیوی کے افسران و جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ قبل ازیں انہوں نے نیوی کے افسران و جوانوں سے ملاقاتیں بھی کیں۔ ان کے ہمراہ تینوں مسلح افواج کے سربراہان، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر اطلاعات عطا تارڑ اور دیگر موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج بری اور فضائی پٹائی دیکھ کر اور ہماری بحری فوج کی تیاری کو دیکھ کر پاکستانی نیوی سے لڑ کر مزید پٹنے اور رسوا ہونے کے لیے تیار نہیں ہوئی۔
کشیدہ صورتحال میں قوم سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی رہی، بہادر افواد میں مربوط تعاون سنہری باب ہے پاکستانی عوامی بھی اپنی فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
بھارتی مہم جوئی میں دنیا میں ایک بار پھر دیکھ لیا کہ ہماری بحریہ مکمل طور پر تیار تھی، بحری ہتھیار مقررہ پوزیشن پر نصب کردیے گئے تھے ہماری بحریہ 1965ء کی طرح ایک بار پھر دوارکا کے لیے تیار تھی۔
انہوں نے کہا کہ پاک بحریہ کی تیاری مثالی تھی، پاک بحریہ نے بندرگاہوں اور تجارتی راستوں کا بھرپور تحفظ کیا، ہمیں پاک بحریہ کی غیرمعمولی کارکردگی پر فخر ہے، جدید ٹیکنالوجی کےسبب اس کی کارکردگی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے ایک بار پر ترکیہ کے صدر، سعودی ولی عہد، صدر یو اے ای، امیر قطر، آذر بائیجان کے صدر اور دیرینہ دوست چین کا ایک بار پھر شکریہ ادا کیا، انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ٹرمپ از آ مین آف پیس جنہوں ںے عین موقع پر دونوں ایٹمی قوتوں کے درمیان جنگ بند کرائی میں دل کی گہرائیوں سے ان کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے ایک خیر خواہ دوست کا کردار ادا کیا اور یہاں تک کہا کہ وہ کشمیر کے حوالے سے بھی ایک مخلصانہ کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایک بار پھر انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
یوکرینی فوج کی کامیاب کارروائی ، روسی بحریہ کانائب سربراہ ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک) یوکرینی فوج نے اپنے حالیہ حملوں میں روس کے شہر کرسک میں روسی بحریہ کے نائب سربراہ میجر جنرل میخائل گڈکوف کو ہلاک کر دیا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق میجر جنرل میخائل گڈکوف نے یوکرین کے خلاف جنگ میں بریگیڈ کی قیادت کی تھی۔ ان کے مارے جانے کی تصدیق مشرقی روسی علاقے کے گورنر اولیگ کوزیمیاکو نے کی۔ اس سے قبل غیر سرکاری روسی اور یوکرینی ٹیلی گرام چینلوں نے اطلاع دی تھی کہ یوکرین کی سرحد سے متصل کرسک میں میجر جنرل میخائل گڈکوف کو 10 فوجیوں سمیت ہلاک کیا گیا،جس میں سینئر افسران بھی شامل تھے۔ واضح رہے کہ یوکرین کے ہاتھوں مارے گئے روسی بحریہ کے نائب سربراہ سب سے سینئر روسی فوجی افسران میں سے ایک ہیں۔ گورنر اولیگ کوزیمیاکو نے اپنے بیان میں کہا کہ میخائل گڈکوف ایک افسر کے طور پر اپنی ذمے داری نبھاتے ہوئے ہلاک ہوئے۔ انہیں یوکرین کے خلاف فوجی کارروائی میں بہادری کا ایوارڈ ملا تھا ،جب کہ یوکرین نے ان پر جنگی جرائم کا الزام لگایا تھا۔ دوسری جانب ڈنمارک نے اپنی تاریخ میں پہلی بار خواتین کے لیے لازمی فوجی سروس کا فیصلہ کرلیا۔ یہ اقدام روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے پس منظر میں ناٹو کی دفاعی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ یہ فیصلہ ملک میں فوجی افرادی قوت بڑھانے کے لیے کیا گیا ہے، جس کا مقصد ممکنہ سیکورٹی خطرات سے نمٹنے اور ناٹوکے دفاعی تقاضے پورے کرنا ہے۔ واضح رہے کہ ڈنمارک کی آبادی 60 لاکھ ہے اور وہ اس وقت تقریباً 9 ہزار پیشہ ور فوجی اہلکار رکھتا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ 2033ء تک ہر سال فوج میں بھرتی ہونے والے افراد کی تعداد ساڑھ ے6 ہزار تک پہنچائی جائے گی، جو کہ 2024 میں 4 ہزار 700 تھی۔ ڈنمارک کی پارلیمان میں منظورہ کردہ قانون کے تحت 18 سال کی عمر کی تمام خواتین کے لیے فوجی خدمت لازمی ہوگی۔ واضح رہے کہ یہ بھرتیاں قرعہ اندازی کے نظام کے تحت کی جائیںگی۔