ڈی جی خان، بیگناہی ثابت کرنے کیلئے شہری کو باندھ کر گہرے پانی میں چھوڑ دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
اس قبائلی رسم کے مطابق متاثرہ شخص کو دوسرے شخص کے 22 قدم چلنے تک پانی میں رہنا ہوتا ہے اور پانی میں رہنے کے دوران اپنا سر پانی کے اندر ہی رکھنا ہوتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ڈیرہ غازی خان کے قبائلی علاقے میں شہری پر خاتون سے مبینہ تعلقات کے الزام میں جرگے کے فیصلے پر شہری کو اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے رسی سے باندھ کر گہرے پانی میں چھوڑ دیا گیا۔ جرگے کے فیصلے کے بعد شہری پانی میں مقرر وقت تک رہنے کے بعد زندہ نکل آیا، اس قبائلی رسم کے مطابق متاثرہ شخص کو دوسرے شخص کے 22 قدم چلنے تک پانی میں رہنا ہوتا ہے اور پانی میں رہنے کے دوران اپنا سر پانی کے اندر ہی رکھنا ہوتا ہے۔ بعد ازاں غیرقانونی جرگے پر 9 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ متاثرہ شخص کا کہنا ہے کہ اس پر جھوٹا الزام لگایا گیا، اس سے اس کی جان بھی جا سکتی تھی لہٰذا وزیراعلیٰ پنجاب انصاف فراہم کریں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
لاہور؛ کباڑ کے تاجر کے قتل کا ڈراپ سین؛ ملازم ہی مرکزی ملزم نکلا
لاہور:لاہور میں کباڑ کے تاجر کے قتل کا ڈراپ سین ہوگیا، جس میں ملازم ہی مرکزی ملزم نکلا۔
پولیس کے مطابق ساندہ کے علاقے میں کباڑ کا کاروبار کرنے والے 65سالہ بزرگ شہری کے اندھے قتل کا ڈراپ سین ہوگیا۔ کباڑ خانے میں کام کرنے والا ملازم ہی مرکزی ملزم نکلا۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سید ذیشان رضا نے بزرگ شہری کے اندھے قتل کی سنگین واردات کا نوٹس لیا تھا اور *ایس پی اقبال ٹاؤن انویسٹی گیشن سدرہ خان کی سربراہی میں ملزمان کو گرفتار کرنے کے لیے ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔
انچارج انویسٹی گیشن تھانہ ساندہ حسن زاہد نے پولیس ٹیم کے ہمراہ کارروائی کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا۔ ملزم نے ذاتی رنجش کی بنا پر 65سالہ شہری سلیم کے سر پر ہتھوڑے کے وار کر کے قتل کر دیا تھا۔ ملزم قتل کرنے کے بعد موقع سے فرار ہو گیا تھا، جسے جدید ٹیکنالوجی اور ہیومن انٹیلیجنس کی مدد سے گرفتار کیا گیا ہے۔