جنرل سید عاصم منیر کی فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی کا نو ٹی فیکیشن جاری
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی کا نو ٹی فیکیشن جاری ہو گیا۔ وزارت دفاع کی جانب سے 20 مئی 2025 کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق جنرل عاصم منیر کو پاکستان آرمی ریگولیشنز 1998 کے تحت حاصل اختیارات کے تحت فوری طور پر فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ حکومت کو یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہے کہ جنرل سید عاصم منیر، چیف آف دی آرمی سٹاف، کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دی جاتی ہے، جو فوری طور پر نافذ العمل ہو گی۔یہ فیصلہ پاکستان کی عسکری تاریخ میں ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ فیلڈ مارشل کا عہدہ ملکی افواج میں اعلیٰ ترین اعزاز سمجھا جاتا ہے۔
بھارت نے پاکستان سے مار کھائی اور انگلی چین پر اٹھارہا ہے: مصدق ملک
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی
پڑھیں:
ایس آئی ایف سی کے 2 سال؛ معدنی ترقی، عالمی سرمایہ کاری اور خودکفالت کی نئی راہیں
ایس آئی ایف سی کے 2 سال مکمل ہو چکے ہیں اور اس دوران پاکستان میں معدنی ترقی، عالمی سرمایہ کاری اور خودکفالت کی نئی راہیں کھلی ہیں۔
اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلٹی کونسل (ایس آئی ایف سی) نے اپنی سہولت کاری کے 2 سال مکمل کر لیے ہیں اور ان 2 برسوں میں پاکستان کے معدنی وسائل، پالیسی اصلاحات اور صنعتی خودکفالت کی جانب مؤثر اور جامع پیش رفت دیکھی گئی ہے۔
ایس آئی ایف سی کی مربوط حکمت عملی اور سرمایہ کار دوست اقدامات کے نتیجے میں معدنی شعبے میں نئی روح پھونکی گئی ہے، جو ملکی معیشت کی بحالی اور ترقی کی جانب ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔
اس دوران معدنی وسائل کے بہتر اور پائیدار استعمال کے لیے شفاف پالیسیاں متعارف کرائی گئیں، جنہوں نے مقامی و عالمی سرمایہ کاری کو فروغ دیا اور خودکفالت کے ہدف کو قابلِ عمل بنا دیا۔ خاص طور پر ریکوڈک، سینڈک اور دیگر بڑے معدنی منصوبوں میں قابلِ ذکر پیش رفت ہوئی ہے، جو پاکستان کی صنعتی خود انحصاری کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔
ان منصوبوں کو سعودی عرب، چین، امریکا اور کویت جیسے عالمی شراکت داروں کے تعاون سے مزید تقویت ملی، جس نے پاکستان کے عالمی روابط کو بھی مضبوط کیا۔
ایس آئی ایف سی کے ذریعے نیشنل مائننگ فنڈ کے قیام، یکساں قوانین کی تشکیل اور جدید لائسنسنگ فریم ورک کا نفاذ عمل میں لایا گیا، جس نے اس شعبے میں شفافیت اور فعالیت کو نمایاں حد تک بہتر کیا۔ مزید برآں مائننگ میں جدید ٹیکنالوجی، ریموٹ سینسنگ اور ڈیجیٹل رجسٹریشن کے شفاف اور مؤثر طریقے متعارف کرائے گئے، جنہوں نے عالمی معیار کے مطابق اس شعبے کو ازسر نو استوار کیا۔
ایس آئی ایف سی کی 2سالہ کارکردگی اس امر کی غماز ہے کہ پاکستان کے قدرتی وسائل کو کس طرح ایک ٹھوس، پائیدار اور خود کفیل معاشی نظام میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ یہ سفر نہ صرف ملکی سطح پر ترقی کے دروازے کھول رہا ہے بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کو ایک قابلِ بھروسا سرمایہ کاری مرکز کے طور پر اجاگر بھی کر رہا ہے۔
یہ پیش رفت اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر پالیسی سازی مربوط، شفاف اور طویل المدتی ہو تو پاکستان جیسے وسائل سے بھرپور ملک میں صنعتی ترقی اور معاشی خودکفالت محض خواب نہیں، حقیقت بن سکتی ہے۔