—فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ نے محکمۂ تعلیم کے لاپتہ ملازم کی تنخواہ کی عدم ادائیگی سے متعلق درخواست کی سماعت گرمیوں کی تعطیلات کے بعد تک ملتوی کر دی۔

محکمۂ تعلیم کے لاپتہ ملازم کی تنخواہ کی عدم ادائیگی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔ 

دورانِ سماعت سرکاری وکیل نے کہا کہ محکمۂ تعلیم کا ملازم عبدالمجید 2015ء سے لاپتہ ہے، عدالتی حکم پر لاپتہ شہری کی تنخواہ جاری کی گئی۔

یہ بھی پڑھیے سندھ ہائیکورٹ کی چیئرمین بورڈ آف انٹرمیڈیٹ سکھر کیخلاف انکوائری جاری رکھنے کی ہدایت

عدالت نے سرکاری وکیل سے سوال کیا کہ کتنے برس بعد لاپتہ شہری کو مردہ تصور کیا جاتا ہے؟

سرکاری وکیل نے بتایا کہ قانون کے مطابق 7 برس بعد لاپتہ شخص کو مردہ تصور کیا جاتا ہے۔

عدالت نے وکیل سے کہا کہ مطلوبہ وقت تو گزر گیا، بیوہ کو پینشن جاری کردیں، کیا مسئلہ ہے؟

سرکاری وکیل نے کہا کہ طریقہ کار کے مطابق دستاویزات مکمل کر کے عدالت نے مردہ قرار دینا ہوتا ہے۔

عدالت نے سرکاری وکیل سے مکمل طریقہ کار کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے سماعت گرمیوں کی تعطیلات کے بعد تک ملتوی کردی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سرکاری وکیل عدالت نے

پڑھیں:

عوام ہوشیار! اپیس کے ذریعے قرض دینے والے جعلسازوں کا نیا طریقہ واردات

پاکستانی صارفین کو بغیر سود آسان شرائط پر قرض کے نام پر جعلسازی اور غیر قانونی سرگرمیاں کرنے والی 141 موبائل ایپلیکیشنز کی نشاندہی ہوئی تو جعلسازوں نے نیا طریقہ واردات نکال لیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ملک میں سوشل میڈیا فوری، بغیر سود اور آسان شرائط پر قرضوں کے نام پر غیر قانونی اور دھوکا دہی پر مبنی قرض اسکیموں سے عوام کو لوٹنے کا انکشاف ہوا ہے۔

سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے 141جعلی ڈیجیٹل قرض ایپس کے خلاف کامیاب کارروائی کرتے ہوئے عوام کو سوشل میڈیا پر جاری دھوکا دہی پر مبنی قرض اسکیموں سے عوام کو بھی خبردار کردیا ہے۔

 ایس ای سی پی کا کہنا ہے کہ سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان(ایس ای سی) سوشل میڈیا پر نظر رکھے ہوئے ہے تاکہ عوام کو غیر قانونی اور دھوکا دہی پر مبنی قرض اسکیموں سے بچایا جا سکے۔

ایس ای سی پی کے مطابق141جعلی ڈیجیٹل قرض ایپس کے خلاف کامیاب کارروائی کے بعد ان اسکیموں کے پیچھے موجود افراد نے اب اپنے دھوکا دہی کے ہتھکنڈے جاری رکھنے کے لیے سوشل میڈیا جیسے متبادل ذرائع کا سہارا لینا شروع کر دیا ہے۔

ایس ای سی پی کا کہنا ہے کہ مشاہدے میں آیاہے کہ فیس بک جیسے پلیٹ فارمز پر جھوٹے اشتہارات چلائے جا رہے ہیں جن میں فوری بغیر سود کے قرضے بہت آسان شرائط پر دیے جانے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے ان اشتہارات میں مشہور اداروں کے نام غلط طریقے سے استعمال کیے جا رہے ہیں تاکہ لوگوں کا اعتماد حاصل کیا جا سکے۔

ایس ای سی پی کا کہنا ہے کہ یہ اشتہارات عام لوگوں کو دھوکے سے رجسٹریشن، انشورنس، یا اکاوٴنٹ چیک کرنے کے نام پر ایڈوانس فیس دینے یا ذاتی معلومات شیئر کرنے پر مجبور کرتے ہیں جب لوگ پیسے یا معلومات دے دیتے ہیں تو فراڈ کرنے والے غائب ہو جاتے ہیں اور کوئی قرض نہیں دیتے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایس ای سی پی نے  پلیٹ فارمز کی شکایت ایف آئی اے اور پی ٹی اے کو کر رہا ہے تاکہ ان کے خلاف کارروائی کی جا سکے اور سوشل میڈیا سے ایسے جعلی اشتہارات جلد ہٹائے جا سکیں۔

ایس ای سی پی نے عوام کو سختی سے مشورہ دیا ہے کہ وہ ہوشیار رہیں، کسی بھی مالی پیشکش یا قرض دینے والے پلیٹ فارم کی درستگی کی تصدیق کریں اور غیر تصدیق شدہ ذرائع کے ساتھ اپنی ذاتی یا مالی معلومات شیئر نہ کریں۔

ترجمان نے کہا کہ عوام کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ ایس ای سی پی سے لائسنس یافتہ کمپنیوں اور منظور شدہ پرسنل لون ایپس کی فہرست ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے تاکہ عوام آسانی سے معلومات حاصل کر سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • عوام ہوشیار! اپیس کے ذریعے قرض دینے والے جعلسازوں کا نیا طریقہ واردات
  • کرپشن میں ملوث کتنے سرکاری ملازمین گرفتار؟ تفصیلات سامنے آگئیں
  • سابق ایئرمارشل کی کورٹ مارشل کارروائی کیخلاف اور چارج شیٹ تفصیلات فراہمی کی درخواست پر سماعت 
  • سوشل میڈیا سے بم بنانے کا طریقہ سیکھنے والے مجرم کو سزائے قید و جرمانہ
  • سندھ ہائیکورٹ میں پولیس نے 4 لاپتہ شہریوں کی واپسی کی رپورٹ جمع کروادی
  • آن لائن بم بنانے کا طریقہ سیکھنے والے مجرم کو اڑھائی سال قید و جرمانے کی سزا
  • جی ایچ کیو حملہ کیس: 96 روز کے وقفے کے بعد عدالت کی کارروائی آج سے دوبارہ شروع
  • جی ایچ کیو حملہ کیس، 96 روز بعد جیل ٹرائل دوبارہ شروع
  • مخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی اپیلوں پر سماعت کل تک ملتوی