—فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ نے محکمۂ تعلیم کے لاپتہ ملازم کی تنخواہ کی عدم ادائیگی سے متعلق درخواست کی سماعت گرمیوں کی تعطیلات کے بعد تک ملتوی کر دی۔

محکمۂ تعلیم کے لاپتہ ملازم کی تنخواہ کی عدم ادائیگی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔ 

دورانِ سماعت سرکاری وکیل نے کہا کہ محکمۂ تعلیم کا ملازم عبدالمجید 2015ء سے لاپتہ ہے، عدالتی حکم پر لاپتہ شہری کی تنخواہ جاری کی گئی۔

یہ بھی پڑھیے سندھ ہائیکورٹ کی چیئرمین بورڈ آف انٹرمیڈیٹ سکھر کیخلاف انکوائری جاری رکھنے کی ہدایت

عدالت نے سرکاری وکیل سے سوال کیا کہ کتنے برس بعد لاپتہ شہری کو مردہ تصور کیا جاتا ہے؟

سرکاری وکیل نے بتایا کہ قانون کے مطابق 7 برس بعد لاپتہ شخص کو مردہ تصور کیا جاتا ہے۔

عدالت نے وکیل سے کہا کہ مطلوبہ وقت تو گزر گیا، بیوہ کو پینشن جاری کردیں، کیا مسئلہ ہے؟

سرکاری وکیل نے کہا کہ طریقہ کار کے مطابق دستاویزات مکمل کر کے عدالت نے مردہ قرار دینا ہوتا ہے۔

عدالت نے سرکاری وکیل سے مکمل طریقہ کار کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے سماعت گرمیوں کی تعطیلات کے بعد تک ملتوی کردی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سرکاری وکیل عدالت نے

پڑھیں:

میرپورخاص ،سرکاری زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ میں بندر بانٹ

اینٹی کرپشن عدالت نے کل تک رپورٹ طلب کر لی، رہائشی مقاصد کے لئے زمین الاٹ کروا کے کمرشل مقاصد کے لئے استعمال کی گئی
سرکاری زمین الاٹ کروانے کے بعد سیاسی اثر رسوخ کے ذریعے ریلوے اور ہائی وے کی زمین پر قبضہ کر لیا گیا: عدالت میں درخواست

اینٹی کرپشن کورٹ (صوبائی) حیدرآباد نے میرپورخاص حیدرآباد روڈ پر فائر بریگیڈ اور گلبرگ سوسائٹی کے سامنے واقع کمرشل دکانوں کی زمین کی مشتبہ لیز الاٹمنٹ کے معاملے پر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ میرپور خاص کے سرکل افسر سے کل 4 نومبر 2025 تک تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے یہ احکامات یاسین غوری گوٹھ کے رہائشی مظہر علی کی براہِ راست شکایت پر جاری کئے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ تعلقہ حسین بخش مری کی دیہہ نمبر 109 میں واقع سروے نمبر 170 کی یہ 36 گھنٹے زمین دراصل ” *پی*“ گورنمنٹ لینڈ ہے جو جعلسازی اور سیاسی اثر و رسوخ کے ذریعے لیز پر دی گئی۔ شکایت کے مطابق، لیز کی شرائط میں واضح طور پر درج تھا کہ زمین صرف رہائشی مقاصد کے لیے دی جا رہی ہے، تاہم بعد ازاں اسے کمرشل سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا گیا۔ مزید الزام عائد کیا گیا کہ لیز بغیر کسی حدبندی کے الاٹ کی گئی، جس کے نتیجے میں پاکستان ریلوے اور ہائی وے کی اراضی پر بھی قبضہ کرلیا گیا۔ مظہر علی نے اپنی درخواست میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ اس غیرقانونی الاٹمنٹ میں ملوث سرکاری افسران و لیز ہولڈرز کے خلاف ضابطۂ خدمت اور سرکاری ڈیوٹی کی خلاف ورزی کے تحت مقدمہ درج کیا جائے، لیز منسوخ کی جائے اور اراضی کو اپنی اصل سرکاری حیثیت میں بحال کیا جائے۔ ذرائع کے مطابق، اینٹی کرپشن سرکل میرپورخاص کی ٹیم عدالت کے احکامات کی روشنی میں ریکارڈ اور شواہد کی جانچ کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کی مکمل رسائی؛ سپریم کورٹ نے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے
  • خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس
  • سپریم کورٹ میں خانپور ڈیم کیس کی سماعت، ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کر دیا
  • خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس
  • زمان پارک کیس میں اہم پیش رفت، عدالت نے گواہوں کو طلب کر لیا
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کی مکمل رسائی؛ سپریم کورٹ کے فریقین کو نوٹسز جاری
  • میرپورخاص ،سرکاری زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ میں بندر بانٹ
  • پارا چنار حملہ کیس، راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ
  • لاہورہائیکورٹ :شیخ رشید کو بیرون ملک جانے کی اجازت
  • انسداد دہشتگردی عدالت نے ٹی ایل پی کے 114 ملزمان کو رہا کر دیا