ایٹم بم، راکٹ لانچر، ایف 16؛ پاکستان بھر سے قیمتی اور نایاب گدھے بدین میں جمع
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
ملک بھر سے قیمتی اور نایاب گدھے بدین میں جمع ہو گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بدین کے علاقے ٹنڈو غلام علی میں گدھوں کی سالانہ قدیمی منڈی لگ گئی، جس میں پاکستان بھر سے نایاب اور قیمتی گدھے لائے گئے ہیں۔
گدھا منڈی میں سندھ، خیبر پختونخوا، بلوچستان، پنجاب، کشمیر اور گلگت سے قیمتی گدھے اور خچر خرید و فروخت کے لائے گئے ہیں۔ قیام پاکستان سے قبل سے لگنے والی اس گدھا منڈی کا شمار ایشیا کی بڑی سالانہ گدھا منڈی میں ہوتا ہے۔
منڈی میں 20 ہزار روپے سے 5 لاکھ روپے تک کے گدھے اور خچر فروخت کے لیے موجود ہیں، جن میں ایٹم بم، راکٹ لانچر، کلاشنکوف، ایف سولہ، جی تھری نامی قیمتی گدھے اور خچر بھی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ خوبصورت اور پرکشش مادھوری، ریشما، کشمالہ، شرمیلا، شیری، نازو، روبی نامی گدھے بھی فروخت کے لیے لائے گئے ہیں۔ ان گدھوں کو دلہا اور گدھیوں کو دلہن کی طرح سجایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ قیام پاکستان سے قبل اور 10 سال قبل تک یہ سالانہ گدھا منڈی 10 محرم الحرام کو لگتی تھی جو اب 11 محرم کو لگائی جاتی ہے۔ بڑی تعداد میں گدھوں کی آمد کے باعث گدھوں کی خرید و فروخت کا سلسلہ گدھا منڈی میں تبدیل ہو گیا ہے۔
روس افغان جنگ میں بھی ٹنڈوغلام علی کی گدھا منڈی سے خریدے گے گدھوں اور خچروں نے ترسیل کی سرگرمیوں میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مخصوص نشستوں کا فیصلہ 8 فروری کی خرید و فروخت سے زیادہ شرم ناک ہے، صدر اے این پی
پشاور:عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ مخصوص نشستوں کا فیصلہ 8 فروری کی خرید و فروخت سے زیادہ شرم ناک ہے۔
صدر اے این پی ایمل ولی خان نے بیان میں کہا کہ سابقہ قبائلی اضلاع پر بنائی گئی وزیراعظم کمیٹی کو مسترد کرتے ہیں، کمیٹی میں نامزد چئیرمین کو اے این پی شانگلہ کا صدر بھی قبول نہ کرے، وہ قبائلی علاقوں کی نمائندگی کیسے کرے گا، پنجاب سے لائے گئے کمیٹی اراکین پختون روایات کو کیا جانیں۔
ایمل ولی خان نے کہا کہ 25ویں آئینی ترمیم سے پیچھے ہٹے تو ہم ان لکیروں کو نہیں مانیں گے، 18 جانوں کی قربانی کے بعد بھی ریاست خاموش ہے، یہ معمول نہیں سانحہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو ہیلی کاپٹر سیلاب زدگان کے لیے نہیں آیا، وہ وی آئی پی کو اٹھانے آ گیا، ہمیں صرف دریا ملے، پہاڑ اور میدان ریاست لے گئی، اپنے وسائل پر ایسے لڑیں گے جیسے باپ کی میراث پر لڑتے ہیں۔
ایمل ولی خان نے کہا کہ 18ویں ترمیم پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، یہ اسفندیار ولی خان کا حاصل کردہ حق ہے، اگر 25 ویں آئینی ترمیم ختم کرنے کی کوشش ہوئی، تو ہم ڈٹ کر مخالفت کریں گے۔
صدر اے این پی نے کہا کہ 8 فروری کی خرید و فروخت شرم ناک تھی اور مخصوص نشستوں کا فیصلہ اس سے بھی زیادہ شرم ناک ہے، اگر ان کو لاچکے ہیں تو پھر ان کو مخصوص نشستیں بھی دے دیں، اس وقت آپ کو ڈر نہیں لگا جب آپ ان کو 93 ایم پی ایز دے رہے تھے کیونکہ وردی میں بیٹھ کر لوگوں نے ایک ایک سیٹ کو مینج کیا تھا اور اس کے بدلے پختونخوا سے اربوں روپے گئے ہیں۔
ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ مخصوص نشستوں سے اگر میرے استعفے سے نظام درست ہوتا ہے تو میری سیٹ لے لو، ہم اقتدار کے لیے نہیں، اپنے حقوق کے لیے میدان میں ہیں۔