خضداراسکول بس دھماکہ: ایک باپ جس کی دنیا ہی لٹ گئی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
گزشتہ روز بلوچستان کے ضلع خضدار کے علاقے زیرو پوائنٹ پر اسکول کی بس کے قریب زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں 3 بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق جبکہ 38 افراد زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: خضدار بس حملہ، شہید طالبات کی تعداد 4 ہوگئی
دھماکے میں زخمی ہونے والے بچوں کو سی ایم ایچ خضدار اور شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کیا گیا۔ زخمی بچوں کی عیادت کے لیے وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کوئٹہ میں اسپتال کا دورہ کیا۔ اس موقعے پر وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے واقع کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معصوم بچوں اور اساتذہ کو نشانہ بنانے والے دہشتگردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
زخمیوں کی عیادت کے لیے کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات بھی پہنچے۔ بعدا ازاں ایکس پر اپنے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا اسپتال میں انہوں نے ایک باپ کو دیکھا جس نے اپنی بچے کھو دیے۔
مزید پڑھیے: خضدار واقعہ قومی سانحہ ہے، دہشتگردوں کو بھارتی سرپرستی حاصل ہے، شیری رحمان
ایک بیٹی موقعے پر ہی دم توڑ گئی، دوسری اسپتال میں اور تیسرے بچے کی حالت نازک ہے جس کی ٹانگیں شدید زخمی ہوئی ہیں، آنتیں جسم سے باہر لٹک رہی ہیں۔
دیگر کچھ بچوں کی بھی ٹانگیں کچلی گئیں کیونکہ دھماکے سے بس کی چھت اڑ گئی تھی اور بچے اپنی نشستوں سے اڑ کر باہر جاگرے تھے۔ بچے ہوا میں کئی فٹ اچھلے تھے اور پھر زمین پر آرہے۔
Went to the hospital to see the kids injured in today's Blast.
— Muhammed Hamza Shafqaat (@hamzashafqaat) May 21, 2025
حمزہ شفقات نے کہا کہ ایک بچہ اپنی آنکھیں بھی کھوچکا ہے۔ اس کے جسم کے اعضا میں دھاتی ٹکڑے گھس گئے ہیں، تلی پھٹ چکی ہے گئی، میں اس سے بدتر کسی چیز کا تصور نہیں کر سکتا۔
مزید پڑھیں: خضدار اسکول بس پر حملہ، بلوچستان میں اب کیا ہونے والا ہے؟
انہوں نے کہا کہ 12 سال سے کم عمر کے بچے یہاں تک کہ ڈاکٹر بھی پریشان تھے۔ بچے صدمے میں ہیں۔ دہشت زدہ والدین سب کچھ کھو چکے ہیں۔ یہ کون کر سکتا ہے؟ کیا آر ایس ایس یہی چاہتی ہے؟ گزشتہ ایک سال میں بلوچستان میں بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردوں کا یہ 25 واں حملہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
حمزہ شفقات خضدار خضدار بس حملہ شہید بچےذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: حمزہ شفقات خضدار بس حملہ شہید بچے
پڑھیں:
اسرائیل: اور اب …. تیسرے سال بھی صحافیوں کا سب سے بڑا قاتل قرار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غاصب صہیونی ریاست صرف فلسطینیوں کا ہی نہیں بلکہ مسلسل تیسرے سال دنیا بھر میں صحافیوں کا بھی سب سے بڑا قاتل قرار دیا گیا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق غاصب اسرائیل کے فلسطین کے مظلوم مسلمانوں پر وحشیانہ مظالم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں اور دنیا اس کے توسیع پسندانہ عزائم سے بھی بخوبی واقف ہے۔
تاہم اسرائیل مسلسل تیسرے سال میں دنیا بھر میں صحافیوں کا سب سے بڑا قاتل قرار پایا ہے۔ اس حوالے سے عالمی صحافتی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز (آر ایس ایف) نے جشم کشا رپورٹ جاری کر دی ہے۔
آر ایس ایف کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2025 میں بھی دنیا بھر میں قتل ہونے والے صحافیوں میں سے تقریباً نصف کے قتل کا ذمہ دار اسرائیل ہے۔
سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں برس 2025 میں اب تک دنیا بھر میں مجموعی طور پر 67 صحافیوں کو قتل کیا گیا ہے۔ ان میں سے 29 فلسطینی صحافیوں کو غزہ میں شہید کیا گیا۔
خان یونس میں 25 اگست کو ہونے والا اسرائیلی فوج کا ڈبل ٹریپ حملہ صحافیوں کے خلاف بدترین حملہ تھا، جس میں 5 صحافی مارے گئے تھے۔
اکتوبر 2023 سے جاری غزہ جنگ میں اب تک مجموعی طور پر 220 صحافیوں کو قتل کیا جا چکا ہے۔