WE News:
2025-07-06@18:58:49 GMT

خضداراسکول بس دھماکہ: ایک باپ جس کی دنیا ہی لٹ گئی

اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT

خضداراسکول بس دھماکہ: ایک باپ جس کی دنیا ہی لٹ گئی

گزشتہ روز بلوچستان کے ضلع خضدار کے علاقے زیرو پوائنٹ پر اسکول کی بس کے قریب زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں 3 بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق جبکہ 38 افراد زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: خضدار بس حملہ، شہید طالبات کی تعداد 4 ہوگئی

دھماکے میں زخمی ہونے والے بچوں کو سی ایم ایچ خضدار اور شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کیا گیا۔ زخمی بچوں کی عیادت کے لیے وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کوئٹہ میں اسپتال کا دورہ کیا۔ اس موقعے پر وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے واقع کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معصوم بچوں اور اساتذہ کو نشانہ بنانے والے دہشتگردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

زخمیوں کی عیادت کے لیے کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات بھی پہنچے۔ بعدا ازاں ایکس پر اپنے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا اسپتال میں انہوں نے ایک باپ کو دیکھا جس نے اپنی بچے کھو دیے۔

مزید پڑھیے: خضدار واقعہ قومی سانحہ ہے، دہشتگردوں کو بھارتی سرپرستی حاصل ہے، شیری رحمان

ایک بیٹی موقعے پر ہی دم توڑ گئی، دوسری اسپتال میں اور تیسرے بچے کی حالت نازک ہے جس کی ٹانگیں شدید زخمی ہوئی ہیں، آنتیں جسم سے باہر لٹک رہی ہیں۔

دیگر کچھ بچوں کی بھی ٹانگیں کچلی گئیں کیونکہ دھماکے سے بس کی چھت اڑ گئی تھی اور بچے اپنی نشستوں سے اڑ کر باہر جاگرے تھے۔ بچے ہوا میں کئی فٹ اچھلے تھے اور پھر زمین پر آرہے۔

Went to the hospital to see the kids injured in today's Blast.

Saw a father who lost all his kids. One daughter died at the spot, 2nd in the hospital and 3rd boy is critical. Kids with legs torn apart, intestines hanging out of their bodies. Few kids have their legs crushed /…

— Muhammed Hamza Shafqaat (@hamzashafqaat) May 21, 2025

حمزہ شفقات نے کہا کہ ایک بچہ اپنی آنکھیں بھی کھوچکا ہے۔ اس کے جسم کے اعضا میں دھاتی ٹکڑے گھس گئے ہیں، تلی پھٹ چکی ہے گئی، میں اس سے بدتر کسی چیز کا تصور نہیں کر سکتا۔

مزید پڑھیں: خضدار اسکول بس پر حملہ، بلوچستان میں اب کیا ہونے والا ہے؟

انہوں نے کہا کہ 12 سال سے کم عمر کے بچے یہاں تک کہ ڈاکٹر بھی پریشان تھے۔ بچے صدمے میں ہیں۔ دہشت زدہ والدین سب کچھ کھو چکے ہیں۔ یہ کون کر سکتا ہے؟ کیا آر ایس ایس یہی چاہتی ہے؟ گزشتہ ایک سال میں بلوچستان میں بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردوں کا یہ 25 واں حملہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

حمزہ شفقات خضدار خضدار بس حملہ شہید بچے

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: حمزہ شفقات خضدار بس حملہ شہید بچے

پڑھیں:

فائرنگ و دیگر واقعات میں بچوں سمیت 14افراد ہلاک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر)شہر قائد میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مختلف پرتشدد اور المناک واقعات میں خواتین اور بچوں سمیت 14 افراد جاں بحق جبکہ پانچ افراد زخمی ہو گئے۔ فائرنگ، گھریلو جھگڑے، ٹریفک حادثات، کرنٹ لگنے، جھلسنے، چھری کے وار، اور پراسرار حالات میں لاشیں ملنے کے واقعات نے شہر میں خوف و ہراس کی فضا قائم کر دی ہے۔ پولیس نے تمام واقعات کی الگ الگ تحقیقات شروع کر دی ہیں۔اورنگی ٹاؤن مومن آباد میں خاندانی جھگڑے کے دوران داماد کی فائرنگ سے اس کے سسر اور دو دیگر رشتہ دار جاں بحق ہو گئے۔ مقتولین کی شناخت 55 سالہ غوث الدین، 45 سالہ گل بخت اور 35 سالہ امین کے ناموں سے ہوئی ہے۔ پولیس نے مقتول کی بیٹی کے سسر اور ایک رشتہ دار کو گرفتار کرلیا، جبکہ مرکزی ملزمان حمید اور اس کا بھائی تاحال فرار ہیں۔رزاق آباد عبداللہ گوٹھ میں 3 سالہ بچہ گاربیج ٹرک کی زد میں آ کر جاں بحق ہو گیا۔ پولیس نے ٹرک قبضے میں لے کر ڈرائیور کی تلاش شروع کر دی ہے۔ کورنگی ڈھائی نمبر پل کے قریب 25 سالہ زوہیب نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق ہوا، جسے ریسکیو عملے نے زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا تاہم وہ دم توڑ گیا۔پاک کالونی تھانے کی حدود میں 8 سالہ معیز ٹریفک حادثے میں شدید زخمی ہو کر دوران علاج چل بسا۔ شاہراہ فیصل پر کرنٹ لگنے سے 18 سالہ نوجوان جاں بحق ہو گیا۔ اورنگی ٹاؤن قبرستان کے قریب 26 سالہ سیما کی لاش ملی جسے پوسٹ مارٹم کے لیے منتقل کیا گیا۔ ماڑی پور سے جھلسنے والی 36 سالہ فائزہ دوران علاج جاں بحق ہوئی۔ کورنگی K ایریا، کورنگی نمبر 5، گلستان جوہر اور ڈیفنس فیز 6 سے 4 نامعلوم افراد کی لاشیں ملی ہیں، جن کی شناخت اور موت کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔فائرنگ اور چھری کے حملوں میں پانچ افراد زخمی ہوئے جن میں کلفٹن میں 48 سالہ بشیر، اختر کالونی میں ڈکیتی کے دوران 20 سالہ عبدالوحید، سائٹ ایریا میں 21 سالہ شاہ زیب، کریم آباد میں 24 سالہ نصیب زادہ، اور نیو کراچی میں شبیر حسین شامل ہیں۔پولیس حکام نے کہا ہے کہ ہر واقعے کی گہرائی سے تفتیش کی جا رہی ہے، عینی شاہدین کے بیانات اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے مجرموں کی شناخت اور گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ شہریوں سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ کسی بھی معلومات کی صورت میں فوری اطلاع دیں تاکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے مؤثر کارروائی کر سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور، بچوں پر حملہ کرنے والے شیر کو سفاری پارک منتقل کرنےکا حکم
  • اٹلی میں زوردار دھماکا، 10 پولیس اہلکاروں سمیت کم از کم 27 افراد زخمی
  • لاہور: بچوں پر حملہ کرنے والے شیر کو سفاری پارک منتقل کرنے کا حکم
  • لاہور: فارم ہاوس سے فرار شیر کا خاتون اور بچوں پر حملہ
  • لاہور: بغیر لائسنس شیر رکھنے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا
  • فائرنگ و دیگر واقعات میں بچوں سمیت 14افراد ہلاک
  • لاہور میں دیوار پھلانگ کر راہ گیر بچوں اور خاتون پر شیر کا حملہ، فوٹیج سامنے آگئی
  • لاہور میں فارم ہاؤس میں شیر نے فیملی پر حملہ کردیا، بچوں سمیت 3 افراد زخمی
  • لاہور میں پالتو شیر کا حملہ، خاتون 2 بچوں سمیت زخمی
  • پشاور، جماعت اسلامی کے وفد کی باجوڑ دھماکہ کے زخمیوں کی عیادت