جوروٹ نے نیا ریکارڈ قائم کردیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
انگلینڈ بیٹر جو روٹ نے ٹیسٹ کرکٹ میں نیا ریکارڈ قائم کر دیا۔برطانوی کھلاڑی ٹیسٹ کرکٹ میں تیز ترین 13 ہزار رنز بنانے والے بیٹر بن گئے، زمبابوے کے خلاف ٹیسٹ میچ میں انہوں نے 13 ہزار رنز کا سنگ میل عبور کیا۔جو روٹ ٹیسٹ کرکٹ میں 13 ہزار رنز مکمل کرنے والے دنیا کے پانچویں اور انگلینڈ کے پہلے کھلاڑی بن گئے ہیں۔انگلینڈ بیٹر نے یہ کارنامہ 153 ویں ٹیسٹ میچ میں سرانجام دیا۔ان سے قبل ٹیسٹ کرکٹ میں تیز ترین 13 ہزار رنز مکمل کرنے کا ریکارڈ جنوبی افریقہ کے سابق کرکٹر جیک کیلس کے پاس تھا،انہوں نے 159 ٹیسٹ میچز میں یہ اعزاز اپنے نام کیا تھا۔ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ سچن ٹنڈولکر کے پاس ہے بھارتی کرکٹر نے 200 میچز میں 15 ہزار 921 رنز بنائے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ٹیسٹ کرکٹ میں
پڑھیں:
وفاقی قرضوں نے نیا ریکارڈ قائم کر دیا، بلند ترین سطح پر پہنچ گئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان کی معیشت ایک اور اہم موڑ پر وفاقی حکومت کے قرضے ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچے ہیں، جب کہ صرف مئی 2025 کے مہینے میں قرضوں میں 1,109 ارب روپے کا ہوشربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، وفاقی حکومت پر مجموعی قرضہ اب 76 ہزار 45 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔ یہ وہ سطح ہے جو ماضی میں کبھی نہیں دیکھی گئی۔
اعداد و شمار یہ بھی ظاہر کرتے ہیں کہ جولائی 2024 سے مئی 2025 کے درمیانی عرصے میں قرضوں میں 7,131 ارب روپے کا اضافہ ہوا، جب کہ صرف گزشتہ ایک سال (جون 2024 تا مئی 2025) میں قرضے 8,312 ارب روپے بڑھ چکے ہیں۔
موجودہ قرضے کی تفصیل میں 53,460 ارب روپے اندرونی قرضے اور 22,585 ارب روپے بیرونی قرضے شامل ہیں۔
یہ خطرناک اضافہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب پاکستان کو مہنگائی کے بوجھ، کمزور معاشی ترقی، اور آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق اخراجات میں کٹوتیوں جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔
معاشی ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ اگر فوری اور مؤثر مالی اصلاحات نہ کی گئیں تو قرضوں کا یہ بوجھ معیشت کو مزید عدم استحکام کی طرف لے جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ محصولات بڑھانے، بجٹ میں کفایت شعاری، اور قرضوں کے انتظام میں بہتری لانے جیسے اقدامات ناگزیر ہو چکے ہیں۔
پاکستانی عوام پہلے ہی مہنگائی اور بےروزگاری سے متاثر ہیں، اور اب قرضوں کے بڑھتے سائے مزید اقتصادی دباؤ کا پیش خیمہ بن سکتے ہیں۔