برطانیہ میں 2024 کے دوران امیگریشن میں کمی، آدھی ہو کر 4 لاکھ 31 ہزار پر آ گئی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مئی2025ء)برطانیہ میں 2024 کے دوران امیگریشن میں کمی آدھی ہو کر 4 لاکھ 31 ہزار پر آ گئی۔ عرب ٹی وی کی رپورٹ میں بتایاگیاکہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق برطانیہ میں 2024 کے دوران مہاجرت آدھی ہو کر 431,000 پر آ گئی جو کہ شدید تنقید کی زد میں آئے وزیر اعظم کیئر سٹارمر کے لیے خوش آئند خبر سمجھی جا رہی ہے۔
(جاری ہے)
برطانیہ کے دفتر شماریات (اواین ایس) کے مطابق 2024 کے آخر تک خالص مہاجرت کی تعداد 431,000 تھی، جو دسمبر 2023 کے اختتام تک ریکارڈ کی گئی 860,000 کی تعداد سے نمایاں طور پر کم ہے۔یہ کورونا وبا کے بعد خالص مہاجرت میں سب سے بڑی کمی ہے۔او این ایس نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا کہ طویل مدتی خالص مہاجرت تقریبا 50 فیصد کم ہوئی ہے۔رپورٹ کے مطابق کام اور تعلیم کے ویزوں پر برطانیہ آنے والوں کی تعداد میں واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے۔مزید یہ کہ 2024 کے اختتام تک ان ویزوں پر آئے افراد کی واپسی میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔واضح رہے سابقہ کنزرویٹو حکومت نے ان ویزوں کے لیے شرائط سخت کی تھیں، جن میں تنخواہ کی حد میں اضافہ اور خاندان کے افراد کو ساتھ لانے پر پابندی شامل تھی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
ایک روز کے دوران صرف چمن بارڈر سے 10 ہزار افغان مہاجرین واپس اپنے وطن روانہ
اسلام آباد:افغان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے، ایک روز میں صرف چمن بارڈر سے تقریباََ 10 ہزار 7 سو افغان مہاجرین کو باعزت طریقہ سے افغانستان واپس روانہ کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا سلسلہ چمن کے بعد آج سے طورخم سرحد سے بھی شروع کردیا گیا، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک تقریباََ 15 لاکھ 60 ہزار افغان مہاجرین کی وطن واپسی ہو چکی ہے۔
اطلاعات کے مطابق افغان مہاجرین کی واپسی قانونی طریقہ کار کے تحت کی جا رہی ہے، ہر شخص کے دستاویزات کی تصدیق کے بعد ہی سرحد عبور کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے، افغان مہاجرین کے لیے ایف سی اور سول انتظامیہ کی جانب سے نہ صرف رہائش بلکہ کھانے کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ افغان جنگ اور خانہ جنگی کے باعث پاکستان نے 40 سال تک افغانیوں کی بہترین میزبانی کی اور ایک عظیم مثال قائم کی، افغان مہاجرین کی واپسی کا اقدام پاکستان نے اپنی قومی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے اٹھایا ہے تاہم اب پاکستان میں بغیر پاسپورٹ اور ویزا کے داخلہ ممکن نہیں ہوگا۔