سیارہ مشتری کبھی موجودہ سائز سے دو گنا ہوا کرتا تھا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
سائنسی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سیارہ مشتری (Jupiter) اپنی ابتدائی تشکیل کے دوران اپنے موجودہ حجم سے تقریباً دو گنا بڑا ہوا کرتا تھا۔
جب مشتری تقریباً 4.5 ارب سال پہلے وجود میں آیا تو وہ گیسوں کا ایک بہت بڑا گولا تھا جو سورج کے گرد گردشی مدار میں موجود گرد و غبار اور گیس سے بنا تھا۔
اس وقت اس کا حجم موجودہ سائز سے دو گنا زیادہ تھا لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اس کی بیرونی تہیں ٹھنڈی ہو کر سکڑ گئیں اور اندرونی گیسیں مستحکم ہو گئیں۔
مزید برآں کششِ ثقل کی وجہ سے گیسیں ایک دوسرے کے قریب آگئیں جس سے اس کا موجودہ compressed سائز وجود میں آیا۔
ناسا اور یورپی خلائی اداروں کی تحقیق کے مطابق مشتری جیسے گیس جائنٹ سیارے اپنی تشکیل کے ابتدائی دور میں بہت بڑے ہوتے ہیں۔ جیسے جیسے وہ حرارت خارج کرتے ہیں اور گیسیں مستحکم ہوتی ہیں، ان کا حجم کم ہوتا جاتا ہے لیکن وزن (mass) تقریباً وہی رہتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
القاعدہ مالی کے دارالحکومت بماکو پر قبضے کے قریب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بماکو (انٹرنیشنل ڈیسک) القاعدہ سے وابستہ جماعت نصرت الاسلام والمسلمین (جے این آئی ایم) مالی کے دارالحکومت باماکو پر کنٹرول کے قریب آگئی ۔ وال سٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ خطرناک پیش رفت مالی کو دنیا کا ایسا پہلا ملک بنا سکتی ہے جو امریکا کی طرف سے نامزد دہشت گرد تنظیم کے زیر انتظام ہے۔ بماکو پر قبضے کی صورت میں پہلا موقع ہو گا کہ القاعدہ سے براہ راست منسلک کسی گروپ نے کسی دار الحکومت پر کنٹرول حاصل کیا ہو۔ اس صورت حال سے بین الاقوامی سیکورٹی حلقوں میں بڑے پیمانے پر تشویش پھیل گئی ہے۔ کئی ہفتوں سے اس گروپ نے دارالحکومت کا شدید محاصرہ کر رکھا ہے۔ خوراک اور ایندھن کی ترسیل کو روکا جا رہا ہے۔ خوراک کی شدید قلت ہے اور فوجی آپریشن تقریباً مکمل طور پر مفلوج ہو گئے ہیں۔ یورپی حکام نے تصدیق کی ہے کہ یہ گروپ براہ راست حملے کے بجائے سست روی سے گلا گھونٹنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ امید ہے کہ اقتصادی اور انسانی بحران کے دباؤ میں دارالحکومت بتدریج منہدم ہو جائے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بحران مالی کی فوج کی صلاحیتوں کو کمزور کر رہا ہے جو خود ایندھن اور گولہ بارود کی شدید قلت کا شکار ہے۔ جماعت نصرت الاسلام والمسلمین گروپ 2017 ء میں القاعدہ سے وابستہ کئی دھڑوں کے انضمام سے تشکیل دیا گیا تھا۔ اپنے قیام کے بعد سے اس نے بنیادی تنظیم سے مکمل وفاداری کا عہد کیا ہے۔ وال سٹریٹ جرنل نے مغربی اور افریقی حکام کے حوالے سے بتایا کہ اس کے جنگجوؤں کو افغانستان اور پاکستان میں القاعدہ کے رہنماؤں سے بم بنانے کی تربیت حاصل ہے۔ گزشتہ چند دنوں میں دارالحکومت کی طرف جانے والے ایندھن کے قافلوں پر بار بار حملے دیکھنے میں آئے ہیں۔ باغیوں کی طرف سے جاری کی گئی وڈیو کے مطابق ایک حالیہ واقعے میں مسلح افراد نے بماکو جانے والی سڑک پر درجنوں ٹرکوں پر حملہ کیا اور باقی پر قبضہ کرنے کے ٹرکوں کو آگ لگا دی۔ کاٹی کے قریبی قصبے میں تعینات فورسز ایندھن کی قلت کی وجہ سے مداخلت کرنے سے قاصر رہیں۔ دوسری جانب ایندھن ملک میں تنازعات کا مرکزی نقطہ بن گیا ہے۔ باماکو میں ایک لیٹر پٹرول کی قیمت تقریباً 3.5 ڈالر تک تک پہنچ گئی ہے۔ یہ گزشتہ قیمت سے تقریباً 3گنا زیادہ ہے۔