Daily Sub News:
2025-10-04@23:32:22 GMT

سات مئی : جنوبی ایشیا کے لیے سچائی کی گھڑی

اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT

سات مئی : جنوبی ایشیا کے لیے سچائی کی گھڑی

سات مئی : جنوبی ایشیا کے لیے سچائی کی گھڑی WhatsAppFacebookTwitter 0 26 May, 2025 سب نیوز

تحریر: محمد محسن اقبال

سات مئی 2025 کی علی الصبح، دنیا نے ایک غیر معمولی مظاہرہ دیکھا—قوم کی مضبوط قوتِ ارادی، عسکری نظم و ضبط، تکنیکی برتری اور خدائی تائید کا—جب پاکستان نے بھارتی جارحیت کو فیصلہ کن انداز میں پسپا کرتے ہوئے ایک ایسے تنازعے میں فتح حاصل کی جو چوبیس گھنٹے سے بھی کم وقت میں ختم ہوا لیکن جنوبی ایشیا کی تزویراتی سوچ کو ہمیشہ کے لیے بدل گیا۔ یہ صرف ایک فوجی جھڑپ نہ تھی بلکہ ایک تاریخی لمحہ تھا، جہاں سچ نے فریب کو، تیاری نے غرور کو، اور عزم نے لاپرواہی کو شکست دی۔ یہ مختصر جنگ پاکستان کی برتری کی علامت بن گئی، نہ صرف روایتی دفاع میں بلکہ سائبر میدان میں بھی۔

یہ سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب بھارتی افواج نے اپنی سیاسی قیادت کے اکسانے اور عددی طاقت کے زعم میں، لائن آف کنٹرول کے پار، خاص طور پر آزاد جموں و کشمیر کے شہری علاقوں کو نشانہ بناتے ہوئے حملے کیے۔ مگر بھارت یہ سمجھنے میں ناکام رہا کہ وہ اب ایک ایسے پاکستان سے نبرد آزما ہے جسے بے خوفی سے آزمانا ممکن نہیں رہا۔ حملے کے چند لمحوں بعد ہی پاک افواج نے اپنے دفاعی نظام کو فعال کرتے ہوئے فوری، مؤثر اور مکمل ہم آہنگ ردِ عمل کا مظاہرہ کیا۔ فضائی، زمینی اور بحری افواج نے یکجہتی سے کارروائی کی، یہ ثابت کرتے ہوئے کہ پاکستان کا دفاعی نظریہ محض ردِ عمل پر نہیں بلکہ تیاری، درستگی اور مؤثر روک تھام پر مبنی ہے۔

تاہم جو چیز عالمی مبصرین کے لیے حیرت کا باعث بنی اور بھارتی کمانڈ کے لیے پریشانی کا سبب، وہ پاکستان کی بے مثال سائبر برتری تھی۔ انٹر سروسز انٹیلیجنس (آئی ایس آئی) اور سائبر کمانڈ نے گزشتہ مہینوں میں ایسی صلاحیتیں حاصل کر لی تھیں کہ وہ بھارت کے حساس ترین نظاموں میں داخل ہو سکیں۔ جیسے ہی بھارتی طیارے فضا میں بلند ہوئے، ان کے مواصلاتی نظام فیل ہو گئے۔ ریڈار سسٹمز اندھے ہو گئے۔ بھارتی بحریہ کے جہازوں نے نیوی گیشن کھو دی، اور ان کے میزائل سسٹم یا تو ناکارہ ہو گئے یا غلط سمت میں فائر ہوئے۔ دہلی، ممبئی اور فوجی مراکز جیسے پٹھان کوٹ اور امبالہ میں بجلی کے بڑے گرڈز سائبر حملوں کی زد میں آ کر بیٹھ گئے۔ حتیٰ کہ بھارت کے میڈیا سسٹمز ہیک ہو گئے، جن پر پاکستان کے جانب سے امن کے پیغامات نشر ہونے لگے—اس کے اس عزم کا اظہار کہ پاکستان جنگ نہیں چاہتا، لیکن دفاع کے لیے مکمل تیار ہے۔

بھارتی جنگی مشین کی اس جراحی انداز میں ناکامی، بغیر کسی زمینی تجاوز کے، جدید ہائبرڈ جنگ کے ارتقاء میں ایک تاریخی سنگِ میل بن گئی۔ 8 مئی کو بھارتی پارلیمنٹ کے ہنگامی اجلاس میں اس نقصان کا اعتراف کیا گیا۔ وزیراعظم نریندر مودی کو، عالمی دباؤ اور ملکی تنقید کے پیشِ نظر، تسلیم کرنا پڑا کہ ان کا حملہ پاکستان کی طاقت کو کم سمجھنے کا نتیجہ تھا۔ بین الاقوامی میڈیا—واشنگٹن پوسٹ سے الجزیرہ تک، بی بی سی سے ٹوکیو کے این ایچ کے تک—نے پاکستان کی کارکردگی کو نہ صرف فوجی کامیابی قرار دیا بلکہ قومی اتحاد اور ٹیکنالوجی میں پختگی کی علامت کہا۔ عالمی تھنک ٹینکس نے فوری تجزیے شائع کیے کہ پاکستان ایک “علاقائی سائبر سپر پاور” کے طور پر ابھرا ہے، اور اس کی جنگی حکمت عملی کو فوجی اداروں میں بطور نصاب پڑھایا جا سکتا ہے۔

یہ صرف طاقت یا ذہانت نہیں تھی جس نے پاکستان کو فتح دلائی، بلکہ ایک روحانی اور اخلاقی قوت بھی کارفرما تھی، جو اس قوم اور قیادت کے عقیدے میں پیوست ہے۔ پوری قوم دعا گو رہی، بغیر خوف کے، اس وعدے پر ایمان رکھتے ہوئے جو اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا

” اور کتنی ہی چھوٹی جماعتیں بڑی جماعتوں پر اللہ کے حکم سے غالب آ گئیں، اور اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔” (سورہ البقرہ، 2:249)

یہی آیت ہر پاکستانی سپاہی اور شہری کے دل کی دھڑکن بن گئی۔ یاد دہانی کہ فتح محض تعداد یا طاقت سے نہیں، بلکہ ایمان، اتحاد اور عدل سے حاصل ہوتی ہے۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

”  ” دشمن سے ملاقات کی تمنا نہ کرو، لیکن جب آمنا سامنا ہو جائے تو ثابت قدم رہو۔ (صحیح بخاری)  

پاکستان نے جنگ کی خواہش نہیں کی، نہ ہی پہل کی۔ اس کا نظریہ ہمیشہ ایک رہا—عزت کے ساتھ امن، اور قوت کے ساتھ دفاع۔ لیکن جب دشمن نے جارحیت کی، تو اس کا جواب جذبات سے نہیں بلکہ حکمت اور حکمت عملی سے دیا گیا۔

چین، روس، ترکی، سعودی عرب، ایران حتیٰ کہ مغربی ممالک نے بھی اس بات کا اعتراف کیا کہ پاکستان نے نہ صرف صلاحیت کے ساتھ بلکہ احتیاط کے ساتھ کام لیا، شہری نقصان سے بچا، اور علاقائی استحکام کو ترجیح دی۔ کئی تجزیہ نگاروں نے پاکستان کی اس جنگی حکمت عملی کو جدید عسکری اتحادوں کے انداز سے تشبیہ دی، لیکن اس میں وہ اخلاقی وضاحت شامل تھی جو صرف ایک حق پر مبنی موقف سے جنم لیتی ہے۔

سب سے بڑھ کر، پاکستانی قوم کا اتحاد قابلِ فخر تھا۔ گلگت کی پہاڑیوں سے گوادر کے ساحلوں تک، ہر مسجد، گرجا، مندر اور گھر میں لوگ اکٹھے دعا گو تھے۔ سول اور عسکری ادارے ہم آہنگ تھے۔ میڈیا نے ذمہ داری سے کام لیا۔ پارلیمنٹ متحد رہی۔ سیاسی اختلافات ایک طرف رکھ دیے گئے۔ یہی اصل فتح تھی—ایسی فتح جو کسی میزائل یا مالویئر سے حاصل نہیں کی جا سکتی۔

بھارت کی شکست صرف تباہ شدہ نظام یا ناکام مشنز تک محدود نہ تھی؛ یہ اس کی تزویراتی ساکھ پر کاری ضرب تھی۔ اربوں ڈالر کی وہ دفاعی ٹیکنالوجی جو ناکام ثابت ہوئی، عالمی اسلحہ فروشوں کو سوچنے پر مجبور کر گئی۔ اسلحہ ساز کمپنیاں اور سرمایہ کار ایک ایسے ملک کی کمزوری دیکھ چکے تھے جو اپنے کمانڈ سسٹمز کا تحفظ نہ کر سکا۔ دوسری جانب، پاکستان کے دفاعی برآمدات، سافٹ ویئر ڈیویلپمنٹ سیکٹر اور عالمی ساکھ میں اضافہ ہوا۔

بے شک، 7 مئی 2025 صرف ایک عسکری فتح کی تاریخ نہیں بلکہ وہ دن ہے جب پاکستان کی روح، سائنس اور اخلاص اپنی خودمختاری کے دفاع کے لیے یکجا ہوئے۔ وہ لمحہ جب شہیدوں کے لہو، قوم کی دعاؤں اور بانیانِ پاکستان کے وژن نے مل کر ایک ابدی سچ کو روشن کیا

 ” یقیناً اللہ کی جماعت ہی کامیاب ہوگی۔” (سورہ المجادلہ، 58:22)

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپی۔ٹی۔آئی  اور ‘معمولِ نو ‘  (NEW NORMAL) پی۔ٹی۔آئی  اور ‘معمولِ نو ‘  (NEW NORMAL) معصومیت کا قتل: پاکستان میں بھارت کی پراکسی جنگ گرمی کی لہر فطرت کا انتقام یا انسانوں کی لاپروائی؟ جوائنٹ فیملی سسٹم میں پھنسی لڑکیاں: جدید سوچ، پرانے بندھن ایک پُرامن قوم، ایک زوردار انتباہ پاکستان میں نوجوان نسل اور سگریٹ نوشی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

پشاور: گھڑی قمر دین میں دھماکے کا مقدمہ درج

— فائل فوٹو

خیبرپختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں ہونے والے دھماکے کا مقدمہ سی ٹی ڈی نے درج کرلیا۔

تھانہ بماڑی کی حدود رنگ روڈ گڑھی قمر دین پر ہونے والے بارودی مواد کے دھماکے میں 4 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔

پولیس کے مطابق مقدمہ ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

پشاور: گھڑی قمر دین چوک میں دھماکا، 3 پولیس اہلکار زخمی

پولیس کا کہنا ہے کہ کوہاٹ روڈ پر گھڑی قمر دین میں بارودی مواد کا دھماکا ہوا، جس سے 3 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ پولیس اہلکار معمول کی گشت پر تھے، پولیس گاڑی پر قمر دین گڑھی چوک میں ریمورٹ کنٹرول کے ذریعے دھماکا کیا گیا۔

مقدمے میں کہا گیا ہے کہ دھماکے سے گاڑی میں سوار 4 پولیس اہلکار اور 4 شہری زخمی ہوئے۔

متعلقہ مضامین

  • آزاد جموں و کشمیر کی حالیہ کشیدگی
  • غزہ ، انسانیت کی شکست کا استعارہ
  •    آزاد کشمیر کی 12 نشستوں کا معاملہ آئینی ، جذبات نہیں سمجھداری سے بات ہونی چاہیے، اعظم نذیر تارڑ
  • پشاور: گھڑی قمر دین میں دھماکے کا مقدمہ درج
  • ایشیا کپ، کلدیپ یادو نے پاکستان ٹیم کی تعریف کردی
  • ایشیا کی دوسری بہترین ٹیم کہہ کر مذاق اڑایا جاتا ہے، افغان کپتان کا شکوہ
  • ایشیا کی دوسری بہترین ٹیم کے لقب پر افغان ٹیم کے کپتان ناراض
  • پشاور: گھڑی قمر دین چوک میں دھماکا، 3 پولیس اہلکار زخمی
  • پاکستان اور سعودی عرب: تاریخ کے سائے، مستقبل کی روشنی
  • ایشیا کپ تنازعہ، اے بی ڈی ویلیئرز نے بھی بھارتی ٹیم کو آڑے ہاتھوں لے لیا