سیلاب تو آ کر ہی رہے گا، پاکستان کے میٹ ڈیپارٹمنٹ کی ضِد
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
سٹی42: پاکستان کا میٹیریولوجیکل ڈیپارٹمنٹ جسے عرف عام میں محکمہ موسمیات کہا جاتا ہے بضد ہے کہ اس سال برسات میں پاکستان میں سیلاب آئیں گے، آج ایک بار پھر میٹ ڈیپارٹمنٹ عرف محکمہ موسمیات نے فورکاسٹ کر دی ہے کہ "مون سون کے پہلے حصے" میں شدید بارشیں ہوں گی اور سندھ، پنجاب، آزاد کشمیر اور خیبرپختونخوا (کے پی ) کے میدانی اور پہاڑی علاقوں میں سیلاب کاخدشہ ہو گا۔
غزہ میں امداد کی چھینا جھپٹی میں چار افراد جاں بحق ہوئے، افسوسناک صورتحال پر اپ ڈیٹ
میٹ ڈیپارٹمنٹ نے گزشتہ چند روز مین کئی بار یہ پیش گوئی کی ہے اور آج "مون سون سیزن 2025 کے لیے موسمی آؤٹ لک" جاری کردی ہے جس میں ملک کے وسطی اور جنوبی حصوں میں معمول یا معمول سے کچھ زیادہ بارشوں کا امکان بتایا گیا ہے۔
میٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق مون سون کے پہلے حصے میں "شدید بارشوں" کا امکان ہے جب کہ سندھ , پنجاب، آزاد کشمیر،خیبرپختونخوا میں میدانی اور پہاڑی علاقوں میں سیلاب کاخدشہ ہے۔
کرکٹر حسن علی کی والدہ سے پرس چھیننے والا پکڑا گیا
بارشیں شمالی پنجاب مین زیادہ ہوں گی اور سیلاب "بڑے دریاؤں" میں آئیں گے
میٹ ڈیپارٹمنٹ بضد ہے کہ پنجاب کے شمال مشرقی علاقوں اور کشمیر میں "زائد بارشیں" ہونے، شمالی خیبرپختونخوا،گلگت بلتستان میں معمول کے مطابق یا معمول سے کچھ کم بارشوں کاامکان ہے، میٹ ڈیپارٹمنٹ جس کے افسروں کا موسم کے متعلق تو تجربہ ہے لیکن دریاؤں کی مینیجمنٹ کا کوئی تجربہ نہیں، یہ بتا رہے ہیں کہ موسلادھاربارشیں بڑے دریاؤں میں سیلاب کا باعث بن سکتی ہیں جب کہ درجہ حرارت میں تغیرات کی وجہ سے تیز ہوائیں، گرد آلود طوفان اور ژالہ باری ممکن ہے۔
کشمیر کا سودا ممکن نہیں، ریاست مخالف بیانیہ کی نفی کیجئے
برف پگھلنے کی رفتار بڑھے گی
میٹ ڈیپارٹمنٹ اپنی مون سون سیزن کی آؤٹ لک میں کہتا ہے کہ خیبرپختونخوااور گلگت بلتستان میں زیادہ درجہ حرارت سے برف پگھلنے کی رفتاربڑھ سکتی ہے، برف پگھلنے سے دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہوسکتی ہے۔
میٹ ڈیپارٹمنٹ نے یہ بھی بتایا ہے کہ جولائی سے ستمبر تک ملک میں اوسط درجہ حرارت "معمول" سے زیادہ رہنے کا امکان ہے، اس دوران کشمیر، گلگت، بلتستان اور خیبرپختونخوا کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ متوقع ہے۔
نوابشاہ؛ مسافر کوچ اُلٹ گئی، 15 مسافر زخمی
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: میں سیلاب
پڑھیں:
تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی سطح پر فوری اقدامات کی ضرورت ہے، ماہرین
انہوں نے خبردار کیا کہ خاموشی اب کوئی آپشن نہیں ہے اور کشمیر کے بحران کو نظر انداز کرنے سے عالمی سطح پر عدم استحکام پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جنوب ایشیائی امور کے ماہرین نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ تنازعہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں بلکہ ایک خطرناک حل طلب تنازعہ ہے جس کے علاقائی اور عالمی امن کے لیے سنگین مضمرات ہیں۔ ذرائع کے مطابق ماہرین نے رواں سال مئی میں ہونے والے تصادم کو بھارت اور پاکستان کے درمیان جوہری جنگ کے بڑھتے ہوئے خطرے کی علامت قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ تنازعہ کشمیر کے حوالے سے عالمی برادری کی بے حسی کے تباہ کن نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں صورتحال بگڑتی جا رہی ہے اور اس سلسلے میں فوری طور پر بین الاقوامی مداخلت کی ضرورت ہے۔ ماہرین نے اقوام متحدہ سے فیصلہ کن کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کا منصفانہ اور دیرپا حل ناگزیر ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ خاموشی اب کوئی آپشن نہیں ہے اور کشمیر کے بحران کو نظر انداز کرنے سے عالمی سطح پر عدم استحکام پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔