— فائل فوٹو 

سابق چیئرمین سینیٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما میاں رضا ربانی کا کہنا ہے کہ حکومتِ پاکستان کو ڈاکٹر عبدالقدیر کا مقام و مرتبہ بحال کرنا چاہیے۔

رضا ربانی نے اپنے بیان میں کہا کہ تاریخ کومسخ نہیں کرنا چاہیے کیونکہ یہی قوم کی تشکیل کرتی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ یہ ذوالفقار علی بھٹو کی خفیہ سفارت کاری اور کاوشوں کا نتیجہ تھا کہ جوہری پروگرام کا خاکہ وجود میں آیا،  یہ ذوالفقارعلی بھٹو کی کوششیں تھیں جن کے نتیجے میں ڈاکٹر عبد القدیر خان کی سربراہی میں ٹیم تشکیل پائی۔

رضا ربانی کی بجٹ پرانے این ایف سی کے ساتھ پیش کرنے کی مذمت

ان کا کہنا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 160 کے تحت ہر 5 سال بعد این ایف سی ایوارڈ جاری کرنا ضروری ہے

رضا ربانی نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان پر مشرف حکومت کی طرف سے فردِ جرم عائد کرنا شرمناک ہے، حکومت کو اپنا سابقہ مؤقف واپس لینا چاہیے اور  ڈاکٹر عبد القدیر کا مقام و مرتبہ بحال کرنا چاہیے۔

اُنہوں نے کہا کہ یہ حیران کن ہےکہ جس شخص نے جوہری پروگرام کا خواب دیکھا، اسے عدلیہ کے ذریعے بین الاقوامی سازش کے تحت قتل کیا گیا۔

رضا ربانی نے مزید کہا کہ جس شخص نے اس خواب کو عملی جامہ پہنایا، اسے ایک ڈکٹیٹر نے بین الاقوامی دباؤ پر رسوا کیا۔

اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کا میزائل پروگرام شہید بےنظیر بھٹو نے شروع کیا اور اسے پروان چڑھایا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کرنا چاہیے

پڑھیں:

امریکا نے پاکستان اور سعودی عرب کو ایئر ٹو ایئر میزائل پروگرام میں شامل کرلیا

امریکی محکمہ جنگ نے پاکستان اور سعودی عرب کو امریکی ساختہ ایئر ٹو ایئر میزائلوں کی فراہمی کے نئے معاہدے میں شامل کر لیا ہے۔

سرکاری بیان کے مطابق یہ معاہدہ ری تھیون میزائلز اینڈ ڈیفنس کمپنی کے ساتھ 41.68 ملین ڈالر کی لاگت سے طے پایا ہے، جس کے تحت جدید ایڈوانسڈ میڈیم رینج ایئر ٹو ایئر میزائل (AMRAAM) کی تیاری اور سپورٹ فراہم کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: پاکستان اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ کا ٹیلیفونک رابطہ، غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال

امریکی بیان کے مطابق یہ معاہدہ متعدد اتحادی ممالک کے ساتھ فارن ملٹری سیلز پروگرام کے تحت کیا گیا ہے، جن میں پاکستان، سعودی عرب، برطانیہ، پولینڈ، قطر، اومان، جاپان، اسرائیل اور دیگر ممالک شامل ہیں۔

بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ ہر ملک کو کتنے میزائل فراہم کیے جائیں گے اور فراہمی کب شروع ہوگی۔

پاکستان اپنے ایف-16 طیاروں پر یہ میزائل استعمال کرتا ہے جبکہ سعودی عرب کے ایف-15 طیاروں پر بھی یہی نظام نصب ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تاریخی معاہدے کا عام آدمی کو کیا فائدہ ہوگا؟

اس کے علاوہ، امریکا نے سعودی عرب کے لیے 24.17 ملین ڈالر کے ایک علیحدہ معاہدے کی بھی منظوری دی ہے، جس کے تحت سعودی فضائیہ کے ایف-15 طیاروں پر Link-16 کمیونیکیشن سسٹم کو جدید خطوط پر اپ گریڈ کیا جائے گا۔

امریکی محکمۂ جنگ کے مطابق یہ منصوبہ 2031 تک مکمل ہوگا۔ یہ اقدامات مشرقِ وسطیٰ اور جنوبی ایشیا میں واشنگٹن کے دفاعی تعاون کے تسلسل کو ظاہر کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا ایئر ٹو ایئر میزائل پروگرام پاکستان اور سعودی عرب

متعلقہ مضامین

  • دہشتگردوں کے اصل سہولت کار جعلی وفاقی حکومت ہے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف
  • پنجاب اسمبلی: اپوزیشن رکن کیخلاف بھتہ خوری مقدمہ خارج نہ ہوا تو اجلاس نہیں ہو گا: قائم مقام سپیکر
  • بی جے پی کو خود دس برسوں کا رپورٹ کارڈ پیش کرنا چاہیئے، سکینہ ایتو
  • سپر ٹیکس سے متعلق دائر درخواستوں پر سماعت:کیا کافی ہے کیا ناکافی، یہ فیصلہ تو پارلیمنٹ نے ہی کرنا ہے۔جسٹس جمال مندوخیل
  • حکومت پنجاب نے ہائی ٹیک فارم میکانائزیشن فنانسنگ پروگرام پورٹل لانچ کردیا 
  • پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات اختتام پذیر ، اہم اعلامیہ جاری
  • کپاس دنیا کے کتنے  خاندانوں کی روزی کا ذریعہ، پیداوار میں پاکستان کا مقام؟
  • کراچی: دھماکا خیز مواد رکھنے کا مقدمہ، 3 کالعدم ٹی ٹی پی کارندوں کو 2، 2 مرتبہ عمر قید کی سزا
  • امریکا نے پاکستان اور سعودی عرب کو ایئر ٹو ایئر میزائل پروگرام میں شامل کرلیا
  • ایشیاکپ میں فلاپ ہونیوالے صائم ایوب ڈومیسٹک میں چل نکلے