ہنسی کا طوفان لیے کامیڈی فلم سوکن سوکنے 2 سینما گھروں کی زینت بن گئی
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
بین الاقوامی پنجابی فلم سوکن سوکنے 2 پاکستانی سینما گھروں کی زینت بن گئی۔
ڈسٹری بیوشن کلب نے پاکستانی فلم بینوں کو معیاری اور خاندانی تفریح فراہم کرنے کے لیے بین الاقوامی پنجابی فلم سوکن سوکنے 2 کی نمائش کا اہتمام کیا ہے، جو کئی ماہ کے وقفے کے بعد سینماؤں میں پیش کی جانے والی پہلی بین الاقوامی پنجابی فلم ہے۔
سوکن سوکنے 2 مقبول فلم سوکن سوکنے کا سیکوئل ہے، جس میں معروف اداکار ایمی ورک، نمرت کھیرہ اور سرگن مہتا مرکزی کرداروں میں جلوہ گر ہیں، جب کہ دیگر کرداروں میں بھی کئی نامور فنکار شامل ہیں۔
فلم کی کہانی ایک ایسے نوجوان کے گرد گھومتی ہے جو دو بیویوں کے ہوتے ہوئے تیسری شادی کر لیتا ہے، جس کے بعد اس کی زندگی میں آنے والے دلچسپ اور مزاح سے بھرپور واقعات، سوکنوں کے درمیان چپقلش اور گھریلو تنازعات فلم کی خاص بات ہیں۔
ڈسٹری بیوشن کلب کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شیخ عابد رشید نے کہا کہ عیدالاضحی کے بعد پاکستانی سینما گھروں میں نئی فلموں کی اشد ضرورت محسوس کی جا رہی تھی۔ ’سوکن سوکنے 2‘ خاص طور پر کامیڈی فلموں کے شائقین کے لیے ایک مکمل تفریحی پیکج ثابت ہوگی، جو پیسہ وصول تجربہ فراہم کرے گی۔
یہ فلم اس وقت ملک بھر کے سینما میں نمائش کے لیے پیش کی جا رہی ہے اور ہر عمر کے ناظرین کو معیاری، خاندانی تفریح فراہم کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فلم سوکن سوکنے سوکن سوکنے 2
پڑھیں:
غزہ پر قبضے کے اسرائیلی منصوبے پر ہیومن رائٹس واچ کا انتباہ
یورو-میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس واچ نے اعلان کیا ہے کہ غزہ، اکتوبر 2023 میں نسل کشی کے آغاز کے بعد سے، اسوقت بدترین انسانی تباہی کا سامنا کر رہا ہے اسلام ٹائمز۔ یورو-میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس واچ نے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملے اور ناجائز قبضے سے متلعلق غاصب صیہونی رژیم کے مذموم فیصلے پر سختی کے ساتھ خبردار کیا ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں بین الاقوامی انسانی تنظیم نے تاکید کی کہ بین الاقوامی سطح پر مکمل بے حسی کے سائے میں جاری مذموم اسرائیلی منصوبے کا مقصد؛ غزہ کی پٹی پر ناجائز قبضہ اور وہاں بڑے پیمانے پر قتل عام ہے۔ عرب چینل الجزیرہ کے مطابق یورو میڈیٹرینین ہیومن رائٹس واچ نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی پٹی پر حملے سے متعلق اسرائیل کا ممکنہ منصوبہ، سفاکیت کی "انتہائی خطرناک سطح" پر مبنی ہے جو (سزا سے اس رژیم کی) استثنی میں مسلسل توسیع کو ظاہر کرتا ہے۔ اس بیان میں مزید تاکید کی گئی ہے کہ غزہ، اکتوبر 2023 میں نسل کشی کے آغاز کے بعد سے، اس وقت "بدترین انسانی تباہی" کا سامنا بھی کر رہا ہے۔