سٹی42:  پنجاب میں برسات کی پہلی بارش کچے گھروں میں رہنے والے شہریوں کے لئے قدرتی آفت میں بدل گئی۔ کئی افراد کچے گھروں کی چھتیں گرنے سے فوت ہو گئے۔ درجنوں زخمی ہو گئے۔

آج پنجاب کے کئی علاقوں میں تھنڈر سٹارم آئے اور کئی علاقوں میں  بارش رپورٹ ہوئی

 پنجاب میں آج برسات کی پہلی بارشوں کے دوران  کچے گھروں رہنے والے تین بچوں سمیت  6 افراد جاں بحق ہو گئے اور 25 زخمی ہوگئے۔ بارش سے خیبر پختونخوا میں بھی حادثات ہوئے جن میں لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ملیں۔

مجوزہ لیوی سے فرنس آئل کی سیل میں واضح کمی ہوگی؛ معاشی تھنک ٹینک

 چونیاں میں چھت گرنے سے 2 بچیاں فوت ہو گئیں۔  بہاولنگر میں کچے مکان کی چھت گرنے سے 4 سالہ بچہ جاں بحق ہو گیا۔

صوبائی دارالحکومت لاہور میں  کچھ علاقوں میں زیادہ کچھ مین معمولی بارش ہوئی۔  سب سے زیادہ نشتر ٹاؤن میں 45 ملی میٹر بارش ہوئی۔ کئی علاقوں میں بارش کے دوران بجلی بند ہو گئی۔ بٹ چوک اور ملحقہ علاقوں میں علی الصبح بارش کے آغاز مین ہی بجلی بند ہوئی جو  سہ پہر کو بحال ہوئی۔  بجلی کی طویل بندش کی وجہ اب تک معلوم نہیں ہوئی۔

پنجاب کی حکومت نے صوبے بھر میں دفعہ  144 نافذ کر دی

راولپنڈی اور اسلام آباد میں بارش سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔ اسلام آباد میں ہائیکورٹ کی عمارت کے ایک حصہ کی چھت ٹپکنے لگی۔

ریسکیو  ون ون ٹو ٹو  پنجاب کے مطابق اوکاڑہ میں بنگلہ گوگیرہ کی نواحی بستی ریاض آباد میں بارش کے باعث بانسوں سے بنی چھت گر گئی جس کے نتیجے میں ایک بچی دعا فاطمہ  جاں بحق  ہو گئی جبکہ 2  بچے زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں 7 سالہ مہوش اور 6 سالہ ارم شامل ہے۔

پنجاب میں محرم الحرام کا چاند نظر نہیں آیا

   قصور کے نواحی گاؤں تلونڈی میں بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے دو بچے شدید زخمی ہوگئے، زخمی ہونے والے بچوں کو فوری طور ریسکیو کر کے نکال لیا گیا، بچوں کو طبی امداد دے کر ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

حجرہ شاہ مقیم میں بارش کے باعث اٹاری روڑ پر محنت کشوں کے تین گھروں کی چھتیں گر گئیں، تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

جہلم کے علاقے سوہاوہ میں ایک شخص برساتی نالے میں ڈوب گیا، اوکاڑہ میں آسمانی بجلی سے ایک شخص زخمی ہوگیا۔ 
 دیپال پور میں چھت گرنے سے 2 افراد زخمی ہو گئے۔  شیخ بستی میں کچن گرنے سے ایک لڑکی زخمی ہوگئی۔ 

دو عام تعطیلات

جڑانوالہ 240 موڑ پر چھت گرنے سے ایک شخص زخمی ہوا۔

ساہیوال کے نواحی گاؤں میں چھت گرنے سے 2 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

خیبر پختونخوا کے اضلاع مردان اور شمالی وزیرستان میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی۔

جنوبی وزیرستان میں گذشتہ روز کی طوفانی بارش سے جامع مسجد کی چھت گر گئی، کچھ گھروں اور دکانوں کو بھی نقصان پہنچا۔


 

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: چھت گرنے سے میں بارش کے علاقوں میں زخمی ہو ہو گئے کی چھت

پڑھیں:

شہیدِ مقاومت کی پہلی برسی اور امت کیلئے بیداری کا پیغام

اسلام ٹائمز: سید حسن نصراللہ نے اپنی زندگی اور اپنی شہادت سے ہمیں سکھایا کہ حقیقی قربانی میں اختلافات نہیں اتحاد ہوتا ہے، خوف نہیں، حوصلہ ہوتا ہے اور مایوسی نہیں عزم ہوتا ہے۔ آج امت کے ہر فرد پر لازم ہے کہ وہ اس قربانی کو خراجِ عقیدت صرف الفاظ سے پیش نہ کرے، بلکہ عمل سے ثابت کرے، کیونکہ اگر ہم آج اس راستے پر متحد ہو جائیں تو بلاشبہ ہم ظلم کی جڑوں کو ختم کرسکتے ہیں۔ سید حسن نصراللہ کا سب سے بڑا پیغام یہ ہے کہ مسلمانو اب جاگو، اب اٹھو، اب متحد ہو کر ظلم کے سامنے ڈٹ جاؤ، کیونکہ بلاشبہ، ظلم بڑھتا ہے تو مٹتا بھی ہے، لیکن مٹانے کے لیے ہمیں قدم آگے بڑھانا ہوگا۔ تحریر: محمد حسن جمالی

آج امت مسلمہ ایک سنجیدہ موڑ پر کھڑی ہے۔ سید حسن نصراللہ کی شہادت کی پہلی برسی قریب ہے اور یہ دن صرف ایک یادگار نہیں، بلکہ ایک بیدار کرنے والی صدا ہے۔ یہ ایک ایسا لمحہ ہے، جس میں تاریخ کے صفحات سرخ ہو جاتے ہیں اور ہر مسلمان کے دل میں یہ سوال جنم لیتا ہے کہ کیا ہم اس قربانی کو صرف یاد رکھیں گے یا اس کی روشنی میں اپنی بقاء کے لیے اٹھ کھڑے ہوں گے۔؟ شہید کی پہلی برسی ہمیں یاد دلاتی ہے کہ قربانی صرف ایک لمحے کا جذبہ نہیں، بلکہ ایک مسلسل عزم ہے، جو نسلوں کو جیتی جاگتی تاریخ عطا کرتا ہے۔ یہ دن ہمیں چیلنج دیتا ہے کہ ہم اپنے اختلافات بھلا کر ایک ہو جائیں، کیونکہ سید حسن نصراللہ کی راہ یقیناً امت کے لیے مشعلِ راہ ہے۔

سید حسن نصراللہ نے اپنی پوری زندگی اسلام اور مسلمانوں کے دفاع کے لیے وقف کر رکھی تھی۔ ان کی سب سے بڑی آرزو مقامِ شہادت کا حصول تھا، جو بالآخر پوری ہوگئی۔ "عاشَ سعیداً وماتَ سعیداً"ان کی شہادت حزب اللہ کے لیے مزید تقویت کا باعث بنے گی، ان کے پیروکاروں میں مقاومت کا عزم پختہ ہوگا، ان میں اصولوں پر قائم رہنے کی ہمت بڑھے گی اور وہ فلسطین کی آزادی و دفاع کے لیے پہلے سے کہیں زیادہ مضبوطی کے ساتھ میدان میں ڈٹے رہیں گے۔ شہید کے پاکیزہ لہو کی قربانی دنیا کی مظلوم قوموں کو یہ پیغام دے رہی ہے کہ مزاحمتی تحریک کا سفر مشکلات و صعوبتوں سے بھرا ہوتا ہے اور جتنی زیادہ فداکاری ہوگی، منزل مقصود اتنی ہی جلد حاصل ہوگی۔

سید حسن نصراللہ کی شہادت کا ایک بڑا پیغام یہ ہے کہ استکباری قوتوں کے خلاف جدوجہد ہی مسلمانوں کی عزت و سربلندی کا راز ہے۔ ظلم و جبر کے خلاف آواز بلند کرنا ہر غیرت مند مسلمان کا فریضہ ہے۔ سید حسن نصراللہ نے غزہ کے دفاع میں اپنی جان کا نذرانہ دے کر یہ ثابت کر دیا کہ شیعہ مراجع عظام کا اہلسنت کو اپنا بھائی کہنا صداقت پر مبنی ہے۔ شیعوں کے لیے اہلسنت کی جان، مال اور عزت اتنی ہی عزیز ہے، جتنی کہ شیعوں کی عزیز ہے۔ یہ قربانی مسلمانوں کو اجتماعی ذمہ داری کا احساس دلاتی ہے اور یہ سبق دیتی ہے کہ شیعہ و سنی کی چار دیواری پھلانگ کر ایک دوسرے کا دست و بازو بننا اور اپنے مشترکہ دشمن امریکہ و اسرائیل کے خلاف متحد ہونا ضروری ہے۔

بدقسمتی سے اہلسنت کی اکثریت تکفیری پروپیگنڈے کے زیر اثر غزہ کے مظلوم عوام سے لاتعلق دکھائی دیتی ہے۔ تکفیریوں نے سادہ لوح مسلمانوں کے ذہنوں میں یہ فکری بیج بو دیا ہے کہ اگر اہلسنت غزہ کی حمایت کریں گے تو وہ ایران اور حزب اللہ کی طاقت کو بڑھائیں گے اور اس سے سنیوں کا وجود خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان جیسے ممالک میں اہلِ سنت امریکہ و اسرائیل کے دباؤ کے تحت غزہ کے مسئلے سے لاتعلق ہیں۔ مولویوں کا اثر و رسوخ، مالی امداد کے سیاسی تعلقات اور عوام کی عام بے خبری اس خاموشی کو بڑھا رہے ہیں۔ سید حسن نصراللہ کی موجودگی لبنان میں ایک طاقتور علامت تھی۔ ان کی قیادت میں حزب اللہ نے اسرائیل کے مقابلے میں کئی کامیابیاں حاصل کیں۔ ان کی شہادت ایک امتحان ہے۔ ان کی شہادت سے اسرائیل کو شاید جشن منانے کا موقع ملا ہو، لیکن حقیقت میں اس نے اپنی ہی قبر کھودی ہے۔ حزب اللہ مزید طاقتور ہو کر سامنے آرہی ہے۔

امت کو اپنی حفاظت کے لیے بیدار ہونا ہوگا۔ ظلم کا مقابلہ نہ کرنا بھی ظلم ہے۔ غزہ میں اسرائیل کی سفاکیت اور بے رحمی تاریخ میں بدترین مثال ہے۔ نہتے عوام پر بمباری، تعلیمی اداروں، ہسپتالوں اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنانا انسانی ضمیر کو جھنجوڑ دینے والا عمل ہے۔ اس کے باوجود بہت سے اہلِ سنت خاموش ہیں اور بعض مذہبی رہنماء ان مظالم کی مذمت سے گریزاں ہیں۔ یہ خاموشی بہت بڑا المیہ ہے۔ یہ  سوال ہر مسلمان کے ضمیر پر گونج رہا ہے کہ کیا امت اب بھی خاموش رہے گی یا اس شہیدِ مقاومت کے لہو سے بیدار ہوگی۔؟ سید حسن نصراللہ کی شہادت کی پہلی برسی ہمیں یہ یاد دلاتی ہے کہ ظلم کے سامنے خاموشی جرم ہے اور وحدت ہی مسلمانوں کی بقاء کا راز ہے۔ وقت آگیا ہے کہ امت اپنے اختلافات بھلا کر ایک ہو جائے اور مزاحمت کے اس سفر کو جاری رکھے، کیونکہ ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے۔

سید حسن نصر اللہ کی شہادت کی پہلی برسی کا موقع امت مسلمہ کو ایک بار پھر یاد دلایا جا رہا ہے کہ سید حسن نصراللہ صرف ایک انسان نہیں تھے، بلکہ وہ ایک تحریک، ایک عزم اور ایک روشنی تھے، جو امت کے ہر گوشے کو جگانے کی قوت رکھتے تھے۔ ان کی قربانی صرف ایک تاریخی واقعہ نہیں، بلکہ ایک زندہ پیغام ہے کہ آزادی اور حق کی راہ میں جان کا نذرانہ دینا انسانی عظمت کا اعلیٰ ترین مقام ہے۔ آج جب ہم ان کی پہلی برسی کے قریب ہیں تو یہ صرف ایک یادگار دن نہیں بلکہ ایک بیداری کا دن ہونا چاہیئے۔ اس سنہری موقع ہر ہمیں سوچنا چاہیئے کہ ہم ان کی راہ پر چلتے ہوئے ظلم کے خلاف متحد ہو جائیں گے یا خاموشی اختیار کر کے اپنی نسلوں کے حق میں ایک بڑا فکری نقصان قبول کریں گے۔

سید حسن نصراللہ نے اپنی زندگی اور اپنی شہادت سے ہمیں سکھایا کہ حقیقی قربانی میں اختلافات نہیں اتحاد ہوتا ہے، خوف نہیں، حوصلہ ہوتا ہے اور مایوسی نہیں عزم ہوتا ہے۔ آج امت کے ہر فرد پر لازم ہے کہ وہ اس قربانی کو خراجِ عقیدت صرف الفاظ سے پیش نہ کرے، بلکہ عمل سے ثابت کرے، کیونکہ اگر ہم آج اس راستے پر متحد ہو جائیں تو بلاشبہ ہم ظلم کی جڑوں کو ختم کرسکتے ہیں۔ سید حسن نصراللہ کا سب سے بڑا پیغام یہ ہے کہ مسلمانو اب جاگو، اب اٹھو، اب متحد ہو کر ظلم کے سامنے ڈٹ جاؤ، کیونکہ بلاشبہ، ظلم بڑھتا ہے تو مٹتا بھی ہے، لیکن مٹانے کے لیے ہمیں قدم آگے بڑھانا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • پرنٹ میڈیا اہم‘ مسائل کا حل مریم نواز حکومت کی پہلی ترجیح: عظمیٰ بخاری 
  • شہیدِ مقاومت کی پہلی برسی اور امت کیلئے بیداری کا پیغام
  • نقل مکانی کرتے فلسطینیوں پر صیہونی حملے، 59 شہید،درجنوں زخمی
  • لداخ میں پُرتشدد مظاہرے 4 افراد ہلاک، درجنوں زخمی
  • بھارتی شہر کولکتہ میں بارشوں کا 39 سال پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا‘10افرادہلاک
  • فلڈریلیف کیمپس سے متاثرین سیلاب کی گھروں میں واپسی ہوچکی ہے، ڈپٹی کمشنر ملتان 
  • کراچی: ای چالان گھروں تک پہنچانے کیلئے ٹریفک پولیس اور پاکستان پوسٹ میں ایم او یو پر دستخط
  • 78 سال بعد روشنی کا جشن: بھارت کے ایک گاؤں میں پہلی بار بجلی کی فراہمی
  • پنجاب میں ڈرائیونگ ٹیسٹ اب اے آئی گاڑی لے گی، گاڑی میں کیاخصوصیات ہیں؟
  • وزیراعلیٰ کے پی کی درجنوں مقدمات میں 3 ہفتوں کیلئے حفاظتی ضمانت منظور