دریائوں اورآبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جون2025ء) تربیلا، منگلا اور چشمہ کے آبی ذخائر میں آج پانی کی آمد و اخراج، ان کی سطح اور بیراجوں میں پانی کے بہائو کی صورت حال حسب ذیل رہی۔دریائے سندھ میں تربیلاکے مقام پر آمد 2لاکھ 79ہزار 200 کیوسک اور اخراج ایک لاکھ 54 ہزار300کیوسک، کابل میں نوشہرہ کے مقام پر آمد 46 ہزار کیوسک اور اخراج 46 ہزار کیوسک، خیرآباد پل پر آمدایک لاکھ 96 ہزار 100 کیوسک اور اخراج ایک لاکھ 96 ہزار 100 کیوسک،جہلم میں منگلاکے مقام پر آمد 26ہزار700 کیوسک اور اخراج10 ہزار کیوسک، چناب میں مرالہ کے مقام پر آمد84ہزار کیوسک اور اخراج 51ہزار600 کیوسک۔
بیراج:جناح میں آمد 2لاکھ 5 ہزار400 کیوسک اور اخراج ایک لاکھ 97ہزار 900کیوسک، چشمہ میں آمد2لاکھ 9ہزار 900 کیوسک اوراخراج ایک لاکھ 95 ہزار کیوسک، تونسہ میں آمد ایک لاکھ 82 ہزار700 کیوسک اور اخراج ایک لاکھ 59 ہزار کیوسک،گدو میں آمدایک لاکھ 31ہزار 800کیوسک او ر اخر اج ایک لاکھ ایک ہزار کیوسک، سکھر میں آمد 83 ہزار 700 کیوسک اور اخراج 44ہزار700 کیوسک، کوٹری میں آمد 29ہزار200 کیوسک اور اخراج800 کیوسک، تریموں میں آمد 19ہزار 300 کیوسک اور اخراج 6 ہزار 300کیوسک، پنجند میں آمد 9ہزار کیوسک اور اخراج صفر کیوسک ریکارڈ کیا گیا ۔(جاری ہے)
آبی ذخائر: تربیلامیں ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1402 فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 1479.79فٹ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550 فٹ اورقابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 2.212ملین ایکڑ فٹ۔منگلا میں ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1050 فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 1473.95فٹ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 2.786 ملین ایکڑ فٹ۔چشمہ میں ریزروائر کا کم از کم آپریٹنگ لیول 638.15 فٹ،ریزروائر میں پانی کی موجودہ سطح 646.10 فٹ،ریزروائر میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 649 فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 0.178ملین ایکڑ فٹ۔تربیلا اور چشمہ کے مقامات پر دریائے سندھ، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل اور منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد اور اخراج 24گھنٹے کے اوسط بہائو کی صورت میں ہے ۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کیوسک اور اخراج ایک لاکھ فٹ ریزروائر میں پانی کے مقام پر آمد میں پانی کی ہزار کیوسک
پڑھیں:
قومی اسمبلی ،وزارتوں اور ڈویژنوں کے 59 مطالبات زر منظور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (آن لائن) قومی اسمبلی نے 25 وزارتوں اور ڈویژنوں کے 59 مطالبات زر منظور کرلیے۔ منگل کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی صدارت میں ہوا ،قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزارتوں اور ڈویژنوں کے مطالبات زر کی منظوری کا عمل شروع کیا گیا ، ایوان نے 25 وزارتوں اور ڈویژنوں کے 59 مطالبات زر منظور کرلیے جبکہ آٹھ وزارتوں اور ڈویژنوں پر اپوزیشن کی کٹوتی کی تحاریک پر کارروائی شروع کردی گئی۔ وزرات ماحولیاتی تبدیلی ڈویژن کے لیے ایک ارب 6 کروڑ 84 لاکھ کا ایک مطالبہ زر،
وزارت مواصلات ڈویژن کے 59ارب 51کروڑ 70 لاکھ کے 3 مطالبات زر، وزارت دفاعی پیداوار کے لیے ایک ارب 9 کروڑ 30 لاکھ کا مطالبہ زر، وزارت اقتصادی امور کیلئے 20ارب 66 کروڑ 45 لاکھ 71 ہزار کے دو مطالبات زر منظور کرلیے۔ وفاقی وزارت تعلیم و قومی ورثہ کے لیے 107 ارب 40کروڑ 55لاکھ 44ہزار کے 5مطالبات زر، انفارمیشن ٹیکنالوجی کیلئے 29ارب 43کروڑ 25 لاکھ 24 ہزار کا مطالبہ زر، بین الصوبائی رابطہ ڈویژن کے لیے 2 ارب 56 کروڑ 86 لاکھ 59ہزار کا مطالبہ زر منظور کرلیا گیا۔کشمیر افیئر جی بی اینڈ سیفران ڈویژن کیلئے دو ارب پینتالیس کروڑ پچیس لاکھ ننانوے ہزار کا ایک مطالبہ زر، وزارت قانون و انصاف کیلئے بائیس ارب پچانوے کروڑ چھتیس لاکھ انتالیس ہزار کے چھ مطالبات زر، میری ٹائم افیئرز کیلئے دو ارب 24 کروڑ 58 لاکھ 58 ہزار کا ایک مطالبہ زر، قومی اسمبلی کیلئے نو ارب 43 کروڑ 78 لاکھ 75 ہزار کا ایک مطالبہ زر، سینیٹ کیلئے دو ارب 88 کروڑ 57 ہزار کا ایک مطالبہ زر منظور کرلیا گیا۔وزارت قومی صحت کیلئے اکتیس ارب 75 کروڑ چونتیس لاکھ چوبیس ہزار کا مطالبہ زر، اوور سیز پاکستانیز ڈویژن کے لیے چار ارب انیس کروڑ پانچ لاکھ ترپن ہزار کا مطالبہ زر، پارلیمانی امور کیلئے بیاسی کروڑ ستاسی لاکھ تریسٹھ ہزار کا مطالبہ زر، وزارت منصوبہ بندی کیلئے نو ارب پچاسی کروڑ ترانوے لاکھ اکیس ہزار کا مطالبہ زر منظور کرلیا۔ نجکاری ڈویژن کے لیے تین کروڑ تہتر لاکھ 75 ہزار کا مطالبہ زر، ریلوے ڈویژن کیلئے 70 ارب پینتالیس کروڑ اٹھہتر لاکھ بتیس ہزار کے دو مطالبات زر منظور کرلیے گئے۔قومی اسمبلی نے کامرس ڈویژن کے 26 ارب 99 کروڑ 85 لاکھ 74 ہزار کے دو مطالبات زر، فارن افیئرز ڈویژن کے 62 ارب 58 کروڑ 47 لاکھ 71 ہزار کے دو مطالبات زر، ہاؤسنگ اینڈ ورکس ڈویژن کے 22 ارب 11 کروڑ 79 لاکھ 91 ہزار کے دو مطالبات زر، صنعت و پیداوار ڈویژن کے 32 ارب 38 کروڑ 4 لاکھ کے دو مطالبات زر، اطلاعات و نشریات ڈویژن کے 22 ارب 8 کروڑ 93 لاکھ 48 ہزار کے تین مطالبات زر، انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈویژن کے 35 ارب 66 کروڑ کے دو مطالبات زر، بین الصوبائی رابطہ ڈویژن کے 3 ارب 74 کروڑ 84 لاکھ 99 ہزار کے دو مطالبات زر، امور کشمیر جی بی و سیفران ڈویژن کے 4 ارب 25 کروڑ 25 لاکھ 99 ہزار کے دو مطالبات زر بھی منظور کرلیے۔وزارت قانون و انصاف کے 25 ارب 34 کروڑ 4 لاکھ 73 ہزار کے سات مطالبات زر، میری ٹائم افیئرز کے 5 ارب 71 کروڑ 8 لاکھ 58 ہزار کے دو مطالبات زر، قومی صحت ڈویژن کے 46 ارب 9 کروڑ 69 لاکھ کے دو مطالبات زر، سمندر پار پاکستانیز ڈویژن کے 4 ارب 19 کروڑ 5 لاکھ 53 ہزار کا ایک مطالبہ زر، پارلیمانی امور ڈویژن کے 3 ارب 32 کروڑ 87 لاکھ 63 ہزار کے دو مطالبات زر، منصوبہ بندی ڈویژن کے 33 ارب 12 کروڑ 96 لاکھ 62 ہزار کے دو مطالبات زر، تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈویژن کے 746 ارب 92 کروڑ 44 لاکھ کے 3 مطالبات زر، ریلوے ڈویژن کے 92 ارب 87 کروڑ 28 لاکھ 32 ہزار کے دو مطالبات زر بھی منظور کرلیے گئے۔قومی اسمبلی نے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے 2 ارب 65 کروڑ 32 لاکھ 27 ہزار کے دو مطالبات زر، سائنس و ٹیکنالوجی ڈویژن کے 19 ارب 80 کروڑ 55 لاکھ 16 ہزار کے دو مطالبات زر، آبی وسائل ڈویژن کے 137 ارب 49 کروڑ 14 لاکھ 69 ہزار کے تین مطالبات زر کی بھی منظوری دے دی۔