Express News:
2025-06-30@16:29:48 GMT

لاہور: پی ٹی آئی کی رکن صنم جاوید کی ضمانت منظور

اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT

لاہور ہائی کورٹ نے ریاست مخالف مواد اپ لوڈ کرنے  کے مقدمے میں پی ٹی آئی کی کارکن  صنم جاوید کی ضمانت منظور کرلی۔ 

رپورٹ کے مطابق عدالت نے صنم جاوید کی پانچ لاکھ روپے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی۔

جسٹس فاروق حیدر نے صنم جاوید کی ضمانت بعدازگرفتاری پر سماعت کی، صنم جاوید کی جانب سے میاں علی اشفاق ایڈووکیٹ پیش ہوئے، ایف آئی اے لاہور نے مقدمہ درج کررکھا ہے

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: صنم جاوید کی

پڑھیں:

نیشنل کانفرنس آئینی ضمانت کے لیے جدوجہد کر رہی ہے، آغا روح اللہ

سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہماری لڑائی صرف ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے نہیں بلکہ اس آئینی ضمانت کے لیے ہے جو 5 اگست 2019ء کو ہم سے چھینی گئی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے رہنما اور بھارتی پارلیمنٹ کے رکن آغا سید روح اللہ مہدی نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی کی جدوجہد اس آئینی ضمانت کے لیے ہے جسے 2019ء میں چھین لیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق آغا سید روح اللہ مہدی نے سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری لڑائی صرف ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے نہیں بلکہ اس آئینی ضمانت کے لیے ہے جو 5 اگست 2019ء کو ہم سے چھینی گئی تھی۔ ہمیں اپنی لڑائی کو فراموش نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ370 کی بحالی بنیادی مسئلہ ہے، ہماری لڑائی 370 کی آئینی ضمانت کے لیے ہے وہ ضمانت جو ہمیں دستاویز الحاق کے ذریعے دی گئی تھی۔ ہماری لڑائی اگست 2019ء میں لیے گئے فیصلوں کو تبدیل کرنے کی ہے۔عاشورہ کے جلوس پر تبصرہ کرتے ہوئے روح اللہ مہدی نے کہا کہ میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ اس طرح کی مذہبی تقریبات کو پروپیگنڈے کے لیے کیسے استعمال کیا جا سکتا ہے، جلوس کو پروپیگنڈے کے لیے استعمال کیا گیا۔ آپ نے پارلیمنٹ میں دیکھا ہو گا کہ امیت شاہ نے اسے کس طرح استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ محرم کے جلوس کی اجازت پہلے نہیں تھی اور اس بار دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ دفعہ370 کی منسوخی کے بعد علاقے میں حالات معمول کے مطابق ہونے کا غلط بیانیہ بنانے کی کوشش ہے۔ اگر وہ مذہبی آزادی کے بارے میں سنجیدہ ہوتے تو وہ جامع مسجد تک رسائی کو یقینی بناتے اور لوگوں کو آزادی سے نماز پڑھنے کی اجازت دیتے۔

ریاستی حیثیت اور نیشنل کانفرنس کے دیگر رہنمائوں کے حالیہ بیانات کے بارے میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ وہ بھارتی سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانا چاہتے ہیں۔ضرورت پڑنے پر عمر عبداللہ بھی عہدہ چھوڑنے کے لیے تیار ہیں، لیکن میں اس بات کو دہراتا ہوں کہ ہماری لڑائی صرف ریاستی حیثیت کی بحالی تک محدود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں پیشرفت کا جائزہ لینے کے بعد پارٹی عدالت سے رجوع کرنے پر غور کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر بل پیش کیا گیا تو ہم اس پر بات کریں گے لیکن میں پھر یاد دلائوں گا، ہماری لڑائی اس سے آگے کی ہے۔ ہماری لڑائی آئینی ضمانت کے لیے ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ریاست مخالف مواد اپ لوڈ کرنے کے مقدمے میں صنم جاوید کی ضمانت منظور،رہائی کا حکم
  • پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کی ضمانت منظور،عدالت کا فوری رہائی کاحکم
  • پی ٹی آئی کی رہنما صنم جاوید کی ضمانت منظور
  • ریاست مخالف مواد اپ لوڈ کرنے کے مقدمے میں صنم جاوید کی ضمانت منظور
  • پی ٹی آئی کی رکن صنم جاوید کی ضمانت منظور
  • نیشنل کانفرنس آئینی ضمانت کے لیے جدوجہد کر رہی ہے، آغا روح اللہ
  • چودھری عدنان قتل کیس‘ نامزد ملزم کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور
  • عدنان قتل کیس: سابق سینیٹر چودھری تنویر کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم
  • چودھری عدنان قتل کیس، سابق سینیٹر چودھری تنویر کی ضمانت منظور