بحر اوقیانوس میں ہزاروں کلومیٹر اکیلے سفر کرنیوالی برطانوی خاتون
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
برطانیہ کی 21 سالہ خاتون بحر اوقیانوس میں سات ہزار کلو میٹر سے زیادہ روئینگ کر کے یہ کارنامہ انجام دینے کم عمر شخصیت بن گئیں۔
برطانیہ سے تعلق رکھنے والی زارا لکلان نے پرتگال کے شہر لاگوس سے کایان (فرینچ گنی) تک اپنی 24 فٹ لمبی بوٹ میں روئینگ کا آغاز کیا۔ ان کا یہ سفر 97 دن، 10 گھنٹے اور 20 منٹ تک جاری رہا۔
زارا نے یہ سفر کر کے تین گینیز ورلڈ ریکارڈ قائم کیے۔ پہلا ریکارڈ بحر اوقیانوس سے روئینگ کر کے پہلی خاتون کا یورپ سے جنوبی امریکا (مین لینڈ سے مین لینڈ) جانا، دوسرا ریکارڈ کم عمر فرد کا اکیلے بحر اوقیانوس سے روئینگ کر کے یورپ سے جنوبی امریکا تک جانا اور تیسرا ریکارڈ خواتین کی کیٹگری میں کم عمر فرد کا بحر اوقیانوس سے روئینگ کر کے یورپ سے جنوبی امریکا جانا۔
انہوں نے گینیز ورلڈ ریکارڈز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ پورے سفر سے بہت محظوظ ہوئیں۔ ان کا خیال تھا کہ وہ جتنی ڈری ہوئی تھیں اس سے زیادہ ڈری ہوئی ہوں گی۔
زارا کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس سفر میں روزانہ کم از کم 17 گھنٹے تک روئینگ کی اور ایک وقت میں 90 منٹ سے زیادہ کی نیند نہیں لی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بحر اوقیانوس روئینگ کر کے
پڑھیں:
فلسطین کے حق میں نعرے لگانے پر برطانوی میوزک بینڈ کے اراکین امریکا جانے سے محروم
برطانیہ میں گلاسٹنبری میوزک فیسٹیول کے دوران اسرائیلی فوج کے خلاف اور فلسطین کی آزادی کے حق میں نعرے لگانے پر امریکی حکومت نے میوزک بینڈBob Vylan کے اراکین کے امریکی ویزے منسوخ کر دیے۔
یہ بھی پڑھیں: چینی طلبہ امریکا کے نشانے پر، ویزوں کی ’جارحانہ‘ منسوخی پر چین کا شدید ردعمل
غیر ملکی میڈیا کے مطابق شو کے دوران بینڈ کے گلوکار نے اسٹیج پر نعرے لگاتے ہوئے کہا تھا کہ آئی ڈی ایف مردہ باد لگائے۔ انہوں نے ’دریا سے سمندر تک، فلسطین آزاد ہو کر رہے گا‘ کا نعرہ بھی بلند کیا تھا۔
اس دوران بینڈ کی پرفارمنس کو براہ راست نشر کیا گیا تھا جس پر بعد ازاں بی بی سی نے کہا تھا کہ اس قسم کے نعروں کے دوران لائیو نشریات کو روکا جانا چاہیے تھا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ڈپٹی سیکریٹری آف اسٹیٹ نے اس اقدام کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ گلاسٹنبری میں کی جانے والی نفرت انگیز تقاریر اور نعروں کی روشنی میں Bob Vylan کے اراکین کے ویزے منسوخ کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیے: بین الاقوامی طلبا کے ویزوں کی منسوخی، نئی امریکی پالیسی کیا ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ وہ غیر ملکی جو نفرت اور تشدد کی ترویج کرتے ہیں لہٰذا ان کا امریکا میں خیرمقدم نہیں کیا جائے گا۔
یہ فیصلہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری تنازعے پر بڑھتی ہوئی بین الاقوامی بحث کا حصہ بن گیا ہے جس میں مختلف ممالک کی حکومتیں اپنے موقف کا اظہار کر رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ کا دورہ کرنے والے امریکی ویزا درخواست گزاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس دیکھنے کا حکم
واضح رہے کہ فلسطین کے حق میں آواز اٹھانے والے گلوکاروں کی جانب سے مختلف عالمی سطح پر ردعمل سامنے آتے ہیں جہاں بعض افراد اس کو اظہار رائے کی آزادی کا حصہ سمجھتے ہیں تو دوسرے اسے قومی مفادات اور حکومتی پالیسیوں کے خلاف قرار دیتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی ویزے امریکی ویزے منسوخ برطانوی ریپ برطانوی میوزک بینڈ