امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل نے 60 روزہ جنگ بندی کو حتمی شکل دینے کے لیے درکار شرائط سے اتفاق کر لیا، اس مدت کے دوران ہم تمام فریقین کے ساتھ مل کر جنگ کے خاتمے کے لیے کام کریں گے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا ’ٹروتھ سوشل‘ پر ایک پوسٹ میں بتایا ہے کہ امریکی نمائندوں نے اسرائیلی حکام کے ساتھ طویل اور نتیجہ خیز ملاقات کی ہے، جس میں اسرائیلی حکام غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کے لیے درکار شرائط پر متفق ہوگئے ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ ’میرے نمائندوں نے آج غزہ کے حوالے سے اسرائیلی حکام کے ساتھ ایک طویل اور نتیجہ خیز ملاقات کی، اسرائیل نے 60 روزہ جنگ بندی کو حتمی شکل دینے کے لیے درکار شرائط سے اتفاق کر لیا ہے، اس مدت کے دوران ہم تمام فریقین کے ساتھ مل کر جنگ کے خاتمے کے لیے کام کریں گے‘۔

انہوں نے لکھا کہ ’قطر اور مصر، جنہوں نے امن کے لیے انتھک محنت کی ہے، اس حتمی تجویز کو پیش کریں گے، مجھے امید ہے کہ مشرقِ وسطیٰ کے وسیع تر مفاد میں حماس اس معاہدے کو قبول کرے گی، کیونکہ اس سے بہتر موقع دوبارہ نہیں ملے گا، اس کے بعد صرف حالات مزید خراب ہوں گے‘۔

واضح رہے کہ امریکی صدر نے گزشتہ روز کہا تھا کہ وہ آئندہ ہفتے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے دوران غزہ اور ایران کی صورتحال پر گفتگو کریں گے۔

انہوں نے فلوریڈا کے دورے کے دوران صحافیوں کو بتایا تھا کہ وہ غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت پر اسرائیلی وزیر اعظم سے نتیجہ خیز بات کریں گے، امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ بنجمن نیتن یاہو بھی جنگ بندی کے خواہاں ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا تھا کہ انہیں امید ہے کہ آئندہ ہفتے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اور یرغمالیوں کی واپسی کا معاہدہ طے پا سکتا ہے۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: درکار شرائط امریکی صدر کے دوران کے ساتھ کریں گے کے لیے

پڑھیں:

صدر ٹرمپ کی پیش کی گئی آخری جنگ بندی تجویز کا جائزہ لے رہے ہیں، حماس

GAZA:

حماس نے تصدیق کی ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پیش کی گئی آخری جنگ بندی تجویز کا جائزہ لے رہی ہے، تاہم تنظیم نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی معاہدے کی بنیادی شرط اسرائیلی فوج کا غزہ سے مکمل انخلاء ہوگی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے منگل کو اعلان کیا تھا کہ اسرائیل، حماس کے ساتھ 60 روزہ جنگ بندی کے لیے مطلوبہ شرائط پر آمادہ ہو چکا ہے،

یہ پیشرفت ان کے نمائندوں اور اسرائیلی حکام کے درمیان ملاقات کے بعد سامنے آئی۔

ادھر اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے پہلی بار ٹرمپ کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل حماس کو مکمل طور پر ختم کرے گا۔

نیتن یاہو نے کہا کہ نہ حماس رہے گا، نہ حمستان۔ ہم ماضی میں واپس نہیں جا رہے، یہ سب ختم ہو چکا۔

حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ مصر اور قطر کے ذریعے موصول ہونے والی تازہ پیشکشوں پر غور کر رہی ہے اور ایسی ڈیل کی خواہاں ہے جو جنگ کا خاتمہ اور اسرائیلی فوج کا غزہ سے انخلاء یقینی بنائے۔

دونوں فریقوں کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے مؤقف میں اب بھی سخت گیر رویہ برقرار ہے، جس سے کسی ممکنہ سمجھوتے کی راہ ہموار ہوتی نظر نہیں آ رہی۔

متعلقہ مضامین

  • صدر ٹرمپ کی پیش کی گئی آخری جنگ بندی تجویز کا جائزہ لے رہے ہیں، حماس
  • ٹرمپ کے 60 روزہ جنگ بندی معاہدے پر اسرائیل متفق؛ حماس کا ردعمل بھی سامنے آگی
  • ٹرمپ کے 60 روزہ جنگ بندی معاہدے پر اسرائیل متفق؛ حماس کا ردعمل بھی سامنے آگیا
  • اسرائیل غزہ میں جنگ بندی کے لیے تیار ہے ،ٹرمپ
  • اسرائیل 60 دن کی جنگ بندی کی شرائط ماننے پر آمادہ ہو گیا
  • غزہ میں جنگ بندی کی راہ ہموار، اسرائیل جنگ بندی کیلئے مان گیا، ڈونلڈ ٹرمپ
  • اسرائیل 60 روزہ جنگ بندی پر آمادہ، حماس معاہدہ قبول کرے: ٹرمپ
  • اسرائیل 60 روزہ جنگ بندی کے لیے شرائط مان گیا، ٹرمپ کا دعویٰ
  • اسرائیل نے غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی پر اتفاق کرلیا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ