ڈاکٹر ماہرنگ بلوچ و دیگر انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش، 10 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
ڈاکٹر ماہرنگ بلوچ اور دیگر رہنماؤں کو انسداد دہشتگردی عدالت نے 10 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔
منگل کے روز ڈاکٹر ماہرنگ بلوچ سمیت بلوچ یکجہتی کمیٹی کے 6 رہنماؤں کو انسداد دہشتگردی عدالت کوئٹہ میں پیش کیا گیا، عدالت میں پیشی کے دوران سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: عدالتی حکم کے باوجود ماہرنگ بلوچ کی رہائی کیوں نہ ہوسکی؟
پولیس کی جانب سے مزید تفتیش کے لیے ریمانڈ کی استدعا کی گئی، جسے عدالت نے منظور کر لیا۔ جنہیں عدالت نے 10 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
ملزمان کے خلاف مقدمہ تھانہ سول لائن میں دہشتگردی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے، جس میں مذکورہ رہنماؤں پر سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنما ڈاکٹر ماہرنگ بلوچ اور دیگر رہنماؤں کو رواں سال، 22مارچ کو گرفتار کیا گیا، جب وہ اور دیگر کارکن سول اسپتال میں لاشوں کے ہمراہ احتجاجی دھرنے میں شریک تھے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کو بڑا جھٹکا،مودی کی شامت آگئی۔۔۔۔ ماہرنگ بلوچ کے حوالے سے اہم فیصلہ
گرفتار افراد پر متعدد الزامات عائد کیے گئے ہیں، جن میں ’سول اسپتال پر حملہ‘، ’عوام کو تشدد پر اکسانا‘ دہشتگردی، قتل، بغاوت اور عوامی نظم و نسق کے قوانین ( تھری ایم پی او) کی خلاف ورزی شامل ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news انسداد دہشتگردی عدالت بلوچ یکجہتی کمیٹی پولیس جسمانی ریمانڈ ماہرنگ بلوچ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انسداد دہشتگردی عدالت بلوچ یکجہتی کمیٹی پولیس ماہرنگ بلوچ انسداد دہشتگردی عدالت ڈاکٹر ماہرنگ بلوچ کے حوالے
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا سوئی کا ایک روزہ دورہ،2 قبیلوں کے درمیان صلح کرا دی
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی ایک روزہ دورے پر سوئی پہنچ گئے، جہاں انہوں نے مقامی قبائلی عمائدین کے ساتھ مختلف اہم ملاقاتیں کی اور مختلف مقامات پر تعزیت و فاتحہ خوانی کی۔
فاتحہ خوانی اور تعزیتوزیر اعلیٰ بلوچستان نے وڈیرہ شیر بیگ خان قلندرانی کے بیٹے کے انتقال پر فاتحہ خوانی کی اور مرحوم کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔ اس موقع پر انہوں نے مرحوم کی مغفرت کے لیے دعا کی۔ اس کے علاوہ، شہید رحم علی موندرانی اور وڈیرہ بارانی خان بگٹی کے بھائی کے انتقال پر بھی وزیر اعلیٰ نے تعزیت پیش کی اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔
قبائلی اتحاد و اتفاق کے لیے وزیر اعلیٰ کی کاوشوزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے قبائلی اتحاد و اتفاق کے فروغ کے لیے ایک اہم اقدام کیا۔ انہوں نے دیرینہ قبائلی رنجشوں کو ختم کرتے ہوئے 2 فریقین کے درمیان صلح کرائی، جس سے دونوں فریقین میں شیر و شکر کی فضا قائم ہوئی۔ وزیر اعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ امن و اتفاق بلوچستان کی ترقی کے لیے ضروری ہے اور قبائل کو باہمی اختلافات کو ختم کرنا ہوگا۔
وزیر اعلیٰ کا پیغاموزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اپنے پیغام میں کہا کہ، ’بلوچستان کی خوشحالی و ترقی صرف اور صرف قبائلی رنجشوں کے خاتمے اور امن و استحکام سے جڑی ہوئی ہے۔ علاقائی امن کے بغیر ترقی ممکن نہیں ہے۔ تمام قبائل کو باہمی احترام کو فروغ دینا ہوگا تاکہ بلوچستان میں امن قائم ہو سکے۔‘
انہوں نے مزید کہا ’قبائل کو اپنی پرانی رنجشوں کو ختم کر کے بلوچستان کی ترقی کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سرفراز بگٹی