بھارت نے سامنے سے حملہ کیا تو اُسے شکست ہوئی اب چھپ کر وار کر رہا ہے: طلال چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
طلال چوہدری—فائل فوٹو
وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ بھارت مسلسل کہہ رہا ہے کہ آپریشن سندور ابھی چل رہا ہے، بھارت نے سامنے سے حملہ کیا تو اسے شکست ہوئی اب چھپ کر وار کر رہا ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ بھارت اب پراکسیز کے ذریعے نہتے شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے، بھارت خواتین اور بچوں کو ٹارگٹ کر کے بزدلانہ کارروائیاں کر رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردی بھارت کے آپریشن سندور کا تسلسل ہے، جیسے آپریشن سندور سے نمٹا، ان پراکسیز سے بھی ایسے ہی نمٹیں گے، کور کمانڈرز کانفرنس اور وزیرِ اعظم نے واضح فیصلہ کیا کہ پاکستان میں دہشت گردی نہیں رہے گی۔
وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے سوال اٹھایا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان کے بچے پہلے پاکستان نہیں آئے، اب خیال کیوں آیا؟
طلال چوہدری نے کہا کہ بلوچستان کی سیاسی قیادت کو سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے، افواجِ پاکستان جان دے رہی ہیں لیکن سیاسی بیانیے میں کمی نظر آ رہی ہے، ساری جماعتیں ایک بیانیے پر اکٹھی ہو جائیں تو جلد یہ جنگ جیت جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کوئی نیا آپریشن نہیں کرنے جا رہے، صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر روزانہ کی بنیاد پر آپریشن کا سلسلہ جاری ہے، معلومات کی بنیاد پر چھوٹے موٹے آپریشن ہوتے ہیں۔
طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں بہت بڑی تعداد میں دہشت گردوں کو ختم کیا ہے، ٹی ٹی پی اور بی ایل اے بھارت کی پراکسیز کے طور پر استعمال ہوتی ہیں، دونوں دہشت گردوں کی پراکسیز کے ٹھکانے ہمسایہ ملک میں ہیں، پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: طلال چوہدری کہ بلوچستان رہا ہے
پڑھیں:
بھارتی حمایت یافتہ دہشتگرد پراکسیز کے خلاف فیصلہ کن کارروائی ناگزیر ہے، فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ بھارتی حمایت یافتہ دہشتگرد پراکسیز کے خلاف فیصلہ کن کارروائی ناگزیر ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، نشانِ امتیاز (ملٹری)، کی زیر صدارت جی ایچ کیو راولپنڈی میں کور کمانڈرز کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں ملکی داخلی و خارجی سلامتی، علاقائی صورتحال، اور قومی دفاعی حکمت عملی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
کانفرنس کا آغاز حالیہ دہشت گردانہ حملوں میں شہید ہونے والے سیکیورٹی اہلکاروں کے ایصالِ ثواب کے لیے فاتحہ خوانی سے کیا گیا۔ فورم نے بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والی دہشتگرد تنظیموں کے ہاتھوں ہونے والے ان بزدلانہ حملوں کی شدید مذمت کی اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ ’ہمارے شہدا کا خون رائیگاں نہیں جائے گا‘۔
فورم نے دہشتگرد پراکسیز کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی حالیہ کامیابیوں کو سراہتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ’پاکستان کے عوام کا تحفظ اور سلامتی مسلح افواج کی اولین ترجیح ہے‘۔ شرکا نے متفقہ طور پر اس موقف کی توثیق کی کہ ’بھارتی حمایت یافتہ اور اسپانسرڈ پراکسیز کے خلاف ہر سطح پر فیصلہ کن اور جامع کارروائیاں جاری رکھنا وقت کی اہم ضرورت ہے‘۔
فورم نے اس امر پر گہری تشویش کا اظہار کیا کہ ’پہلگام واقعے میں واضح شکست کے بعد بھارت اب فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان جیسے دہشت گرد نیٹ ورکس کے ذریعے اپنے مذموم ایجنڈے کو مزید آگے بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے‘۔
کور کمانڈرز کانفرنس میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے وزیراعظم پاکستان کے ہمراہ ایران، ترکیے، آذربائیجان، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے حالیہ کامیاب دوروں پر فورم کو بریفنگ دی۔ اس کے ساتھ ہی فورم کو فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے تاریخی اور منفرد دورہ امریکا کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ دورہ امریکہ میں اعلیٰ سطحی امریکی قیادت کو پاکستان کا بامقصد مؤقف براہِ راست پیش کیا گیا، جس میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی سلامتی اور بین الاقوامی امور شامل تھے۔
کانفرنس میں مشرق وسطیٰ اور ایران کی حالیہ پیش رفت کے تناظر میں داخلی و خارجی سلامتی کے مختلف پہلوؤں کا گہرائی سے جائزہ لیا گیا۔ فورم نے دنیا میں ’طاقت کے استعمال‘ کو بطور پالیسی ٹول اختیار کیے جانے کے بڑھتے رجحان پر گہری تشویش کا اظہار کیا، اور کہا کہ ’یہ بدلتا ہوا عالمی رجحان پاکستان کے لیے نہ صرف خود انحصاری کی صلاحیتوں کو بڑھانے بلکہ قومی اتحاد و عزم کو مزید مضبوط بنانے کا متقاضی ہے‘۔
آرمی چیف نے اس موقع پر بھارت کے جانب سے دوطرفہ کشیدگی میں کسی تیسرے فریق کو شامل کرنے کی کوششوں کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ بھارت کی بلاک پولیٹکس کو فروغ دینے کی بھونڈی کوشش ہے، جس کا مقصد بھارت کے خود ساختہ نیٹ سیکیورٹی پرووائڈر کردار کو غلط انداز میں پیش کرنا ہے‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’دنیا اب بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم اور ہندوتوا انتہاپسندی کے خطرناک رجحانات سے بدظن ہوتی جا رہی ہے‘۔
فورم کو جنگ کی بدلتی نوعیت اور ابھرتے ہوئے سیکیورٹی چیلنجز کے تناظر میں پاک فوج کی اسٹریٹیجک حکمت عملی اور جدید رجحانات سے ہم آہنگ تیاریوں پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اس موقع پر آرمی چیف نے ٹرائی سروسز (بری، بحری، فضائی افواج) کی ہم آہنگی کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیتے ہوئے پاک بحریہ اور پاک فضائیہ کی قیادت کو سراہا۔
کانفرنس کے اختتام پر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے ملک کو درپیش تمام خطرات کے خلاف پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان کی سلامتی، خودمختاری اور عوام کی حفاظت کے لیے مسلح افواج ہر قیمت پر اپنے فرائض سرانجام دیتی رہیں گی‘۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں