راولپنڈی: مرکزی جامع مسجد مکی کے خطیب وامام پیر سید ثنا اللّٰہ کو اغوا کرلیاگیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
راولپنڈی کے تھانہ پیرودھائی کے علاقے خیابان سر سید سے مرکزی جامع مسجد مکی کے خطیب وامام پیر سید ثنا اللّٰہ کو مبینہ طور پر اغوا کرلیاگیا۔
پیر سید ثنا اللّٰہ کے بھائی سید عطا الحسن نے پولیس کو درخواست دے دی، بھائی مسجد کے امام وخطیب ہیں۔
سید عطا الحسن نے کہا کہ گزشتہ روز مغرب کی نماز کے بعد امامت کرکے فارغ بیٹھے تھے، سیاہ رنگ کی ویگو پر پینٹ شرٹ پہنے چھ نامعلوم افراد آئے اور بھائی کو زبردستی لیکر چلے گئے، نامعلوم افراد نے دریافت کرنے پر کچھ نہ بتایا۔
ایڈیشنل ایس ایچ او اور ڈیوٹی آفیسر کی موجودگی میں درخواست دی لیکن ہمیں کہاگیا ایس ایچ او آئیں گے تو بتائیں گے، ابھی تک نہ درخواست پر کاروائی ہوئی اور نہ ہی کچھ بتایا جارہا ہے.
ایس ایچ او پیرودھائی علی عباس نے کہا کہ درخواست ملی ہے یا نہیں معلوم نہیں، چیک کرلیتے ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید، 4 نامعلوم حملہ آور فرار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) گلشن معمار کے علاقے تھارو مینگل گوٹھ کریم شاہ روڈ پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار صدام حسین (PC-4251) شہید ہوگئے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس اہلکار ٹائر پینچر کی دکان پر موجود اپنی موٹرسائیکل کا پینچر لگوا رہا تھا۔اسی دوران سفید آلٹو کار میں سوار چار نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کی اور پولیس اہلکار کو شہید کرکے فرار ہوگئے۔پولیس نے جائے وقوع سے 5 خولز 9 ایم ایم اور 1 خول 30 بور قبضہ پولیس میں لیا ہے، مزید تحقیقات جاری ہے۔ لاش کو قانونی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کر دیا گیا۔وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ویسٹ سے فی الفور ابتدائی رپورٹ طلب کرلی۔ انہوں نے ہدایت دی کہ جائے وقوع سے تمام شہادتیں اکٹھی کی جائیں اور عینی شاہدین کے بیانات کی روشنی میں تفتیش کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ شہید اہلکار کے اہلخانہ سے ملاقات کی جائے اور ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے۔ضیاء الحسن لنجار نے پولیس حکام کو ہدایت دی کہ پولیس کلنگز میں ملوث اب تک گرفتار ملزمان کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں اور اس واقعے میں ملوث عناصر کی گرفتاری کا ٹاسک کسی ماہر اور باصلاحیت افسر کے سپرد کیا جائے۔