ویب ڈیسک :ترجمان وزارتِ مذہبی امور کے مطابق سرکاری حج سکیم کے تحت اب تک صرف 13 دنوں میں ایک لاکھ 14 ہزار سے زائد درخواستیں موصول ہو چکی ہیں۔

 ترجمان نے بتایا کہ اب بھی تقریباً ساڑھے 3 ہزار نشستیں باقی ہیں اور ان کے مکمل ہونے تک حج درخواستوں کی وصولی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

 اس سلسلے میں نامزد بینکوں کو ہدایت جاری کر دی گئی ہے کہ وہ مقررہ وقت تک حج درخواستوں کی وصولی کا عمل جاری رکھیں۔

پنجاب کے تعلیمی اداروں میں کوڑا دان کی تنصیب لازمی قرار

 ترجمان نے خواہشمند افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ جلد از جلد قریبی بینک میں اپنی درخواست جمع کروا دیں کیونکہ بقیہ نشستیں مکمل ہوتے ہی مزید درخواستوں کی وصولی روک دی جائے گی۔
 

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

مخصوص نشستوں کے فیصلے پر نظرِ ثانی درخواستوں کا تفصیلی فیصلہ جاری

سپریم کورٹ آف پاکستان—فائل فوٹو

سپریم کورٹ آف پاکستان نے مخصوص نشستوں کے فیصلے پر نظرِ ثانی کی درخواستوں کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔

47 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے میں جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی کا اختلافی نوٹ اور جسٹس صلاح الدین پنہور کا سماعت سے الگ ہونے کی وجوہات پر الگ نوٹ بھی شامل ہے۔

جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس محمد علی مظہر الگ وجوہات تحریر کریں گے۔

سپریم کورٹ نے نظرِ ثانی درخواستیں منظور کرتے ہوئے 27 جون کو فیصلہ سنایا تھا۔

تفصیلی فیصلے کے مطابق ریویو پٹیشنز صرف آئینی بینچ ہی سن سکتا ہے، 13 رکنی آئینی بینچ کے سامنے نظرِ ثانی درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کی گئیں، آئینی بینچ کے 11 ججوں نے فریقین، اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرلز کو بھی نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا۔

پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں دینے کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست سماعت کیلئے مقرر

آئینی بینچ کے لیے نامزد ہونے والے تمام ججز نظرثانی کیس کے لیے تشکیل بینچ میں شامل ہیں۔

تفصیلی فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ بینچ کے 2 ارکان نے مختلف رائے دی اور ریویو پٹیشنز مسترد کر دیں جبکہ 2 ججز نے حتمی فیصلہ سنا کر مزید کارروائی میں حصہ نہیں لیا۔

تفصیلی فیصلے کے مطابق مخصوص نشستوں کے 12 جولائی 2024ء کے اکثریتی فیصلے میں نئی ٹائم لائنز مقرر کی گئیں، نئی ٹائم لائنز انتخابی شیڈول، الیکشن ایکٹ کی دفعات اور آئین کے آرٹیکل 51 اور 106 کے منافی تھیں، آئین اور قانون کے برخلاف ماضی سے مؤثر، نئی ٹائم لائنز مقننہ کا اختیار ہے عدالت کا نہیں، نئی ٹائم لائنز مقرر کر کے ہدایات کے ذریعے عدالت نے عدالتی اختیار کی حد سے تجاوز کیا۔

تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے دائرہ اختیار سے باہر جا کر اقدام کیا اور آئین کے آرٹیکل 175(2) کی خلاف ورزی کی، نئی ٹائم لائنز، ہدایات ناصرف آئینی اور قانونی دفعات کی خلاف ورزی تھے، اس میں آئین میں درج اختیارات کی علیحدگی کے اصول کو بھی پامال کیا گیا، عدالت نے اپنی واضح حدود سے آگے بڑھ کر قانون سازی کے میدان میں مداخلت کی۔

تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ 12 جولائی 2024ء کا اکثریتی فیصلہ آئین میں دیے گئے جمہوری اقدار اور اصولوں کی بھی کھلی خلاف ورزی تھا، مخصوص نشستوں پر انتخابات، بلاشبہ بالواسطہ اور بلاشبہ تناسبی نمائندگی کے اصول پر مبنی تھے، 12 جولائی کے اکثریتی فیصلے میں عوام کی مرضی اور آئین کے حکم کو نظر انداز کیا گیا، 12 جولائی 2024ء کے اکثریتی فیصلے میں آئین قانون کو نظر انداز کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • پی ایم اینڈ ڈی سی پورٹلز اور سروس ڈیلیوری کی شاندار کارکردگی، درخواستوں کی پراسیسنگ صرف 3 تا 4 دن میں مکمل
  • پنجاب میں مزید بارشوں کا امکان‘ بھارت سے دریاؤں میں دوبارہ سیلابی پانی چھوڑے جانے کا خدشہ
  • پنجاب: اساتذہ کے تبادلوں کیلئے موصول 56 ہزار درخواستوں میں سے 46 ہزار مسترد
  • اساتذہ کے تبادلوں کیلئے موصول درخواستوں میں سے 46 ہزار مسترد
  • راولپنڈی میں ڈینگی کے خطرناک وار کا سلسلہ جاری 
  • اے این ایف کی کارروائیاں، خاتون سمیت 9 ملزمان گرفتار، 22 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی منشیات برآمد
  • پنجاب میں بے روزگاری بڑھ گئی، سرکاری نوکری خواب
  • مخصوص نشستیں کیس، نظرثانی درخواستوں کی منظوری کا تفصیلی فیصلہ جاری
  • مخصوص نشستوں کے فیصلے پر نظرِ ثانی درخواستوں کا تفصیلی فیصلہ جاری
  • راولپنڈی میں ڈینگی کے وار جاری، مزید 29 افراد متاثر