تہران:۔ ایران نے پاکستان سعودی دفاعی معاہدے میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کردیا۔ پاسداران انقلاب کے کمانڈر اورسپریم لیڈر کے مشیرمیجر جنرل رحیم صفوی نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والا دفاعی معاہدہ عالم اسلام کے لیے ایک عظیم معاہدہ ہے،ایران کو بھی اس معاہدے میں شامل ہونا چاہیے۔

 میجر جنرل رحیم صفوی نے کہا کہ بارہ روزہ جنگ میں اسرائیل کے بارہ پائلٹ ہلاک ہوئے، دنیا کے ساٹھ فیصد ممالک کا ماننا ہے کہ جنگ میں ایران فتح یا ب ہوا۔

یاد رہے کہ سعودی عرب اور جوہری ہتھیاروں سے لیس پاکستان نے ایسے دفاعی معاہدے پر دستخط کئے ہیں جس کے تحت کسی ایک پر حملہ دونوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔

پاک سعودیہ پہلا دفاعی معاہدہ 1980ءمیں ہوا جسے دونوں ممالک نے امریکی دباﺅ کے باعث التوا میں رکھ دیا تھا، ممکنہ طور پر جوہری تعاون پر مبنی تازہ دفاعی معاہدہ ماضی کے اسی عہد و پیماں کا احیا ہو گا، تاہم معاہدے کے وقت اور مشرق وسطیٰ میں تیزی سے بگڑتے حالات کے باعث اِس غیرمعمولی پیش رفت نے امریکہ سمیت پورے یورپ کو چونکا دیاہے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

پڑھیں:

حکومت نجی شعبے کی شمولیت کے لیے پرعزم ہے: محمد اورنگزیب

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کی آبادیاتی برتری اور معدنیات، زراعت، آئی ٹی، مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر، فارماسیوٹیکل اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں جاری اصلاحات ملک کو پائیدار نجی شعبہ نمائندہ ترقی کے لیے مضبوط بنیاد فراہم کرتی ہیں۔

وہ اسلام آباد میں پیٹر تھیل اور اورن ہاف مین کے قائم کردہ عالمی پلیٹ فارم ڈائیلاگ کے اعلیٰ سطحی وفد سے گفتگو کر رہے تھے۔

وزیر خزانہ نے گزشتہ اٹھارہ ماہ میں پاکستان کی مجموعی معاشی بہتری کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ فِچ، ایس اینڈ پی اور موڈی کے ذیلی اداروں کی جانب سے حالیہ اپ گریڈز، آئی ایم ایف کے توسیعی فنڈ کی دوسری کامیاب جائزہ رپورٹ اور کلائمیٹ ریزیلینس پروگرام اس پیش رفت کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جغرافیائی سیاسی ہم آہنگی بہتر ہوئی ہے جبکہ امریکہ، چین اور سعودی عرب کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں۔ اسی طرح سی پیک فیز 2.0 کا آغاز ہو چکا ہے جو کاروبار سے کاروبار تعاون، برآمدی صنعتوں کے خصوصی زونز اور مشترکہ منصوبوں پر مرکوز ہے۔

محمد اورنگزیب نے پنشن اصلاحات پر ہونے والی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا، جس کے تحت نئے ملازمین کے لیے شراکتی پنشن اسکیم متعارف کرائی جا رہی ہے، جبکہ طویل مدتی مالی ذمہ داریوں سے نمٹنے کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں گے۔

انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت مسابقتی بجلی ٹیرف، توانائی کے شعبے میں پائیداری اور نجی شعبے کی زیادہ سے زیادہ شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ابراہم معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں، فلسطین کا دو ریاستی حل یقینی بنانا ہوگا، سعودی ولی عہد
  • حکومت نجی شعبے کی شمولیت کے لیے پرعزم ہے: محمد اورنگزیب
  • ہم فلسطین اور اسرائیل کیلئے امن اور ابراہیم معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں، محمد بن سلمان
  • ولی عہد اور ٹرمپ کی ملاقات: سعودی عرب ابراہیمی معاہدے کا حصہ بننے کے لئے تیار
  • یوکرین فرانس سے 100 رافیل طیارے خریدے گا، اہم دفاعی معاہدہ طے پا گیا
  • یوکرین کا فرانس سے 100 رافیل طیارے خریدنے کا معاہدہ طے پاگیا
  • فعال خارجہ پالیسی، سعودی عرب کے ساتھ تاریخی دفاعی معاہدہ بڑی کامیابی ہے: وزیر اطلاعات
  • خارجہ پالیسی فعال، سعودی عرب کیساتھ تاریخی دفاعی معاہدہ اہم کامیابی ہے، عطا تارڑ
  • پاکستان اور بنگلہ دیش کی ایئر لائنز میں تاریخی معاہدہ، دونوں ممالک میں جدہ، مدینہ اور ریاض کے راستے تجارت ہوگی
  • پاک،سعودیہ دفاعی معاہدے کے تحت تعاون آگے بڑھانے پر تبادلہ خیال