ہم تیار ہیں لیکن حماس نہ مانی تو اکیلے ہی اس کا کام تمام کردیں گے؛ نیتن یاہو
اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر کے 20 نکاتی امن منصوبے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اسے قبول کرلیا لیکن حماس نے نہیں کیا تو اکیلے ہی اس جنگ کو ہمیشہ کے لیے ختم کردیں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے بتایا کہ غزہ جنگ ختم کرنے کے امریکی منصوبے کا پہلا قدم محدود انخلا اور 72 گھنٹوں میں تمام یرغمالیوں کی رہائی ہوگا۔
انھوں نے مزید بتایا کہ اس کے بعد ایک بین الاقوامی ادارہ حماس کو غیر مسلح کرنے اور غزہ کو غیر فوجی علاقہ بنانے کی ذمہ داری سنبھالے گا۔ اگر یہ عمل کامیاب رہا تو جنگ ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے گی۔
تاہم اسرائیلی وزیراعظم نے مکمل فوجی انخلا کو مسترد کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ فی الحال اسرائیل سیکیورٹی دائرے میں موجود رہے گا۔
انھوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر حماس غزہ امن منصوبہ قبول کرنے کے بعد معاہدے سے پیچھے ہٹی تو پھر اسرائیل اکیلا ہی حماس کا خاتمہ کرکے اپنی جنگ مکمل کرے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ کام آسان طریقے سے بھی ہو سکتا ہے اور مشکل طریقے سے بھی، لیکن ہر صورت میں یہ کیا جائے گا۔ ہم آسان راستہ ترجیح دیتے ہیں مگر مقصد ہر حال میں حاصل ہوگا۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی (پی اے) کو غزہ کی آئندہ حکومت میں کوئی کردار اس وقت تک نہیں دیا جا سکتا جب تک وہ خود میں بنیادی اور حقیقی تبدیلیاں نہ کرلے۔
انھوں نے مزید کہا کہ زیادہ تر اسرائیلیوں کو یقین نہیں کہ فلسطین اتھارٹی اپنی پالیسی تبدیل کرے گی لیکن صدر ٹرمپ کا منصوبہ ایک حقیقت پسندانہ راستہ فراہم کرتا ہے جس کے تحت غزہ کی انتظامیہ نہ تو حماس کے پاس ہوگی اور نہ ہی فلسطینی اتھارٹی کے پاس، بلکہ ان لوگوں کو دی جائے گی جو اسرائیل کے ساتھ حقیقی امن کے خواہاں ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو
پڑھیں:
وفاقی حکومت نے تباہ کن سیلاب سے مالی نقصانات کی تفصیلات جاری کردیں
اسلام آباد(نیوزڈیسک)وفاقی حکومت نے تباہ کن سیلاب سے مالی نقصانات کی تفصیلات جاری کردیں، جون تا ستمبر دوہزارپچیس کے سیلاب سے معیشت کو آٹھ سو بائیس ارب روپے سے زائد نقصان ہوا، جی ڈی پی اور زرعی شرح نمو میں نمایاں کمی کا خدشہ ظاہر کیا گیا۔
سرکاری دستاویز کے مطابق جون تا ستمبر دوہزارپچیس سیلاب کے باعث ملکی معیشت کو آٹھ سو بائیس ارب روپے سے زائد نقصان پہنچا۔ رواں مالی سال کے دوران جی ڈی پی شرح نمو میں اعشاریہ تین سے اعشاریہ سات فیصد تک کمی کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ترقی کی مجموعی شرح چار اعشاریہ دو فیصد سے کم ہو کر تین اعشاریہ پانچ فیصد تک آ سکتی ہے۔اسلام آباد میں جاری تفصیلات کے مطابق رواں سال آنے والا تباہ کن سیلاب مہنگائی میں اضافے کا باعث بنا، اگست سے اکتوبر تک مہنگائی کی شرح میں دواعشاریہ چھ فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
زراعت کے شعبے میں چارسو تیس ارب روپے کے نقصانات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
زرعی شعبے کی شرح نمو ساڑھے چار فیصد سے کم ہو کر تین فیصد رہ جانے کا امکان ہے۔ فصلوں کی پیداوار میں کمی سے درآمدی اخراجات بڑھیں گے اور تجارتی خسارہ وسیع ہو سکتا ہے۔بارشوں اور سیلاب نے انفراسٹرکچر کو تین سو سات ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔ مواصلاتی نظام کی تباہی کے باعث ایک سو ستاسی ارب اسی کروڑ روپے کے اضافی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔رپورٹ کے مطابق مجموعی قومی پیداوار میں کمی اور سپلائی چین متاثر ہونے سے مہنگائی مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔