پی سی بی نے قومی کرکٹرز کے این او سی معطل کردیے، متاثرہ کھلاڑیوں میں بڑے نام بھی شامل
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی کرکٹرز کے این او سی معطل کردیے۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایشیا کپ میں شکست کے بعد قومی کرکٹرز کے غیر ملکی لیگز کے لیے جاری کیے گئے این او سی معطل کردیے ہیں۔پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر سمیر احمد کی جانب سے اس حوالے سے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔قومی کرکٹرز کے این او سی کی معطلی کا فیصلہ ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی فائنل میں بھارت کے ہاتھوں شکست کے ایک روز بعد کیا گیا۔پی سی بی نے ان کھلاڑیوں کو آسٹریلیا کی بگ بیش لیگ میں شرکت کے لیے این او سی جاری کیے تھے تاہم اب انہیں ہولڈ پر رکھ دیا گیا ہے۔اس فیصلے کے تحت پاکستان کے ٹاپ کرکٹرز بابراعظم، شاہین آفریدی، محمد رضوان اور فہیم اشرف براہ راست متاثر ہوں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: قومی کرکٹرز کے
پڑھیں:
ویمنز ورلڈکپ: بی سی سی آئی نے پاک بھارت کھلاڑیوں کے مصافحے سے راہِ فرار اختیار کرلی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے ایک بار پھر اپنی ضد اور ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آئی سی سی ویمنز ورلڈکپ سے قبل پاکستان ٹیم کے ساتھ مصافحے کے معاملے پر اپنا مؤقف پیش کر دیا ہے۔
بھارتی بورڈ کے مطابق 5 اکتوبر کو سری لنکا کے شہر کولمبو میں شیڈول پاک بھارت ویمنز میچ میں کھلاڑیوں کے درمیان ہاتھ ملنے کی کوئی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بی سی سی آئی کے سیکرٹری دیوجیت سائیکیا نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان کے حوالے سے بورڈ کی پالیسی وہی ہے جو گزشتہ ہفتے ایشیا کپ کے دوران اختیار کی گئی تھی۔
انہوں نے وضاحت کی کہ کرکٹ کے تمام بین الاقوامی قوائد و ضوابط پر عمل کیا جائے گا، تاہم بھارت اور پاکستان کی کھلاڑیوں کے آپس میں ہاتھ ملانے سے متعلق کوئی یقین دہانی نہیں دی جا سکتی۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ حالیہ ایشیا کپ کے دوران بھی بھارتی ٹیم نے میچ سے قبل پاکستانی ٹیم کے ساتھ ہاتھ ملانے سے انکار کر کے کھیل کو سیاست کی نذر کر دیا تھا۔ اس رویے پر شائقین اور ماہرین کرکٹ نے بھارتی ٹیم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اب ورلڈکپ میں بھی اسی قسم کے مؤقف کے باعث خدشہ ہے کہ ایک بار پھر اسٹیڈیم کے ماحول پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔
واضح رہے کہ پاک بھارت میچ ویمنز ورلڈکپ کے اہم ترین مقابلوں میں سے ایک سمجھا جا رہا ہے اور دونوں ملکوں کے کرکٹ شائقین اس کے شدت سے منتظر ہیں، تاہم بی سی سی آئی کا یہ رویہ کھیل کی روح کے خلاف سمجھا جا رہا ہے اور کرکٹ سے وابستہ حلقے اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ کھیل کو کھیل ہی رہنے دیا جائے، سیاست کو اس میں شامل کر کے کھلاڑیوں کے درمیان کھیل کے جذبے کو متاثر نہ کیا جائے۔