خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کا حل مذاکرات سے مشروط
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ( کے پی کے ) علی امین گنڈاپور کاکہنا ہے کہ دہشتگردی کے مسئلے کا پائیدار اور دیرپا حل صرف مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے اور اس مقصد کے لیے افغانستان کے ساتھ بامقصد اور سنجیدہ بات چیت ناگزیر ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے نیشنل سیکیورٹی اینڈ وارکورس کے شرکا نے وزیراعلیٰ ہاؤس کا دورہ کیا، جہاں علی امین گنڈاپور سے ملاقات میں ملکی سلامتی، خطے کی مجموعی صورتحال اور صوبے کو درپیش چیلنجز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعلیٰ کے پی کے نے کہا کہ خوش آئند بات ہے کہ وفاقی حکومت نے بھی ان کی اس تجویز سے اتفاق کر لیا ہے کہ افغانستان کے ساتھ بات چیت کے ذریعے ہی دیرپا امن قائم کیا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین کی واپسی باعزت اور مرحلہ وار طریقے سے ہونی چاہیے تاکہ انسانی ہمدردی کے تقاضے بھی پورے ہوں اور خطے میں امن کا عمل بھی متاثر نہ ہو۔
علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ افغانستان میں جاری عدم استحکام کے اثرات براہ راست خیبر پختونخوا پر پڑتے ہیں، جس کے باعث صوبے کو امن و امان کے سنگین مسائل کا سامنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مسلح افواج، پولیس اور عوام نے بے شمار قربانیاں دی ہیں جنہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، خیبرپختونخوا حکومت وفاق کے ساتھ مل کر صوبے میں دیرپا امن کے قیام اور عوام کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو 27 نومبر تک کسی بھی درج مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم
پشاور (ویب ڈیسک) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی حفاظتی ضمانت اور مقدمات کی تفصیل کے دائر درخواست پر پشاور ہائیکورٹ میں اہم سماعت ہوئی اور فاضل عدالت نے وزیر اعلیٰ کو 27 نومبر تک کسی بھی درج مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا۔
تفصیل کے مطابق جسٹس اعجاز انور اور جسٹس وقار احمد نے درخواست پر سماعت کی۔ وکلاء ہڑتال کے باعث سماعت نہ ہو سکی۔عدالت نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی حفاظتی ضمانت میں 27 نومبر تک توسیع کرتے ہوئے متعلقہ فریقین سے مقدمات کی تفصیل دوبارہ طلب کرلی۔
وکیل وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی پر اسلام آباد سمیت مختلف علاقوں میں مقدمات درج ہیں، وزیر اعلی کو تفصیل فراہم کر دی جائے تاکہ وہ متعلقہ عدالتوں میں رجوع کر سکے۔
خیبر پختونخوا میں خفیہ اطلاعات پر سیکیورٹی فورسز کا بڑا آپریشن، بھارتی حمایت یافتہ 15 دہشتگرد ہلاک
مزید :